انتقال کر جانے والے پاکستانیوں کے نائیکوپ کی منسوخی اب آسان اور مفت 

اردو نیوز  |  Oct 19, 2025

نادرا نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک اہم سہولت کا اعلان کیا ہے۔ اب بیرونِ ملک انتقال کر جانے والے پاکستانی شہریوں کے قومی شناختی کارڈ برائے اوورسیز (نائیکوپ) کی منسوخی بلامعاوضہ اور آسان طریقۂ کار کے تحت کی جا سکے گی۔یہ فیصلہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی ہدایت پر کیا گیا ہے جس کا مقصد اموات کی بروقت اور دُرست رجسٹریشن کو یقینی بنانا اور شہری ریکارڈ کو زیادہ شفاف بنانا ہے۔

بیرونِ ملک انتقال کر جانے والے پاکستانی شہریوں کے نائیکوپ یا قومی شناختی کارڈ کی منسوخی کے لیے اب کسی قسم کی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔قریبی رشتہ دار جن میں والدین، بہن بھائی، شریکِ حیات یا بچے شامل ہیں، دنیا سے چلے جانے والے شخص کی موت کا اندراج متعلقہ یونین کونسل یا بیرون ملک پاکستانی سفارت خانے میں کروا سکیں گے۔ اس کے بعد وہ نادرا سینٹر یا موبائل ایپ کے ذریعے درخواست جمع کروا کر انتقال کر جانے والے شخص کا شناختی کارڈ منسوخ کروا سکتے ہیں۔نادرا کے ترجمان شباہت علی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’یہ اقدام اس لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ مرنے والے افراد کے شناختی کارڈز کے ممکنہ غلط استعمال کو روکا جا سکے۔‘ ان کے مطابق ’ماضی میں اس حوالے سے کئی شکایات سامنے آتی رہی ہیں کہ انتقال کے بعد شہریوں کے شناختی کارڈ بدستور فعال رہتے ہیں، جنہیں بعض اوقات شناختی یا مالی فراڈ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔‘نادرا کا کہنا ہے کہ ’اموات کا اندراج اب بروقت اور دُرست طریقے سے کیا جائے گا، اس طرح شناختی کارڈ کے غلط استعمال کی گنجائش نہ ہونے کے برابر رہ جائے گی۔‘نادرا کے ترجمان نے مزید بتایا کہ ’یہ نیا نظام نہ صرف پاکستان میں رہنے والے شہریوں کے لیے سہولت پیدا کرے گا بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اہل خانہ کے لیے بھی آسانی لائے گا۔‘

نادرا نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ ’وہ اپنے عزیزوں کے انتقال کے بعد ان کا شناختی کارڈ فوری طور پر منسوخ کروائیں‘ (فائل فوٹو: اے پی پی)

’ماضی میں ایسے بے شمار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں اوورسیز پاکستانیوں کے انتقال کے بعد ان کے شناختی کارڈ یا دیگر سرکاری ریکارڈ کو منسوخ کرانے میں مشکلات پیش آئی تھیں۔ اب یہ عمل آن لائن ایپ اور پاکستانی سفارت خانوں کے ذریعے مکمل کیا جا سکے گا۔‘نادرا کا کہنا ہے کہ ’مرنے والے کسی شہری کے شناختی کارڈ کی منسوخی کے لیے درخواست گزار کو متعلقہ شخص کا کارڈ (اگر دستیاب ہو)، یونین کونسل یا سفارت خانے سے جاری موت کا سرٹیفیکیٹ، اور اپنی شناختی دستاویزات جمع کروانا ہوں گی۔‘’درخواست مکمل ہونے کے بعد نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کو باضابطہ طور پر ’ڈی ایکٹیویٹ‘ کر دیا جائے گا اور سات دن کے اندر منسوخی کا سرٹیفیکیٹ جاری کیا جائے گا۔‘یہ اقدام بظاہر ایک انتظامی فیصلہ ہے لیکن اس کے اثرات وسیع اور مثبت ہیں۔ پاکستان کے شہری ڈیٹا بیس میں لاکھوں ایسے شناختی کارڈ موجود ہیں جن کے مالکان اب اِس دنیا میں نہیں رہے۔ 

ترجمان نادرا کا کہنا ہے کہ ’اس اقدام سے شناختی کارڈ کے غلط استعمال کی گنجائش نہ ہونے کے برابر رہ جائے گی‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)

ان کارڈز کی بروقت منسوخی نہ صرف نادرا کے ریکارڈ کو درست رکھنے میں مدد دے گی بلکہ قومی سطح پر شناختی نظام کو زیادہ محفوظ اور شفاف بنائے گی۔بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے یہ سہولت اس لیے بھی اہم ہے کہ اب انہیں نائیکوپ کی منسوخی کے لیے الگ سے فیس ادا نہیں کرنا پڑے گی۔علاوہ ازیں نادرا نے یہ عمل مکمل طور پر ڈیجیٹل بنانے کے لیے اپنی موبائل ایپ میں بھی یہ آپشن شامل کر دی ہے، جس کے ذریعے خاندان کے افراد دنیا کے کسی بھی حصے سے یہ عمل انجام دے سکتے ہیں۔نادرا نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے قریبی عزیزوں کے انتقال کے بعد فوری طور پر اس عمل کو مکمل کریں تاکہ نہ صرف ریکارڈ درست رہے بلکہ کسی ممکنہ قانونی یا مالی پیچیدگی سے بھی بچا جا سکے۔یہ اقدام خاص طور پر ان پاکستانی خاندانوں کے لیے سہولت کا باعث بنے گا جن کے عزیز و اقارب بیرون ملک انتقال کر جاتے ہیں۔ ماضی میں ایسے معاملات میں ان کے ورثا کو طویل اور مہنگے عمل سے گزرنا پڑتا تھا۔ نادرا کے اس فیصلے سے اوورسیز پاکستانیوں کے خاندان اب نہ صرف وقت اور پیسہ بچا سکیں گے بلکہ اپنی ذمہ داری بھی آسانی سے پوری کر سکیں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More