لاہور پولیس نے پانی کی ٹینکی میں چھپے ڈکیت گینگ کو کس طرح گرفتار کیا؟

اردو نیوز  |  Oct 28, 2025

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے گلبرگ میں پولیس نے ایک منظم چھ رکنی ڈکیت گینگ کو گرفتار کیا ہے۔ یہ گرفتاری سینٹ میری کالونی میں پانی والی ٹینکی کے قریب عمل میں آئی جہاں ملزم ایک گھر میں چوری کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

ملزموں کا یہ گینگ عرصہ دراز سے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث تھا جبکہ گرفتاری کے وقت پانی کی ٹینکی میں چھپنے کی کوشش کر رہا تھا۔

پولیس نے ملزموں سے چھ پستول، ایک چوری شدہ ٹیوٹا کرولا کار، نقدی اور دیگر سامان برآمد کیا۔ پولیس حکام کے مطابق یہ گروہ منظم طریقے سے چوری کی وارداتیں انجام دیتا تھا۔

ترجمان ماڈل ٹاؤن پولیس عثمان لیاقت نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ملزم پہلے اپنے ہدف کی ریکی کرتے تھے۔ یہ دیکھتے تھے کہ کب رش ہوتا ہے اور کب علاقہ سنسان ہوتا ہے۔ کبھی وہ دو، دو افراد کے گروپ میں تقسیم ہو کر چھوٹی وارداتیں کرتے جبکہ بڑی چوریوں کے لیے پورا گروہ مل کر کام کرتا تھا۔‘

پولیس کے مطابق ملزموں نے لاہور کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا۔ 

عثمان لیاقت نے مزید کہا کہ ’اس گروہ نے ایک دن شہر کے ایک حصے میں اور دوسرے دن دوسرے حصے میں وارداتیں کیں۔ انہوں نے حال ہی میں دو افراد کے ذریعے ایک پرنٹر چوری کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔‘

حکام کے مطابق پولیس کو خفیہ اطلاع ملی کہ سینٹ میری کالونی کی پانی والی ٹینکی کے قریب کچھ مشکوک افراد کافی دیر سے موجود ہیں جو مقامی علاقے سے تعلق نہیں رکھتے۔

ترجمان ماڈل ٹاؤن پولیس عثمان لیاقت نے ان ملزموں کی گرفتاری سے متعلق بتایا کہ ’اطلاع ملنے پر گلبرگ پیٹرولنگ ٹیم نے فوری کارروائی کی۔ پولیس نے 8 سے 9 اہل کاروں پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی جو دائیں اور بائیں اطراف سے ملزموں تک پہنچی۔ منظم حکمت عملی کے تحت پولیس نے گھیراؤ کر کے تمام 6 ملزموں کو گرفتار کر لیا۔‘

’ملزموں نے پولیس سے بچنے کے لیے قریب ہی ٹینکی میں چھپنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں بروقت پکڑ لیا۔‘

ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ کے مطابق ملزموں کا تعلق خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

یہ گینگ لاہور میں چوریاں کرنے کے بعد لوٹا ہوا مال خیبر پختونخوا لے جا کر سستے داموں فروخت کر دیتا تھا۔

پولیس نے ملزموں کے اعترافی بیان سے متعلق بتایا کہ ’ملزمان نے یہ اعتراف کیا ہے کہ چوری شدہ سامان کو خیبر پختونخوا لے جا کر فروخت کیا جاتا تھا جہاں اس کی قیمت کم رکھی جاتی تھی تاکہ یہ فوری طور پر فروخت ہو جائے۔‘

ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ کے مطابق ملزموں کا تعلق خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے ہے۔

ملزم جان محمد، جہانزیب، وحیداللہ اور ببلو کا تعلق پشاور سے جبکہ شمسین کا ایبٹ آباد اور جمشید کا مانسہرہ سے ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی ہے۔

ایس پی ماڈل ٹاؤن اخلاق اللہ تارڑ نے کہا کہ ’عوام الناس کے جان و مال کی حفاظت پولیس کی اولین ترجیح ہے۔ اس طرح کی کارروائیاں شہریوں کے تحفظ اور جرائم کے خاتمے تک جاری رہیں گی۔‘

ترجمان ماڈل ٹاؤن پولیس عثمان لیاقت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں تاکہ بروقت کارروائی کی جا سکے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More