ایشیا کپ تناؤ کی بازگشت: سوریہ کمار یادو، حارث رؤف، جسپریت بمراہ اور صاحبزادہ فرحان ’کھیل کے وقار کو مجروح‘ کرنے کے مرتکب

بی بی سی اردو  |  Nov 05, 2025

Getty Imagesحارث رؤف پر چار ڈی میرٹ پوائنٹس کی وجہ سے دو میچز کی پابندی

9 ستمبر سے 28 ستمبر کے درمیان متحدہ عرب امارات میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ کو اختتام پزیر ہوئے تقریبا ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن جو تنازع 14 ستمبر کو انڈیا پاکستان کے میچ سے شروع ہوا تھا اس کے شاخسانے اب دیکھے جا رہے ہیں۔

یہ ایک ایسے ٹاکرے کی صورت اختیار کر گیا ہے جو میچ ہو یا نہ ہو اکثر سوشل میڈیا پر نظر آ جاتا ہے۔

گذشتہ روز چار نومبر کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے میچر ریفریز کے ایلیٹ پینل نے ایشیا کپ کے دوران انڈیا اور پاکستان کے درمیان 14 ستمبر، 21 ستمبر اور 28 ستمبر کو ہونے والے میچز میں ’کرکٹ کی روح کو مجروح‘ کرنے کی شکایتوں کا جائزہ لیا اور انڈین کپتان سوریہ کمار یادو سمیت چار کھلاڑیوں کے رویوں کو کرکٹ کے ضابطۂ اخلاق کے منافی قرار دیا۔

آ‏ئی سی سی کے جاری کردہ بیان کے مطابق ویسٹ انڈیز کے سابق مایہ ناز کھلاڑی اور میچ ریفری رچی رچرڈسن نے دبئی میں میچ ریفریز کی میٹنگ کی سربراہی کی جس میں مذکورہ فیصلہ لیا گيا۔

بیان کے مطابق 14 ستمبر کے میچ کے دوران انڈین کپتان سوریہ کمار یادو کو آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے آرٹیکل 2.21 کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا گیا۔ یہ ضابطۂ اخلاق اس طرز عمل سے متعلق ہے جس سے کھیل کی بدنامی ہوتی ہے۔

اس طرح ان پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا اور انھیں دو ڈیمیرٹ پوائنٹس ملے۔

اسی میچ میں پاکستان کے صاحبزادہ فرحان کو بھی اسی جرم کا مرتکب پایا گیا اور انھیں ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ کے ساتھ وارننگ جاری کی گئی۔

پاکستان کے حارث رؤف کو بھی اسی جرم کا مرتکب پایا گیا لیکن ان پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا جس کے نتیجے میں انھیں دو ڈیمیرٹ پوائنٹس ملے۔

Getty Imagesٹی 20 میں انڈین ٹیم کی سربراہی کرنے والے سوریہ کمار کو 2 ڈی میرٹ پوائنٹس اور 30 فیصد میچ فیس کا جرمانہ

اسی طرح 21 ستمبر 2025 کو کھیلے جانے والے سوپر فور کے انڈیا بمقابلہ پاکستان میچ میں انڈین پیسر ارشدیپ سنگھ کو آرٹیکل 2.6 کی مبینہ خلاف ورزی کا قصوروار نہیں پایا گیا، جس کا تعلق ایسے اشارے کے استعمال سے ہے جو فحش، جارحانہ یا توہین آمیز ہو، اور اس لیے ان پر کوئی تادیبی کارروائی نہیں کی گئی۔

28 ستمبر کو ہونے والے انڈیا پاکستان فائنل میں انڈین فاسٹ بولر جسپریت بمراہ پر آرٹیکل 2.21 کا الزام عائد کیا گیا جسے انھوں نے قبول کیا اور انھیں آفیشیل وارننگ کے ساتھ ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ دیا گيا۔ جب انھوں نے اپنے رویے کا اعتراف کر لیا تو پھر کسی رسمی سماعت کی ضرورت نہیں رہی۔

انڈین خواتین ٹیم کی ورلڈ کپ میں تاریخی فتح، جے شاہ کے پاؤں چھونے کی کوشش اور ایشیا کپ ٹرافی نہ ملنے کا گلہ’انڈین ٹیم دفتر آ کر مجھ سے ٹرافی لے جائے‘: ایشیا کپ ختم لیکن ٹورنامنٹ سے جُڑے تنازعات ختم نہ ہو سکے’میجر سرجری‘ کے باوجود پاکستان ایشیا کی پہلی بہترین ٹیم کیوں نہ بن سکا؟سیاسی اشارے اور متنازع فیصلے: پاکستان اور انڈیا کے درمیان کرکٹ میچ تعلقات میں بہتری کے بجائے ’جنگ کا تسلسل‘ کیسے بنے؟

آئی سی سی میچ ریفری رچی رچرڈسن کی طرف سے کی گئی سماعت کے بعد پاکستان کے فاسٹ بولر حارث رؤف کو ایک بار پھر آرٹیکل 2.21 کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا گیا۔ ان پر میچ فیس کا 30 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا اور دو اضافی ڈیمیرٹ پوائنٹس دیے گئے۔

24 ماہ کی مدت میں حارث رؤف کے کل چار ڈیمیرٹ پوائنٹس ہو گئے اور جب کسی کھلاڑی کو اتنے پوائنٹس ہو جاتے ہیں تو ان پر آئی سی سی کے تادیبی فریم ورک کے تحت ایک ٹیسٹ یا دو ونڈے یا دو ٹی 20 کھیلنے پر پابندی عائد ہو جاتی ہے۔ چنانچہ اس رو سے حارث رؤف 4 اور 6 نومبر 2025 کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے جانے والے میچ سے معطل ہیں۔

ایشیا کپ میں ایک اور انوکھا معاملہ سامنے آیا تھا جب انڈین ٹیم کے ایشین کرکٹ کمیٹی (اے سی سی) کے سربراہ کے ہاتھوں مبینہ طور پر ٹرافی لینے سے انکار کی وجہ سے انھیں ٹرافی نہیں دی گئی اور اتوار کو ہونے والے ویمنز ورلڈ کپ فائنل میں انڈین خواتین ٹیم کی جیت کے بعد انڈین کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سائکیا نے ایشاکپ ٹرافی کے نہ موصول ہونے کی بات کہی تھی اور کہا تھا کہ اگر انڈیا کو 3 نومبر تک ٹرافی نہیں ملتی تو بی سی سی آئی یہ بات آئی سی سی کے سامنے اٹھائے گا۔

Getty Imagesایشیا کپ میں شرکت کرنے والی ٹیم کے کپتانوں کے ساتھ ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ محسن نقوی

آئی سی سی نے اس بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے تاہم نقوی، جو ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں، کو انڈیا کے فائنل جیتنے کے بعد ٹرافی سے محروم رکھنے پر تنقید کا سامنا ہے۔

کینیڈا میں مقیم سپورٹس صحافی معین الدین حمید نے کہا کہ ’کرکٹ میں جب سیاست آ جاتی ہے تو اسی طرح کی تلخی ہوتی ہے۔ پہلے کھیل میں تمامتر مسابقت کے باوجود کھلاڑی ایک دوسرے کے دوست اور مداح ہوتے تھے۔‘

جبکہ بعض حلقے سے یہ بات بھی کی جا رہی ہے کہ آئی سی سی کی میٹنگ کے بعد محسن نقوی کو ایشین کرکٹ کونسل سے ہٹانے کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر کوئی محسن نقوی کو تنقید کا نشانہ بنا رہا ہے تو کوئی حارث رؤف کو جبکہ کچھ صارفین آئی سی سی کے فیصلے کو غیرمنصفانہ قرار دے رہے ہیں۔

ندیم اسلم نامی صارف کا کہنا تھا کہ ’بمرا نے بھی وہی اشارہ کیا تھا تو ان کو کیا سزا ملی جبکہ حارث پر دو میچوں کی پابندی لگا دی گئی۔‘

ایک پاکستانی صارف سجاد بلوچ نے لکھا کہ ’آئی سی سی کی جانب سے حارث روف پر صرف دو میچز کی پابندی قابل مذمت ہے۔ اس پر تاحیات پابندی لگنی چاہیے۔‘

کارتک نے 'بیسٹ آف ترال' نامی ایکس ہینڈل سے سوریہ کمار یادو کے متعلق لکھا: ’سوریہ کمار یادو نے ٹیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ زندگی میں کچھ چیزیں کھیلوں کے جذبے سے آگے ہیں، جو سیاسی پس منظر میں قابل فخر جیت کو کم کرتی ہیں۔ اس کے برعکس خواتین ٹیم نے کوئی بڑے دعوے نہیں کیے، یہ یاد رکھنا چاہیے کہ سستی سیاست سے پرے کھیل ہی پسند کیا جاتا ہے۔‘

انڈین ٹیم کی بغیر ٹرافی روانگی، ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور‘ کے تذکرے پر محسن نقوی کا جواب: ایشیا کپ کے فائنل کے بعد کیا ہوا؟سیاسی اشارے اور متنازع فیصلے: پاکستان اور انڈیا کے درمیان کرکٹ میچ تعلقات میں بہتری کے بجائے ’جنگ کا تسلسل‘ کیسے بنے؟’یہی ناٹ فیورٹ پاکستان کی خوبی بھی بن سکتا ہے‘صحافی کا سلمان آغا سے ’انڈین ڈریسنگ روم کے دروازے بند‘ ہونے سے متعلق سوال: ’برے حالات میں بھی ہینڈ شیک ہوتا تھا‘انڈیا بمقابلہ پاکستان: کیا ’یکطرفہ کرکٹ میچوں‘ کی وجہ سے روایتی حریفوں کے درمیان مقابلوں کا رنگ پھیکا پڑ گیا ہے؟’ہینڈ شیک‘ تنازع سے اُٹھنے والا طوفان جو تھم نہ سکا: ’دونوں ملک کرکٹ کو وار پراکسی کے طور پر استعمال کر رہے ہیں‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More