پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی مفاد میں سرمایہ کاری، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کا سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود اور وفد کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب

اے پی پی  |  Apr 16, 2024

اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نےپاکستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی مفاد میں سرمایہ کاری، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ ایس آئی ایف سی کے ذریعے ملک میں سرمایہ کاری لانے میں مدد ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود اور وفد کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان منفرد تعلقات میں باہمی مفاد میں سرمایہ کاری، تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وفد کے دورہ پاکستان پر سعودی عرب کے شکرگزار ہیں جبکہ پوری قوم سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کی منتظر ہے، دورے کے دوران باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں، ہم نے سرمایہ کاری سے متعلق عالمی ماہرین کی مشاورت سے فزیبلٹی تیار کی ہے، آج کی گفتگو سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے،

سعودی عرب کے ساتھ اربوں ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے معیار پر پورا اتریں گے، ایس آئی ایف سی شاندار ماڈل ہے جس نے مختصر وقت میں بہترین میکنزم تشکیل دیا ہے، ہم اپنے اہداف حاصل کریں گے، ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی میں آرمی چیف اور اہم سیاسی شخصیات شامل ہیں، ہم مل کر اپنا مشن مکمل کریں گے، مشترکہ منصوبوں کو مکمل کرکے ہم اپنا ہدف حاصل کریں گے۔ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھرپور استقبال اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہیں، سعودی عرب کے وفد کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔ عشائیہ میں وفاقی وزراء ، ارکان پارلیمنٹ، آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر سمیت اعلیٰ عسکری و سول حکام بھی موجود تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More