پاسپورٹ کھونے کے بعد پولیس سے چھپتا رہا اور۔۔ 40 برس بحرین میں پھنسے رہنے والے شخص کی حیران کن داستان

ہماری ویب  |  Apr 26, 2025

ایک حیران کن اور جذباتی لمحے میں، بھارتی ریاست کیرالہ کا 64 سالہ چندرن گوپالن 42 برس بعد بالآخر اپنے گھر لوٹ آیا۔ چندرن کی کہانی کسی فلمی اسکرپٹ سے کم نہیں، جو اپنے کھوئے ہوئے پاسپورٹ اور دستاویزات کے باعث چار دہائیوں تک بحرین میں پھنسا رہا اور اب جا کر اپنے اہل خانہ سے مل سکا ہے۔

چندرن کی واپسی 23 اپریل کو ممکن ہوئی، جب وہ اپنے 95 سالہ ضعیف والدہ سانچلاکشی سے ملے، لیکن افسوس کہ ان کے والد گوپالن کا انتقال ان کی غیر موجودگی میں 1985 میں ہو چکا تھا۔

22 سال کی عمر میں خوابوں کا سفر، جو مصیبت میں بدل گیا

چندرن 1983 میں محض 22 برس کی عمر میں کیرالہ کے شہر تھرواننتھاپورم کے قریب پودیکونم گاؤں سے بہتر روزگار کی تلاش میں بحرین روانہ ہوئے تھے۔ ابتدا میں قسمت نے ساتھ دیا، مگر 1986 میں ان کے کفیل کی وفات کے بعد سب کچھ بدل گیا۔ وہ اپنے تمام سفری کاغذات سے محروم ہو گئے اور ایک غیر قانونی تارک وطن کی حیثیت سے زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے۔

بے گھر، بے شناخت — لیکن ہمت نہ ہاری

دستاویزات کھو جانے کے بعد چندرن کا پہلا مقصد صرف بچاؤ بن گیا۔ وہ ایک مستری کے طور پر محنت مزدوری کرتے رہے اور پھر پینٹر کا کام اختیار کر لیا۔ شہر شہر گھومتے رہے، کبھی ادھر تو کبھی ادھر۔ ان کی زندگی بحرین کے دارالحکومت منامہ میں گمنامی کے سائے میں گزرتی رہی۔

ایک جھگڑا، ایک گرفتاری، اور پھر امید کی کرن

2020 میں قسمت نے نیا موڑ لیا، جب ایک معمولی جھگڑے کے بعد چندرن کو بحرین میں پولیس نے حراست میں لے لیا۔ اسی موقع پر وہاں مقیم بھارتی برادری کو ان کی حالت کا علم ہوا۔ دہلی کی غیر سرکاری تنظیم 'پراواسی لیگل سیل' نے ان کا کیس اٹھایا اور ان کی وطن واپسی کی راہیں ہموار کرنے کا بیڑا اٹھایا۔

پراواسی لیگل سیل کے بحرین چیپٹر کے صدر سدھیر تیرونيلاتھ کے مطابق، "زیادہ تر لوگ جب دستاویزات کھو دیتے ہیں تو جلد ہی قانون کی گرفت میں آ جاتے ہیں، لیکن چندرن نے دہائیوں تک خود کو چھپائے رکھا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ وہ پولیس کے ہتھے چڑھے۔" چندرن کو تین ماہ جیل کی سزا بھی کاٹنی پڑی۔

وقت کا بوجھ اور بدلتی دنیا

چندرن نے ایک بھارتی اخبار کو بتایا، "اب میرا مستقبل اندھیرے میں ہے اور صحت بھی میرا ساتھ نہیں دے رہی۔ واپس اپنے گاؤں جا کر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کو تلاش کرنا ہوگا۔ جب میں گیا تھا، تب ایک نسل تھی، اب دو نسلیں پروان چڑھ چکی ہیں۔ دنیا بہت بدل گئی ہے۔ باہر نکلا تو شاید راستہ بھی بھول جاؤں۔"

جدوجہد اور واپسی کا سفر

پراواسی لیگل سیل نے اس طویل اور پیچیدہ سفر میں چندرن کے لیے قانونی راہ ہموار کی، انہیں پناہ دی، ان کے خاندان کو تلاش کیا اور بھارتی سفارتخانے اور بحرین کی امیگریشن اتھارٹیز سے قریبی تعاون کر کے ان کی واپسی کو ممکن بنایا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More