"نانا پاٹیکر الگ مٹی کا بنا ہے، وہ ایک لیجنڈ ہے۔" 69 سالہ اداکار پریش راول نے حالیہ انٹرویو میں اپنے دیرینہ ساتھی اور دوست نانا پاٹیکر کی انوکھی شخصیت پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ "وہ پہلا کردار اداکار تھا جس نے ایک کروڑ روپے کا معاوضہ مانگا اور اپنی شرط پوری بھی کروائی۔ اُس وقت فلم انڈسٹری میں کہرام مچ گیا تھا کیونکہ بڑے ہیرو بھی اتنی بڑی رقم لینے سے ہچکچاتے تھے۔"
پریش راول نے نانا پاٹیکر کی ضد اور خودداری کو سراہتے ہوئے کہا: "اگر کسی کردار اداکار کی عزت کی جائے تو وہ ایک روپیہ لے کر بھی کام کر سکتا ہے، لیکن اگر اُس نے کسی کردار کو ٹھکرا دیا تو پھر دس کروڑ بھی اس کا ارادہ نہیں بدل سکتے۔"
باتوں باتوں میں پریش راول نے ایک دلچسپ قصہ بھی شیئر کیا جو سب کو حیران کر گیا۔ انہوں نے ہنستے ہوئے کہا: "نانا نے ایک پروڈیوسر کو اپنے گھر بلایا، اسے مزیدار مٹن کھلایا اور کھانے کے بعد اسے برتن دھونے پر لگا دیا۔" اگرچہ انہوں نے پروڈیوسر کا نام خفیہ رکھا، مگر کہانی سن کر صاف ظاہر تھا کہ نانا پاٹیکر کا انداز نرالا اور بے ساختہ ہے۔ پاریش راول کہتے ہیں کہ نانا پاٹیکر ے پروڈیوسر کو فون کر کے پوچھا کیا وہ گوشت کھانا پسند کرتے ہیں اور جب وہ گھر آگئے تو کھانا کھانے کے بعد کہا کہ کھانا کھا لیا تو اب جا کے برتن دھو دو“
نانا پاٹیکر حالیہ برسوں میں فلم "ون واس" میں جلوہ گر ہوئے، جسے نقادوں نے پسند کیا مگر باکس آفس پر وہ کرشمہ نہ دکھا سکے۔ دوسری جانب، پریش راول اپنے مداحوں کے لیے کئی بڑی فلمیں لے کر آ رہے ہیں جن میں "بھوت بنگلہ"، "ہیرا پھیری 3" اور "ویلکم ٹو دی جنگل" شامل ہیں۔