نزلہ زکام سے لڑنے میں مددگار ’زنک‘ کیا ہے اور آپ کے جسم کو اس کی ضرورت کیوں ہے؟

بی بی سی اردو  |  May 23, 2025

Getty Imagesپھلوں اور سبزیوں میں کم زنک پایا جاتا ہے

زنک یا جِست ہمارے لیے ایک ضروری معدنیات ہے۔ ہر شخص کو صحت مند رہنے کے لیے اس کی ضرورت ہے، چاہے کم مقدار میں ہی کیوں نہ ہو۔

دیگر معدنیات کی طرح انسانی جسم زنک نہیں بناتا اس لیے اسے خوراک کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔

تو آپ یہ کیسے یقینی بنا سکتے ہیں کہ آپ کو کافی مقدار میں زنک مل رہا ہو اور اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو کیا ہو سکتا ہے؟

جسم میں زنک زیادہ مقدار میں ذخیرہ نہیں ہوتا اور اسی اس لیے زنک کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے آپ کو اپنے کھانے پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انسانی جسم کو زنک کی ضرورت کیوں؟

زنک ہماری صحت کے لیے کئی طرح سے ضروری ہے۔ جسم میں تین سو سے زیادہ انزائمز ہوتے ہیں جن کا انحصار زنک پر ہوتا ہے۔ یہ انزائمز وہ پروٹین ہیں جو کیمیائی ردعمل کو تیز کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

زنک پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کے ہاضمے سے لے کر ڈی این اے کی تشکیل تک جسم کے بہت سے اہم کاموں میں شامل ہے۔ یہ کیلشیم اور دیگر معدنیات کو ہڈیوں کی ساخت میں شامل ہونے میں مدد کرتا ہے اور ہڈیوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

زنک اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ یہ آپ کے مدافعتی نظام کو عام طور پر کام کرنے میں مدد کرتا ہے جبکہ خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے۔

زنک تولیدی عمل کے لیے بھی ضروری ہے۔ خواتین میں یہ انڈے کی نشوونما میں کردار ادا کرتا ہے جبکہ مردوں میں یہ سپرم کی تشکیل اور اس کی رفتار میں مدد کرتا ہے۔

بچوں میں یہ دماغ اور اعصابی نظام کے فروغ اور نشوونما میں مدد کرتا ہے۔

Getty Imagesزکام کے بارے میں کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیاکیا زنک واقعی نزلہ اور زکام سے لڑنے میں مددگار ہے؟

زنک جسم کے مدافعتی نظام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ 1980 کی دہائی سے زکام کی دوائیوں میں ایک عام جزو رہا ہے۔ اس وقت کیے گئے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ زکام کے وائرس کے پھیلاؤ کو روک سکتا ہے۔

لیکن حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ زنک نزلہ زکام کو روکنے کے بجائے اس کی مدت کو کم کرنے میں زیادہ موثر ہے۔

30 سے زائد مطالعات کے جائزے میں اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ زنک نزلہ زکام کو روک سکتا ہے لیکن کچھ مطالعات بتاتے ہیں کہ اگر اسے جلد لیا جائے تو یہ نزلہ زکام کا دورانیہ ایک سے دو دن تک کم کر سکتا ہے۔

تاہم، ماہرین زنک کی قسم، اس کی خوراک اور استعمال کے وقت میں فرق کی وجہ سے ان نتائج کو حتمی نہیں سمجھتے۔

زنک کے کچھ ضمنی اثرات بھی ہیں۔ ضرورت سے زیادہ خوراک لینے سے پیٹ کے مسائل، الٹی اور منہ میں دھاتی ذائقہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔

’میٹ انٹولرینس‘: کیا یہ ممکن ہے کہ ہمارا معدہ گوشت کو ہضم کرنا بھول جائے؟گوشت خوری سے تیزابیت، جوڑوں میں درد اور دیگر طبی مسائل سے کیسے بچا جائے؟وِیگن غذا کیا ہے اور بڑھاپے میں اس کا استعمال صحت کے لیے کیسا ہے؟تھکاوٹ سے نمٹنے اور نیند بہتر کرنے کے وہ پانچ نسخے جو آپ دن کے اوقات میں آزما سکتے ہیںGetty Imagesدالوں اور ہول گرین میں زنک زیادہ پایا جاتا ہےزنک کی کتنی ضرورت ہے؟

برطانیہ میں بالغوں کے لیے زنک کی روزانہ کی تجویز کردہ مقدار مردوں کے لیے 9.5 ملی گرام اور خواتین کے لیے 7 ملی گرام ہے۔

دودھ پلانے والی خواتین کو دودھ پلانے کے پہلے چار مہینوں کے دوران روزانہ اضافی 6 ملی گرام اور اس کے بعد اضافی 2.5 ملی گرام کی ضرورت ہوتی ہے۔

Getty Imagesگوشت میں سب سے زیادہ زنک پایا جاتا ہےکن غذاؤں میں زنک ہوتا ہے؟

وہ غذائیں جو زنک کے اچھے ذرائع ہیں ان کا یہاں ذکر کیا جا رہا ہے۔

گوشتمٹر، پھلیاں اور دالگری دار میوے اور بیجاناج اور براؤن چاولانڈےڈیئری پروڈکٹس

پھلوں اور سبزیوں میں بہت سے وٹامنز اور منرلز ہوتے ہیں لیکن ان میں زنک کی مقدار کم ہوتی ہے۔ گوشت خور کھانے سے حاصل ہونے والا زنک ‎سبزی خور کھانے سے حاصل ہونے والے زنک سے بہتر ہے

اس کی وجہ یہ ہے کہ پودوں پر مبنی کھانے میں فائٹیٹس (ذخیرہ شدہ فاسفورس کی ایک شکل) بھی ہوتی ہے۔ یہ آنت میں زنک سے چپک جاتے ہیں اور بدن میں اس کے جذب ہونے کے عمل کو روکتے ہیں۔

Getty Imagesزنک کا حصول کھانے کی مختلف اشیا ہیں

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ سبزی خور ہیں ان میں زنک کی سطح کم ہوتی ہے۔

پودوں کی خوراک تیار کرنے کے کچھ طریقے ہیں جو زنک کے جذب کو بہتر بنانے میں بھی مدد کر سکتے ہیں۔ پھلیوں اور اناج کو بھگونے سے ان میں فائیٹیٹ کی مقدار کم ہو سکتی ہے۔ یہ انھیں ابال کر بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ خمیری روٹی عام چپاتی کے مقابلے زنک کا بہتر ذریعہ ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا اندازہ ہے کہ دنیا کی 30 فیصد آبادی زنک کی کمی کے خطرے سے دوچار ہے۔

سپلیمنٹس کے بارے میں کیا خیال ہے؟

اگر آپ زنک سپلیمنٹس لینے کا انتخاب کرتے ہیں، تو یہ ضروری ہے کہ آپ اسے زیادہ مقدار میں نہ لیں۔ برطانیہ کے صحت کے ادارے این ایچ ایس کی تجویز ہے کہ آپ یومیہ 25 ملی گرام سے زیادہ زنک نہ لیں۔

گوشت خوری سے تیزابیت، جوڑوں میں درد اور دیگر طبی مسائل سے کیسے بچا جائے؟’میٹ انٹولرینس‘: کیا یہ ممکن ہے کہ ہمارا معدہ گوشت کو ہضم کرنا بھول جائے؟ڈاکٹر مریض کا معائنہ کرتے ہوئے سب سے پہلے ناخن کیوں دیکھتے ہیں؟تھکاوٹ سے نمٹنے اور نیند بہتر کرنے کے وہ پانچ نسخے جو آپ دن کے اوقات میں آزما سکتے ہیںکم عمری میں ہی بال سفید کیوں ہو جاتے ہیں اور اس کا علاج کیا ہے؟وہ پانچ صحت افزا پھل جن میں حیران کن حد تک پروٹین ہوتی ہے
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More