وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق نے فیصلہ کیا ہے کہ شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے چینی کے شعبے میں ڈیٹا اکٹھا کرنے اور نگرانی کا ایک نظام قائم کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ پیر کے روز ایک اجلاس میں کیا گیا، جس میں چینی کے موجودہ ذخائر کا جائزہ لیا گیا، وزارت نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ یہ نظام ملک بھر میں گنے کی پیداوار اور حاصل شدہ مقدار کا درست انداز میں پتہ لگانے میں معاون ثابت ہوگا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک رانا تنویر حسین نے قابل بھروسہ اور بروقت ڈیٹا کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ چینی کی درآمد و برآمد سے متعلق فیصلے اس نئے نظام کے تحت حاصل کردہ تصدیق شدہ ڈیٹا کی بنیاد پر کیے جائیں گے، اس سے ملکی منڈیوں میں استحکام آئے گا اور کسانوں و صارفین دونوں کے مفادات کا تحفظ ممکن ہوگا۔
رانا تنویر حسین نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ قریبی روابط کے ساتھ کام کریں تاکہ مجوزہ نظام کو جلد از جلد حتمی شکل دے کر نافذ کیا جا سکے، اور چینی کے شعبے میں یکسانیت، شفافیت اور احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔
حکومت نے آئندہ خریف سیزن کے دوران 11 لاکھ ہیکٹر رقبے پر 8 کروڑ 3 لاکھ ٹن گنے کی پیداوار کا ہدف مقرر کیا ہے۔