حکومت نے بجلی صارفین کو اوور بلنگ جیسے اہم مسئلے سے نجات دلانے کے لیے "اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ" اسکیم متعارف کرانے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت صارفین خود اپنی میٹر ریڈنگ کر کے موبائل ایپ کے ذریعے متعلقہ ادارے کو بھیج سکیں گے۔
یہ اعلان قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ اسکیم کا باضابطہ اعلان وزیر اعظم جلد کریں گے۔
اویس لغاری نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے بجلی صارفین کے لیے بڑے پیمانے پر سبسڈی کا اعلان کیا ہے۔ 100 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی 56 فیصد سستی کی گئی ہے۔ 101 سے 200 یونٹ تک استعمال کرنے والوں کے لیے 48 فیصد رعایت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبسڈی صرف مستحق افراد تک پہنچانے کے لیے اسے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے منسلک کیا جا رہا ہے، اور اس ڈیٹا کی درستگی پر بھی کام جاری ہے۔ اجلاس کے دوران بعض ارکان نے صارفین کو درپیش مسائل، خاص طور پر بجلی کی طویل بندش اور لائن لاسز پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
رکن جنید اکبر نے کہا کہ"ہم تعاون کرنے کو تیار ہیں، مگر نہ لائن لاسز کم ہو رہے ہیں اور نہ ہی صارف کو بجلی مل رہی ہے، کام یہ نہیں کرتے اور گالیاں ہمیں پڑتی ہیں۔"
اجلاس میں نیپرا کے چیئرمین نے بجلی نرخوں سے متعلق بتایا کہ فی الحال بجلی کے نرخ میں کسی کمی کا امکان نہیں ہے۔ اس موقع پر سی ای او پیسکو نے دعویٰ کیا کہ ان کے علاقوں میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور آئندہ ماہ تک مزید بہتری آئے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ صنعتی شعبے کو دی جانے والی رعایت کراس سبسڈی کے خاتمے کا نتیجہ ہے، اور زرعی شعبے کے لیے بھی جامع منصوبہ بندی جاری ہے۔ وفاقی حکومت کا دعویٰ ہے کہ آئی پی پیز کے مہنگے معاہدے ختم کر کے 3400 ارب روپے کا بوجھ عوام سے کم کیا جا چکا ہے، اور بجلی کو سستا کرنے کا سفر جاری ہے۔