دوسرا ٹی 20: پاکستان نے بنگلہ دیش کو 57 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی

اردو نیوز  |  May 31, 2025

تین میچوں پر مشتمل ٹی 20 سیریز کے دوسرے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 57 رنز سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی ہے۔

جمعے کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں 202 رنز کے تعاقب میں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 19ویں اوور میں 144 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔

اس سے قبل پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 201 رنز بنائے تھے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے تنظیم حسن شاقب 50 رنز بنا کا نمایاں رہے۔

ان کے علاوہ تنزید حسن 33، مہدی حسن میراز 23، پرویز حسین ایمان آٹھ، شمیم حسین سات، کپتان لٹن داس چھ، توحید ہردوئی پانچ، رشاد حسین ایک اور جاکر علی صفر پر آؤٹ ہوئے۔

حسن محمود آٹھ رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے جبکہ شریف الاسلام نے انجری کے باعث بیٹنگ ہی نہیں کی۔

پاکستان کی جانب سے ابرار احمد نے تین، فہیم اشرف، شاداب خان، صائم ایوب، خوشدل شاہ، حسن علی اور حارث رؤف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان کی جانب سے صاحبزادہ فرحان 74 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔

ان کے علاوہ محمد حارث 41، کپتان سلمان علی آغا 19، شاداب خان سات، صائم ایوب چار اور فہیم اشرف ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ حسن نواز 51 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے حسن محمد اور تنظیم حسن شاقب نے دو، دو جبکہ رشاد حسین نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان کی جانب سے صاحبزادہ فرحان 74 رنز کے ساتھ نمایاں رہے (فوٹو: اے ایف پی)

اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

قبل ازیں پہلے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 37 رنز کی برتری سے شکست دے دی تھی۔

بدھ کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 202 رنز کے تعاقب میں 20ویں اوور میں 164 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی تھی۔

پاکستان کی پلیئنگ الیون

اس میچ میں سلمان علی آغا (کپتان)، حسن نواز، صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب، محمد حارث (وکٹ کیپر)، شاداب خان، خوشدل شاہ، فہیم اشرف، حسن علی، حارث رؤف اور ابرار احمد پاکستان کی پلیئنگ الیون میں شامل تھے۔

بنگلہ دیش کی پلیئنگ الیون

اس میچ میں لٹن داس (کپتان)، تنزید حسن، توحید ہردوئی، جاکرعلی انیک (وکٹ کیپر)، شمیم حسین، مہدی حسن، رشاد حسین، تنظیم حسن شاقب، حسن محمود اور شریف الاسلام بنگلہ دیش کی پلیئنگ الیون کا حصہ تھے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More