Getty Images
آئی پی ایل 2025 کے فائنل میچ میں پنجاب کنگز اور رائل چیلنجرز بنگلور کے درمیان مقابلہ بھی دو ادھورے خوابوں کے درمیان تھا۔ لیکن پنجاب کنگز کا چیمپئن کا خواب ایک بار پھر ادھورا رہ گیا۔ رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) نے پنجاب کنگز کو شکست دے کر پہلی بار آئی پی ایل کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
آر سی بی نے پنجاب کنگز کو چھ رنز سے شکست دی ہے۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے آر سی بی نے 20 اوور میں نو وکٹوں کے نقصان پر 190 رنز بنائے۔ لیکن پنجاب کنگز 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 184 رنز ہی بنا سکی۔
آر سی بی کی جیت کو یقینی بنانے والوں میں بھونیشور کمار اور کرونال پانڈیا تھے۔ انھوں نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔پنجاب کنگز کی جانب سے ششانک سنگھ نے 61 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ لیکن وہ ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہ کر سکے۔
191 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پریانش آریہ اور پربھسمرن سنگھ نے ایک بار پھر پنجاب کو اچھی شروعات دی۔ لیکن پریانش 19 گیندوں میں 24 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔ ہیز ووڈ نے ان کی وکٹ حاصل کی۔
پہلے پاور پلے میں پنجاب کنگز نے ایک وکٹ کے نقصان پر صرف 52 رنز بنائے۔
لیکن پنجاب کنگز نے اپنی اننگز کے 8ویں اوور میں رنز کی رفتار بڑھانے کی کوشش کی۔ تاہم اس کوشش میں پربھسمرن 22 گیندوں میں 26 رنز بنانے کے بعد کرونال پانڈیا کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔
فائنل میچ میں کپتان ائیر نے بھی مایوس کیا۔ ان کی اننگز ایک رن سے آگے نہ بڑھ سکی۔
وکٹیں مسلسل گرنے سے انگلیس پر تیزی سے رنز بنانے کا دباؤ ائیر واضح دکھائی دے رہا تھا اور بڑا شاٹ مارنے کی کوشش میں وہ لانگ آن پر لیونگ سٹون کے ہاتھوں کیچ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ ان کی وکٹ کرونال پانڈیا نے حاصل کی۔
انگلیس نے 23 گیندوں پر 39 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز میں چار چھکے شامل تھے۔
Getty Imagesکرونال پانڈیا گیم چینجر
اس دوران کرونال پانڈیا نے میچ بدلنے والا سپیل کیا۔ کرونال نے چار اوور میں 17 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔
کرونال کی سخت گیند بازی کا نتیجہ یہ نکلا کہ پنجاب کے بلے بازوں پر تیزی سے رنز بنانے کا دباؤ بڑھتا رہا۔
پنجاب کو آخری پانچ اوور میں جیت کے لیے 72 رنز بنانے تھے۔ اننگز کے 16ویں اوور میں پنجاب کنگز نے 17 رنز بنائے اور میچ میں واپسی کی کوشش کی۔
لیکن 17ویں اوور کی دوسری گیند پر بھونیشور کمار نے اپنا جادو دکھایا اور وڈھیرا کو پویلین واپس بھیج دیا۔ 17ویں اوور کی چوتھی گیند پر بھونیشور کمار نے بھی سٹوئنس کی وکٹ حاصل کی۔
یش دیال نے 18ویں اوور کی دوسری گیند پر عظمت اللہ عمرزئی کو پویلین واپس بھیج دیا۔ اس کے بعد پنجاب کی جیت کی امیدیں تقریباً ختم ہو گئیں۔
تاہم ششانک سنگھ آخر تک ثابت قدم رہے اور 30 گیندوں میں 61 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ لیکن ان کی اننگز پنجاب کو فتح نہ دلا سکی۔
Getty Images
اس سے پہلے ٹاس ہارنے اور پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد آر سی بی نے دھوم مچا کر شروعات کی۔ فل سالٹ نے میچ کی تیسری گیند پر چھکا لگایا اور ارشدیپ سنگھ کے پہلے اوور سے آر سی بی نے 13 رنز بنائے۔
لیکن دوسرے ہی اوور میں جیمیسن نے پنجاب کنگز کو واپس کر دیا۔ فل سالٹ نو گیندوں پر 16 رنز بنانے کے بعد جیمیسن کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔
تاہم، میانک اگروال نے وراٹ کوہلی کے ساتھ مل کر آر سی بی کی اننگز کو سنبھالنے کی کوشش کی۔ پاور پلے میں آر سی بی نے ایک وکٹ کے نقصان پر 55 رنز بنائے۔
یوزویندر چہل نے اپنی پرانی ٹیم کے خلاف پہلے ہی اوور میں اپنا جادو دکھایا اور میانک اگروال کی وکٹ حاصل کی۔ اگروال نے 18 گیندوں میں 24 رنز بنائے۔
اس دوران وراٹ کوہلی ایک سرے پر مضبوطی سے کھڑے رہے۔ لیکن ان کے بلے سے رنز تیزی سے نہیں نکلے۔ آٹھ اوور کے بعد آر سی بی نے دو وکٹوں کے نقصان کے بعد 69 رنز بنائے اور وراٹ نے 15 گیندوں میں صرف 19 رنز بنائے۔ پہلی 15 گیندوں میں وراٹ کے بلے سے صرف ایک چوکا نکلا۔
پاٹیدار نے اپنی 26 رنز کی اننگز میں دو چھکے لگائے۔ لیکن 11ویں اوور میں جیمیسن کو دوبارہ بولنگ کرنے کے لیے ائیر کے اقدام نے کام کیا۔ جیمیسن نے 11ویں اوور کی پانچویں گیند پر آئر کی وکٹ حاصل کی۔
آئی پی ایل نئے چیمپیئن کا منتظر: شریاس ایئر نے ’پہلے ویر کے لیے ٹرافی جیتی اب زارا کے لیے جیتنے کی باری ہے‘وکرانت گپتا: ’لاہور میں توقع سے زیادہ پیار ملا، یہاں آ کر پتا چلا پاکستانی وراٹ اور بمرا کو کتنا پسند کرتے ہیں‘کوہلی کی ریٹائرمنٹ: آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں خاموش کرنے والے انڈین لیجنڈ کی خوب سے خوب تر ہونے کی کہانیآئی پی ایل میں گیند پر تھوک کے استعمال کی اجازت اور بولرز کو ٹورنامنٹ میں ’ریورس سوئنگ کی واپسی‘ کی امیدوراٹ کوہلی کی سست بیٹنگ پر تنقید
وکٹوں کے مسلسل گرنے کے باعث وراٹ کوہلی سست فتاری سے بلے بازی کرتے نظر آئے۔ اسی دوران سوشل میڈیا پر وراٹ کوہلی کی بیٹنگ پر تنقید شروع ہوگئی۔
رمیش نامی صارف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’میں نے سوچا کہ وراٹ کوہلی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہو چکے ہیں۔‘
اس دوران سپارش نامی صارف نے انسٹاگرام پر لکھا ’آر سی بی اس وقت کھیل میں پیچھے ہے اور اس کی وجہ وراٹ کوہلی کی سست بلے بازی ہے۔‘
گورکیرت سنگھ نے لکھا کہ ’کوہلی گیند کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن وقت نہیں دے پا رہے ہیں۔ وراٹ کوہلی کی اننگز اب تک مایوس کن رہی ہے۔‘
وراٹ کوہلی 35 گیندوں میں 43 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ عظمت اللہ عمرزئی نے 15ویں اوور کی پانچویں گیند پر ان کی وکٹ حاصل کی۔
وہ کہتے ہیں کہ نتیجہ دیکھا جاتا ہے۔ اگر حتمی نتیجہ دیکھا جائے تو وہ وراٹ کوہلی کے حق میں نکلا ہے۔ شاید اسی وجہ سے حمزہ خان نامی صارف نے لکھا کہ ’آخرکار انتظار ختم ہوا! 2025 کا آئی پی ایل ٹائٹل وراٹ کوہلی کے نام*‘
انھوں نے کہا کہ ’یہ صرف ایک ٹرافی نہیں، برسوں کی محنت، جذبے، عزم اور حوصلے کی کامیابی ہے۔ کوہلی نے نہ صرف ایک کپتان کے طور پر اپنی ٹیم کو قیادت دی بلکہ ایک لیڈر، فائٹر اور لیجنڈ کے طور پر خود کو ثابت کیا۔‘
جیتیش شرما کی طوفانی اننگزGetty Images
وراٹ کوہلی کی وکٹ گرنے کے بعد لیونگ سٹون نے جیتیش شرما کے ساتھ مل کر رن ریٹ بڑھانے کی کوشش کی۔
تاہم لیونگ سٹون 15 گیندوں میں 25 رنز بنانے کے بعد جیمیسن کی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔
جیتیش شرما بھی کوئی بڑی اننگز نہیں کھیل سکے۔ لیکن انھوں نے 10 گیندوں میں دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 24 رنز بنائے۔
شیفرڈ نے بھی 9 گیندوں پر 17 رنز کی اننگز کھیلی۔ لیکن ارشدیپ سنگھ نے آخری اوور میں تین بلے بازوں کو پویلین واپس بھیج دیا۔
پنجاب کنگز کے سب سے کامیاب گیند باز جیمیسن اور ارشدیپ سنگھ تھے۔ جیمیسن نے چار اوورز میں 48 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
ارشدیپ سنگھ نے چار اوور میں 40 رن دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔
یوں مئی میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان چار دن کی لڑائی کی وجہ سے جو ٹورنامنٹ ملتوی ہو گیا وہ اب باقاعدہ اپنے اختتام کو پہنچا۔
انڈیا اور پاکستان میں سیز فائر کے بعد کرکٹ سرگرمیاں بحال: آئی پی ایل اور پی ایس ایل کے بقیہ میچز 17 مئی سے کھیلے جائیں گےآئی پی ایل نئے چیمپیئن کا منتظر: شریاس ایئر نے ’پہلے ویر کے لیے ٹرافی جیتی اب زارا کے لیے جیتنے کی باری ہے‘ہربھجن کا فینز سے متعلق متنازع بیان: پاکستان اور انڈیا میں سب سے پسندیدہ کرکٹرز کون ہیں؟کوہلی کی ریٹائرمنٹ: آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں خاموش کرنے والے انڈین لیجنڈ کی خوب سے خوب تر ہونے کی کہانیآئی پی ایل میں رنز کے انبار کے بعد بیٹ چیک کرنے کا فیصلہ: ’اب اس کھیل کو کرکٹ نہیں صرف بلے بازی کہنا چاہیے‘وراٹ کوہلی کی ’اورینج کیپ‘: ’18ویں آئی پی ایل میں 18 نمبر جرسی والا سب کو پیچھے چھوڑ رہا ہے‘