پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انڈیا کو بھرپور جواب دینے کے ساتھ ساتھ ایسے سفارتی اقدامات بھی کیے گئے کہ دنیا نے پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا۔
بدھ کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں جہاں پاکستان کے اقدامات کی تعریف ہو رہی ہے وہیں انڈین بالادستی کے دعوے ہوا میں اڑ گئے ہیں۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ 25 سے 30 مئی چار ممالک کے دورے کیے گئے جن میں وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شامل تھے۔
19 مئی کو ہونے والے چین کے دورے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وہ طرفہ دورہ تھا اور اس کو چین کے کہنے پر سہ فریقی سرگرمی میں تبدیل کیا گیا جس کے بعد اس میں افغانستان بھی شامل ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ چونکہ سب کو معلوم ہے کہ ہم نے انڈیا کو آزاد تحقیقات کی پیشکش بھی کی تھی اس لیے اس کے حملے کے بعد جن ممالک نے ہمارے سٹینڈ کو سپورٹ کیا ان کے دورے کیے گئے۔
ان کے مطابق ’ویسے تو پاکستان کی کامیابی کا جشن پوری مسلم امہ میں منایا گیا تاہم ترکیہ اور آذر بائیجان میں تو لوگ خوشی کے بارے سڑکوں پر نکل آئے۔‘
اسحاق ڈار کے بقول ’خطے پر بالادستی کا انڈیا کا خواب چکناچور ہو گیا۔‘
انہوں نے بتایا کہ اس وقت بلاول بھٹو کی سربراہی میں ایک پاکستان وفد بیرونی ممالک کے دورے پر ہے اور امریکہ میں انڈیا کے ساتھ بننے والی صورت حال کے حوالے سے پاکستان کے موقف کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ 23 اپریل سے 10 مئی تک کی پاکستان کی پوزیشن کو وضاحت کے ساتھ دنیا کے سامنے رکھا ہے۔
انہوں نے پاکستان کے وفد کا موازنہ انڈیا کے وفد کے ساتھ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے وفد میں بہت زیادہ لوگ شامل ہیں، مگر دنیا کو معلوم ہو چکا ہے کہ پاکستان نے جو کہا وہ سچ تھا۔
اسحاق ڈار کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان اقدامات کی بدولت جہاں دنیا بھر میں پاکستان کی تعریف ہو رہی ہے وہیں انڈیا کی برتری کا زعم بھی ہوا بن کر اڑ گیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان کی سفارتی کوششوں کو تسلیم کیا گیا۔
’اس کامیابی پر انڈیا میں ماتم ہو رہا ہے اور ایک دوسرے پر الزامات لگائے جا رہے ہیں۔‘