بیٹے کے اعضاء عطیہ کرنے سے 5 لوگوں کو نئی زندگی مل گئی۔۔ مردان کا عظیم شہری جو سب کے لئے مثال قائم کر گیا

ہماری ویب  |  Jun 12, 2025

مردان کے محلے رستم بازار میں رہنے والے نورداد کی دنیا اس وقت اندھیر ہو گئی جب اس کے 14 سالہ بیٹے جواد خان کو اسکول جاتے ہوئے ایک گاڑی نے بری طرح کچل دیا۔ نویں جماعت کا طالبعلم، جو ابھی خوابوں کی دہلیز پر تھا، اچانک زندگی اور موت کے درمیان آ گیا۔ اسپتالوں کے چکر، ڈاکٹرز کی امیدیں، اور مشینی سانسوں کے سہارے چلتی زندگی , سب ایک ایک کر کے جواب دے گئے۔

نورداد، جو روزانہ اپنی آٹا چکی پر مزدوری کر کے خاندان کا پیٹ پالتا ہے، اس نازک لمحے میں ایک بڑا قدم اٹھاتا ہے۔ جب امید دم توڑ چکی تھی، اس نے اپنے بیٹے کے اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ قانونی عمل مکمل ہونے کے بعد جواد کی آنکھیں، گردے اور جگر ایسے افراد کو عطا کیے گئے جو موت کے دہانے پر کھڑے تھے۔ نورداد کے اس فیصلے نے پانچ زندگیاں ایک بار پھر جینے کے قابل بنا دیں۔

جواد 7 جون کو سپردِ خاک ہوا۔ لیکن اس کے اعضاء آج بھی کسی کی بینائی، کسی کی سانس، اور کسی کے جسم کا حصہ بن کر اسے زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ جواد کے دادا کا کہنا ہے کہ اگر رستم کے علاقے میں بائی پاس روڈ ہوتا تو شاید آج جواد زندہ ہوتا۔ وہ اب چاہتے ہیں کہ حکام اس طرف سنجیدگی سے توجہ دیں تاکہ دوسرے بچے محفوظ رہ سکیں۔

محلے والے، جاننے والے، سب نورداد کے اس قدم کو عظیم قربانی سمجھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں جواد کا جسم تو مٹی میں دفن ہو گیا، لیکن اس کی زندگی، اس کا نام، اور اس کی روشنی پانچ لوگوں کے جسموں میں زندہ رہے گی

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More