"ٹیک آف کے تیس سیکنڈ بعد ایک زوردار دھماکہ ہوا، اور پھر جہاز نیچے جا گرا۔ ہر طرف چیخ و پکار تھی، جب آنکھ کھلی تو میرے گرد لاشیں تھیں۔ میں خوفزدہ ہو کر بھاگا، کچھ پتہ نہیں چلا کہ کیا ہو رہا ہے۔ کسی نے مجھے ایمبولینس میں ڈالا، میں اسپتال پہنچ گیا—لیکن میرا بھائی، جو میرے ساتھ تھا، وہ اب تک نہیں ملا۔"
یہ الفاظ ہیں رمیش وسواش کمار کے، جو بھارتی شہر احمد آباد میں پیش آنے والے ہولناک طیارہ حادثے میں معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے والے واحد مسافر ہیں۔ ایئر انڈیا کی پرواز AI-171، جو لندن کے لیے روانہ ہوئی تھی، صرف پانچ منٹ کی پرواز کے بعد رہائشی علاقے میں گر کر مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ حادثے کے نتیجے میں 241 افراد لقمۂ اجل بن گئے—صرف ایک انسان بچ پایا۔
رمیش، جو حادثے کے لمحے ہوش میں تھے، نے اپنے حواس قابو میں رکھتے ہوئے ایمرجنسی گیٹ سے چھلانگ لگا دی۔ دھماکے کی آواز، جہاز کے کانپنے اور نیچے گرنے کا عمل، سب کچھ اتنا تیز تھا کہ وہ ابھی تک اس صدمے سے نہیں نکل سکے۔
حادثے سے قبل جہاز میں موجود ایک برطانوی مسافر کی سوشل میڈیا پوسٹ بھی وائرل ہو رہی ہے، جو شاید اس کا آخری پیغام ثابت ہوئی۔
ابھی تک اس خوفناک سانحے کی وجوہات پر تفتیش جاری ہے۔ شہری فضا میں موجود اس تباہی نے ہزاروں دلوں کو سوگوار کر دیا ہے۔ بچ جانے والے رمیش کا دکھ اور خوف الفاظ میں بیان نہیں ہو سکتا، کیونکہ وہ نہ صرف ایک بڑی آفت سے بچ نکلے ہیں بلکہ وہ اپنے بھائی کی تلاش میں بھی بے چین ہیں۔