"ہم ہر روز ہڈیاں تڑ وا رہے ہیں، پسلیاں ٹوٹی ہوئی ہیں، ہم ٹریجیمینل نیورالجیا کے ساتھ کام کر رہے ہیں، دماغ میں اینیورزم ہے، AV میلفارمیشن بھی ہے، لیکن پھر بھی ہم چل رہے ہیں، کام کر رہے ہیں۔"
یہ وہ الفاظ تھے جنہوں نے ایک لمحے میں دی گریٹ انڈین کپل شو کا ماحول بدل کر رکھ دیا۔
کامیڈی سے بھرپور سیٹ پر جب کپل شرما نے حسبِ روایت سلمان خان سے ازدواجی زندگی پر ہنسی مذاق کیا، تو 58 سالہ سُپراسٹار نے ہنستے چہروں میں خاموشی سمو دی۔ اس بار سلمان صرف ایک اداکار نہیں، بلکہ ایک خاموش جنگجو کے روپ میں سامنے آئے جن کے جسم میں کامیابیوں سے زیادہ تکلیفیں بستی ہیں۔
بھارتی سنیما کا دبنگ خان، جسے دنیا طاقت، فٹنس اور بے پناہ انرجی کا استعارہ سمجھتی ہے، آج اس انکشاف کے ساتھ سامنے آیا کہ وہ ایک، دو نہیں بلکہ تین مہلک بیماریوں کے ساتھ روزانہ زندگی اور کیمرے کا سامنا کرتا ہے۔ ان میں سے پہلی ٹریجیمینل نیورالجیا، چہرے کی سب سے دردناک حالتوں میں سے ایک، جو کسی بجلی کے جھٹکے کی طرح نسوں کو چیر دیتی ہے۔ دوسرا برین اینیورزم، ایک دماغی خاموش قاتل، جو کسی بھی لمحے جان لیوا ہوسکتا ہے۔ اور تیسری آرٹیریو وینس میلفارمیشن (AVM)، ایک نایاب مگر مہلک حالت جس میں دماغ کی رگیں ایک دوسرے سے الجھ جاتی ہیں۔
سلمان خان کا چہرہ اور جسم ان تکالیف کی عکاسی نہیں کرتا۔ ان کی فِٹنس، ان کی فلمی سرگرمیاں، اور انرجی سے بھرا ہوا انداز آج تک سب کے لیے حیرت کا باعث تھا۔ لیکن اب، جب سچ سامنے آیا ہے، مداحوں کے لیے یہ جاننا کسی دھچکے سے کم نہیں کہ اُن کا ہیرو پردے کے پیچھے کتنی چپ اور جَبر سے لڑ رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر اس بیان کے بعد جذبات کا طوفان برپا ہے۔ مداحوں سے لے کر فلمی شخصیات تک ہر کوئی سلمان خان کی ہمت اور استقامت کو سلام پیش کر رہا ہے۔ وہ شخص جو اسٹیج پر جیتا ہے، اسکرین پر دوڑتا ہے، اور لاکھوں دلوں میں دھڑکتا ہے، دراصل ہر لمحہ اپنی بیماریوں سے دو دو ہاتھ کر رہا ہے۔
سلمان خان نے یہ نہیں بتایا کہ آیا وہ باقاعدہ علاج کرا رہے ہیں یا ان بیماریوں کا ان کی فلمی مصروفیات پر کوئی اثر پڑے گا، مگر ایک بات واضح ہو گئی: وہ صرف ایک سپر اسٹار نہیں، بلکہ ایک ایسی علامت ہیں جو دکھ، درد اور ذمہ داری کو بھی مسکرا کر نبھانا جانتے ہیں۔