"میری زندگی میں ایک ایسا لمحہ آیا جب صحت کو بچانے کے لیے مجھے اپنے معدے کا 75 فیصد حصہ نکالنا پڑا۔ یہ کوئی عام فیصلہ نہیں تھا، مگر میرے لیے ضروری تھا۔" سارہ عمیر
پاکستانی اداکارہ سارہ عمیر نے اپنے مداحوں کے ساتھ ایک ایسا انکشاف کیا ہے جس نے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ ہمیشہ متوازن طرزِ زندگی، صحت مند خوراک اور ایکٹو لائف اسٹائل کو اہمیت دینے والی سارہ نے بتایا کہ بچوں کی پیدائش کے بعد ان کے جسم میں بہت سی تبدیلیاں آئیں، اور یہی وہ موڑ تھا جب ان کی غذائی ضروریات بھی بدلنے لگیں۔
اداکارہ کے مطابق وہ میٹھے کی شوقین ہیں، لیکن عمر اور حالات کے ساتھ جسم کا ردِ عمل بھی بدلتا ہے، اور اکثر لوگ اسے نظر انداز کر دیتے ہیں۔ لیکن سارہ نے ان علامات کو سنجیدگی سے لیا اور دو سال قبل ایک بڑی میڈیکل سرجری, گیسٹرک سلیو کروانے کا فیصلہ کیا۔
یہ وہ مرحلہ تھا جب سارہ عمیر کو اپنے معدے کا بڑا حصہ یعنی تقریباً 75 فیصد , سرجری کے ذریعے نکلوانا پڑا۔ اس کے نتیجے میں ان کے جسم میں صرف 25 فیصد معدہ باقی رہا۔ وہ بتاتی ہیں کہ اس قدم نے ان کی زندگی بدل دی، کیونکہ اس کے بعد ان کا وزن تقریباً 30 کلوگرام کم ہو گیا۔ خوش قسمتی سے، سارہ کو کسی پیچیدہ یا سنگین ضمنی اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
سارہ نے اپنی ایمانداری کے ساتھ یہ بھی واضح کیا کہ انہیں اس فیصلے پر شرمندگی نہیں، بلکہ فخر ہے کہ وہ اس تجربے سے گزریں۔ ان کے بقول، "اگر میری کہانی کسی دوسرے کے لیے رہنمائی بن سکے، تو میں اسے چھپانے کے بجائے شیئر کرنا زیادہ ضروری سمجھتی ہوں۔"
یاد رہے کہ جس سرجری کا سارہ نے ذکر کیا, گیسٹرک سلیو سرجری یا گیسٹریکٹومی, وہ عام طور پر اُن افراد کے لیے کی جاتی ہے جنہیں یا تو موٹاپے سے جڑی طبی پیچیدگیاں لاحق ہوتی ہیں یا وہ اپنے بڑھتے ہوئے وزن پر قابو پانا چاہتے ہیں۔ اس طریقۂ علاج میں معدے کو چھوٹا کر دیا جاتا ہے تاکہ فرد کم کھائے، اور نتیجتاً اس کا وزن قدرتی طور پر کم ہو جائے۔