میلبرن ایئر پورٹ سے اڑنے والی ورجن آسٹریلیا کی فلائٹ میں سانپ نکل ٓایا جس کے باعث پرواز کو دو گھنٹے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق میلبرن ایئرپورٹ پر مسافر ورجن آسٹریلیا کی فلائٹ وی اے 337 میں بیٹھ رہے تھے جب سانپ کی موجودگی کا علم ہوا۔سانپ کو پکڑنے کے لیے مارک پیلی نامی شخص کی خدمات حاصل کی گئیں جس نے بتایا کہ سانپ کی لمبائی دو فٹ تھی اور جو نقصان دہ نہیں تھا۔جہاز کے سامان والے حصے میں سانپ موجود تھا جو بظاہر زہریلا لگ رہا تھا۔مارک پیلی نے بتایا کہ سانپ کو پکڑنے کے بعد انہیں معلوم ہوا کہ یہ زہریلا نہیں ہے۔دنیا کے زہریلے ترین سانپوں میں سے بیشتر آسٹریلیا میں پائے جاتے ہیں اور جو یہاں کے مقامی ہیں۔مارک پیلی جب کارگو والے حصے میں داخل ہوئے تو سانپ ایک پینل کے پیچھے چھپا ہوا تھا جہاں سے وہ جہاز کے اندر کہیں غائب ہو سکتا تھا۔ انہوں نے عملے کو خبردار کر دیا تھا کہ سانپ کے غائب ہو جانے کی صورت میں جہاز کو خالی کروانا پڑے گا۔لیکن پہلی کوشش میں ہی مارک پیلی نے سانپ کو پکڑ لیا۔سانپ کی یہ قسم عام طور پر آسٹریلوی علاقے برسبن میں پائی جاتی ہے جہاں سے پرواز آئی تھی اور یہی خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کسی مسافر کے سامان سے ممکنہ طور نکل گیا ہوگا۔