آئی فون بنانے والی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ان دنوں اپنے نئے سی او او یعنی چیف آپریٹنگ آفیسر صبیح خان کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔
صبیح خان انڈین نژاد ہیں اور اُنھیں ایپل کا سی او او بنایا جانا کمپنی کے لیے بڑی پیشرفت ہے۔
صبیح خان تقریباً 30 سال سے ٹیکنالوجی کی اس بڑی کمپنی میں کام کر رہے ہیں۔ وہ ایک ایسے وقت میں عہدہ سنبھال رہے ہیں جب موجودہ سی او او جیف ولیمز ریٹائر ہونے کی تیاری کر رہے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ ایپل کے سی ای او ٹِم کک نے انڈین نژاد صبیح خان کو سی او او مقرر کر کے انڈیا میں آئی فون کی مینوفیکچرنگ جاری رکھنے کے عزم کا اشارہ دیا ہے۔
کچھ عرصہ قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انھوں نے ٹم کک کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایپل نے امریکہ سے باہر، خاص طور پر انڈیا میں، آئی فون بنائے تو کمپنی کی مصنوعات کو بھاری محصولات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
صبیح خان کا انڈیا سے کیا تعلق ہے؟
صبیح خان کا خاندان انڈیا کی ریاست اتر پردیش کے شہر مراد آباد سے تعلق رکھتا ہے، جہاں وہ 1966 میں پیدا ہوئے تھے۔ جب وہ دس سال کے تھے تو ان کا خاندان سنگاپور منتقل ہو گیا اور انھوں نے ابتدائی تعلیم بھی وہیں سے حاصل کی۔ اس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ چلے گئے۔
انڈیا میں ایپل کی فیکٹری کا خواب جو امریکہ، چین معاہدے سے ٹوٹ سکتا ہے’میڈ ان انڈیا‘: امریکہ میں فروخت ہونے والے ’زیادہ تر آئی فونز‘ جو چین کی بجائے اب انڈیا میں بنیں گے’یہ کسی کے بھی کپڑے اتار سکتی ہیں‘: ایپل نے بی بی سی کی تحقیقات کے بعد ’برہنہ تصاویر‘ بنانے والی ایپس ہٹا دیںامریکہ میں ڈیزائن کردہ مگر ’میڈ اِن چائنا‘: ایپل کی طاقت سمجھی جانے والی عالمی سپلائی چین اِس کی کمزوری کیسے بنی؟
امریکہ میں انھوں نے ٹفٹس یونیورسٹی سے مکینیکل انجینیئرنگ اور اکنامکس میں ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد انھوں نے رینسلیئر پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ سے مکینیکل انجینیئرنگ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔
Getty Imagesصبیح خان ایپل میں جیف ولیمز کی جگہ لیں گے۔ایپل میں نئی شروعات
صبیح خان نے اپنے کیریئر کا آغاز سنہ 1995 میں ایپل سے کیا تھا۔ انھوں نے پروکیورمنٹ گروپ میں کام کرنا شروع کیا اور اپنی محنت اور قابلیت کی بنیاد پر آگے بڑھتے رہے۔
سنہ 2019 میں وہ ایپل کے سینئر نائب صدر (آپریشنز) بن گئے۔ اس عہدے پر انھوں نے مینوفیکچرنگ، خریداری، لاجسٹکس اور مصنوعات کی فراہمی سے متعلق پورے آپریٹنگ سسٹم کی قیادت کی۔
اس کے ساتھ ہی انھوں نے ایپل کے سپلائر پروگرام کے سربراہ کی حیثیت سے بھی فرائض سر انجام دیے۔ اس دوران انھوں نے مینوفیکچرنگ مقامات پر کارکنوں کی تعلیم اور تربیت پر خاصی توجہ دی۔
ٹم کک نے صبیح خان کی تعریف میں کیا کہا؟Getty Imagesایپل کے سی ای او ٹم کک اپنے دورہ انڈیا کے دوران (فائل فوٹو)
ایپل کے سی ای او ٹم کک نے صبیح خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایپل کی سپلائی چین کے اہم معماروں میں سے ایک ہیں۔
ایپل کے ایک پریس نوٹ میں ٹم کک نے کہا کہ ’صبیح خان نے جدید مینوفیکچرنگ میں نئی ٹیکنالوجیز کو فروغ دینے میں مدد کی ہے۔ انھوں نے امریکہ میں ایپل کی مینوفیکچرنگ کی توسیع کی نگرانی کی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ ایپل عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کر سکے۔‘
ٹم کک نے صبیح خان کے ماحولیات سے متعلق کام کو بھی سراہا۔
’صبیح نے ہمارے ماحولیاتی استحکام کے پرجوش پروگرام کی قیادت کی جس نے ایپل کے کاربن کے اخراجکو 60 فیصد تک کم کیا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ صبیح دل سے کام کرتے ہے اور اپنی اقدار کے ساتھ رہنمائی کرتے ہے۔'
سابق سی او او جیف ولیمز نے بھی صبیح خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ان کے ساتھ 27 سال تک کام کیا ہے۔
ولیمز نے کہا کہ ’میرے خیال میں وہ اس وقت اس فیلڈ میں کام کرنے والے سب سے باصلاحیت شخص ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ان کی قیادت میں ایپل کا مستقبل روشن ہوگا۔‘
ایپل سے پہلے صبیح کا کیریئر
ایپل سے قبل صبیح خان نے جی ای پلاسٹک میں کام کیا جہاں انھوں نے ایپلی کیشن ڈویلپمنٹ انجینیئر اور اکاؤنٹس ٹیکنیکل لیڈر کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔
وہاں انھوں نے اپنی مرضی کے مطابق پلاسٹک کی مصنوعات تیار کرنے میں مدد کے لئے گاہکوں کی رہنمائی کی۔
’میڈ ان انڈیا‘Getty Imagesایپل کے سی ای او ٹم کک ممبئی میں ایپل اسٹور کے افتتاح کے موقع پر ایک گاہک کے ساتھ سیلفی کے لیے پوز دیتے ہوئے (فائل فوٹو)
ایپل نے سنہ 2017 میں انڈیا میں آئی فون کی پیداوار شروع کی تھی۔ گذشتہ کچھ سالوں میں انڈیا میں آئی فون کی پیداوار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ مالی سال میں ایپل نے انڈیا میں 22 ارب ڈالر مالیت کے آئی فون بنائے جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 60 فیصد زیادہ ہیں۔ کمپنی نے مالی سال 2024-25 میں انڈیا سے 17.4 ارب ڈالر مالیت کے آئی فون بھی برآمد کیے۔
اس ماہ کے اوائل میں ایپل نے کہا تھا کہ وہ امریکی مارکیٹ میں فروخت ہونے والے اپنے زیادہ تر آئی فونز اور دیگر مصنوعات کو چین کے بجائے دوسرے ممالک میں منتقل کرے گا۔
کمپنی کے سی ای او ٹم کک نے چند روز قبل سرمایہ کاروں کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا تھا کہ امریکی مارکیٹ میں فروخت ہونے والے زیادہ تر آئی فونز انڈیا میں بنائے جائیں گے جبکہ آئی پیڈ اور آئی واچ جیسی مصنوعات ویتنام میں بنائی جائیں گی۔
انھوں نے کہا کہ ’ہمیں توقع ہے کہ امریکہ میں فروخت ہونے والے زیادہ تر آئی فون انڈیا میں تیار کیے جائیں گے۔‘
فی الحال دنیا بھر میں فروخت ہونے والے تمام آئی فونز میں سے تقریباً 20 فیصد انڈیا میں بنائے جاتے ہیں اور ایپل اس شیئر کو مزید بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انڈیا میں ایپل کی فیکٹری کا خواب جو امریکہ، چین معاہدے سے ٹوٹ سکتا ہےامریکہ میں ڈیزائن کردہ مگر ’میڈ اِن چائنا‘: ایپل کی طاقت سمجھی جانے والی عالمی سپلائی چین اِس کی کمزوری کیسے بنی؟’میڈ ان انڈیا‘: امریکہ میں فروخت ہونے والے ’زیادہ تر آئی فونز‘ جو چین کی بجائے اب انڈیا میں بنیں گے’یہ کسی کے بھی کپڑے اتار سکتی ہیں‘: ایپل نے بی بی سی کی تحقیقات کے بعد ’برہنہ تصاویر‘ بنانے والی ایپس ہٹا دیںپاکستان میں آئی فون 10 لاکھ روپے کا؟ ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکی مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہجدید کیمرہ، مصنوعی ذہانت اور نئے فیچر: کیا سمارٹ فون کا نیا ماڈل خریدنا ضروری ہوتا ہے؟