قدرتی جڑی بوٹیاں صدیوں سے انسانی صحت کی بہتری کے لیے استعمال ہوتی آئی ہیں، مگر کچھ بوٹیاں ایسی ہیں جنہیں قدرت نے واقعی شفا بخش صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ انہی میں سے ایک ہے اشوگندا (Ashwagandha)، جو اپنی بے شمار خصوصیات کی وجہ سے "جادوئی جڑی بوٹی" کہلاتی ہے۔ پاکستان اور بھارت میں اسے طبِ یونانی و آیورویدک میں برسوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اشوگندا نہ صرف جسمانی طاقت اور مدافعتی نظام کو بہتر بناتی ہے بلکہ ذہنی سکون، نیند اور ذیابیطس جیسی پیچیدہ بیماریوں میں بھی موثر سمجھی جاتی ہے۔
اشوگندا میں غذائی اجزاء کی موجودگی
اشوگندا کی جڑ میں کئی اہم غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، جن میں ویتا فیرن اے (Withaferin A) سب سے زیادہ اہم مانا جاتا ہے، جو اینٹی آکسیڈنٹ اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں آئرن، امائنو ایسڈز، سٹیرولز اور ایلوکالوئڈز بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ تمام مرکبات جسم میں مختلف نظاموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، خاص طور پر جب اسے بطور سپلیمنٹ یا جڑی بوٹیوں کے سفوف میں استعمال کیا جائے۔
ذہنی دباؤ اور بے چینی میں کمی
اشوگندا کو دنیا بھر میں ایک بہترین Adaptogen سمجھا جاتا ہے، یعنی ایسی چیز جو جسم کو ذہنی دباؤ سے نمٹنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ خاص طور پر Cortisol (اسٹریس ہارمون) کی مقدار کو متوازن رکھتی ہے، جس سے پریشانی، بے چینی اور نیند کی کمی جیسے مسائل میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ 2012 کے ایک ڈبل بلائنڈ ریسرچ ٹرائل (Chandrasekhar et al., Indian Journal of Psychological Medicine) کے مطابق، اشوگندا نے شرکاء کے cortisol کی سطح کو 28% تک کم کیا. جو افراد ذہنی دباؤ یا نیند کی خرابی کا شکار ہوتے ہیں، ان کے لیے اشوگندا کا استعمال نہایت فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
بلڈ پریشر اور دل کی صحت
اشوگندا خون کے دباؤ کو متوازن رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے۔ اس کی قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات شریانوں کو نرم اور لچکدار بناتی ہیں، جس سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ Journal of Alternative and Complementary Medicine میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق، اشوگندا استعمال کرنے والے مریضوں میں سسٹولک اور ڈایاسٹولک پریشر میں بہتری دیکھی گئی۔ چند تحقیقی رپورٹس کے مطابق اشوگندا دل کی دھڑکن کو معمول پر رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے امید کی کرن
اس کے استعمال سے خون میں گلوکوز کی سطح میں کمی دیکھی گئی ہے، خاص طور پر فاسٹنگ بلڈ شوگر میں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اشوگندا انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتی ہے اور کاربوہائیڈریٹس کے ٹوٹنے کے عمل کو بھی سست کر دیتی ہے، جس سے شکر کی سطح میں توازن قائم رہتا ہے۔ "PLOS ONE" اور "Ayurveda and Integrative Medicine" میں شائع تحقیقی جائزوں سے یہ واضح ہوا کہ اشوگندا بلڈ گلوکوز کو کنٹرول کرنے میں معاون ہے۔
مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد
اشوگندا جسم کے مدافعتی نظام کو متحرک کرتی ہے اور خلیاتی سطح پر قوتِ مدافعت بڑھاتی ہے۔ ایسے افراد جو بار بار بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں یا جن کا جسم وائرل یا بیکٹیریل انفیکشنز کا مقابلہ نہیں کر پاتا، ان کے لیے یہ جڑی بوٹی نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے جسم قدرتی طور پر خود کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے لگتا ہے۔
ہارمونز میں توازن اور جنسی صحت
اشوگندا کا ایک اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ ہارمونی توازن قائم کرنے میں مددگار ہے، خاص طور پر خواتین میں پی ایم ایس (PMS) اور پی سی او ایس (PCOS) کے مسائل میں۔ Evidence-Based Complementary and Alternative Medicine Journal (2015) میں شائع تحقیق کے مطابق مردوں میں اس کے استعمال سے ٹیسٹوسٹیرون کی سطح میں بہتری اور جنسی قوت میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ یہ جڑی بوٹی قدرتی طور پر ہارمونز کے اتار چڑھاؤ کو کنٹرول میں رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
نیند کے مسائل اور بے خوابی
آج کی مصروف زندگی میں نیند کا سکون خواب بن چکا ہے، لیکن اشوگندا اس میں بھی کارآمد ہے۔ جن افراد کو نیند نہیں آتی یا نیند بار بار ٹوٹتی ہے، وہ اشوگندا کے سفوف یا کیپسول سے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اشوگندا GABA نیوروٹرانسمیٹرز پر مثبت اثر ڈالتی ہے، جو دماغ کو پرسکون کر کے نیند لانے میں مدد کرتے ہیں۔
استعمال کا طریقہ
اشوگندا کو عام طور پر سفوف، کیپسول یا چائے کی شکل میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر آپ اسے سفوف کی صورت میں لینا چاہتے ہیں تو روزانہ 1 سے 2 گرام پانی کے ساتھ لینا بہتر ہوتا ہے، خصوصاً رات سونے سے پہلے۔ کیپسول کی صورت میں استعمال کرنے سے پہلے مستند معالج یا ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔
اشوگندا ایک ایسی جڑی بوٹی ہے جو جسمانی اور ذہنی توازن کو بحال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس کا استعمال قدرتی اور محفوظ ہے، بشرطیکہ مناسب مقدار اور طریقے سے کیا جائے۔ اگر آپ ذیابیطس، بلڈ پریشر، نیند کی خرابی یا ذہنی دباؤ جیسے مسائل سے دوچار ہیں تو اشوگندا ایک قدرتی حل کے طور پر آپ کی زندگی کا حصہ بن سکتی ہے۔ تاہم علاج کے آغاز سے قبل ماہر ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔