Getty Images
مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ میدان پر چوتھے دن کپتان بین سٹوکس کی سنچری کی بدولت انگلینڈ نے 669 رنز کا بڑا مجموعہ بنایا اور پہلی اننگز میں انڈیا کے خلاف 311 رنز کی سبقت حاصل کر لی اور بات یہیں پر نہیں رکی بلکہ اس نے لنچ سے پہلے صفر پر انڈیا کی دو وکٹیں بھی اڑا لیں۔
لیکن اس کے بعد کھیل کا رخ بدل گیا اور انگلینڈ کو بقیہ دو سیشنز میں کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔
انڈین کپتان شبھمن گِل اور اوپنر کے ایل راہل نے انگلینڈ کے تمام حربوں کا بخوبی دفاع کیا اور رنز بناتے رہے۔ سوشل میڈیا پر انڈیا کی اس مزاحمت کی تعریف ہو رہی ہے جس نے تقریبا چھ گھنٹوں تک کوئی وکٹ گرنے نہیں دی۔
جو سبقت 311 رنز کی تھی وہ چوتھے دن کے کھیل کے اختتام پر 137 رنز رہ گئی ہے۔ راہل 87 اور گل 78 رنز پر کھیل رہے ہیں۔
کھیل کے پانچویں دن یہ بات اہمیت کی حامل ہو گی کہ یہ جوڑی اور آنے والے بقیہ کھلاڑی کتنی مزاحمت پیش کر سکتے ہیں تاکہ وہ ميچ ڈرا کر سکیں۔
انگلینڈ کے کپتان جنھوں نے پہلی اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں نے تاحال دوسری اننگز میں ایک بھی اوور نہی کروایا، جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم ان پر کس قدر منحصر ہے۔
بین سٹوکس نے جب صبح سنچری بنائی تو وہ کپتانوں کے اس ایلیٹ کلب میں شامل ہو گئے جنھوں نے کسی ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کے ساتھ سنچری بھی سکور کی ہو۔
ان سے قبل عمران خان نے 1983 میں فیصلہ آباد ٹیسٹ میں انڈیا کے ہی خلاف یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ انھوں نے 117 رنز بنائے اور 11 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ان سے قبل مشتاق محمد نے ویسٹ انڈیز کے خلاف جبکہ ویسٹ انڈیز کے گیری سوبرس اور ایٹکنسن نے انگلینڈ اور آسٹریلیا خلاف یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
بین سٹوکس پہلے انگلینڈ کے کپتان ہیں جنھوں نے یہ اعزاز حاصل کیا لیکن ان سے قبل انگلینڈ کے ایئن باتھم بغیر کپتانی کے پانچ بار ایسا کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
Getty Imagesگوتم گمبھیر کا شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہےتیسرے دن کا احوال اور گبمھیر پر تنقید
اس سے قبل، میچ کے تیسرے روز پہلے سیشن میں جو روٹ اوراولی پوپ نے انڈین بولرز کی تمام تر کوششوں کو ناکام بنا دیا اور پھر لنچ کے بعد جو دو وکٹیں گریں وہ بھی سپنر واشنگٹن سندر کی جھولی میں آئیں جنھیں 68 اوورز کے بعد پہلی بار گیند تھمائی گئی تھی۔
ایسے میں سوشل میڈیا پر کھلاڑیوں کے بجائے سیلیکٹرز اور بطور خاص ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر انڈین کرکٹ فینز کے نشانے پر ہیں کیونکہ ان کے مطابق انھوں نے انڈین ٹیم کے بہترین بولرز کو نظر انداز کر کے ایسے بولرز کو ٹیم میں شامل کیا جن کی جگہ ٹیم میں نہیں بنتی۔
اکثر یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ انڈین ٹیم ڈھائی بولر کے ساتھ کھیل رہی ہے کیونکہ ان کے سرخیل بولر بمراہ فٹ نہیں ہیں۔
مانچسٹر کے میدان اولڈ ٹریفورڈ میں انڈین ٹیم دو کے مقابلے میں ایک کے خسارے کے ساتھ پہنچی اور انگلینڈ نے ٹاس جیت کر انڈیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تاکہ پچ کی تازگی کا فائدہ حاصل کر سکے لیکن ان فارم انڈین بیٹسمین نے لنچ تک انگلینڈ کو کسی بھی کامیابی سے ہمکنار نہ ہونے دیا اور بغیر کسی نقصان کے 78 رنز بنا لیے۔
لنچ کے بعد انڈیا کی تین وکٹیں گریں جن میں دونوں اوپنرز کے ایل راہل اور جیسوال کے ساتھ کپتان شبھمن گل آؤٹ ہوئے۔ پھر چائے کے وقفے کے بعد وکٹ کیپر بیٹسمین رشبھ پنت ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے جبکہ اس دوران ایک ہی وکٹ گری جب سائی سدرشن 61 رنز بنا کر سٹوکس کا شکار بنے۔
Getty Imagesبمراہ کو 28 اوورز میں 95 رنز کے عوض صرف ایک وکٹ مل سکی
انڈیا نے پہلے دن کے کھیل کے ختم پر چار وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز بنائے اور اس طرح پہلے دن کا کھیل بہت حد تک انڈیا کے حق میں تھا۔
دوسرے دن لنچ تک انڈیا نے صرف دو وکٹیں گنوائیں اور سکور کو 321 رنز تک پہنچا دیا لیکن پھر اس کے بعد بقیہ چار وکٹیں یکے بعد دیگرے گر گئیں اور پوری ٹیم 358 رنز پر آوٹ ہو گئی۔ اس طرح وہ انڈیا ایسا ٹوٹل نہ کھڑا کر سکی جس کی وہ امید کر رہی تھی۔
بین سٹوکس نے پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ جوفرا آرچر کے حصے میں تین وکٹیں آئیں۔
دوسرے دن چائے کے وقفے تک انگلینڈ کی ٹیم نے بغیر کسی نقصان کے 77 رنز بنا لیے تھے اور رنز بنانے کی رفتار تقریباً پانچ رنز فی اوور تھی۔
انگلینڈ کی پہلی وکٹ اس وقت گری جب اس کا سکور 166 رنز ہو چکا تھا جب جڈیجہ نے کرولی کو 84 رنز پر آوٹ کر دیا، پھر بین ڈکٹ کو اپنا پہلا میچ کھیلنے والے انشل کامبوج نے 94 رنز پر آوٹ کر دیا۔
کھیل ختم ہونے پر انگلینڈ نے دو وکٹوں کے نقصان پر 225 رنز بنا لیے تھے۔
BBC Sportجو روٹ کے سامنے اب بس تنڈولکر کا ریکارڈ ہے
تیسرے دن لوگوں کی سب سے زیادہ دلچسپی جو روٹ کی اننگز میں تھی کیونکہ وہ راہل دراوڈ اور ژاک کالس کے ریکارڈز کو عبور کرنے والے تھے۔ انھوں نے پہلے دراوڈ کا 13288 اور پھر کالس کا 13289 رنز کا ریکارڈ عبور کیا اور تماشائیوں سے داد تحسین حاصل کیا۔
برطانیہ کی ڈیڑھ سو سالہ تاریخ میں وہ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تو پہلے ہی بن چکے تھے لیکن اب وہ دنیائے کرکٹ میں تیسرے نمبر پر آ گئے تھے۔
پھر روٹ نے اپنی 38ویں سنچری بنائی اور اب ان کا اگلا ہدف آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ کے رنز کا مجموعہ تھا۔ جب انھوں نے 120 رنز بنائے تو رکی پونٹنگ (13378) کو بھی پیچھے چھوڑ دیا اور اب وہ رنز کے معاملے میں صرف تندولکر سے ایک سیڑھ دور ہیں۔
گذشتہ روز جب ان کے بارے میں بات ہو رہی تھی تو کمنٹیٹرز کا خیال تھا کہ وہ ابھی واحد ایسے کھلاڑی ہیں جو تندولکر کا 15921 رنز کا ریکارڈ توڑ سکتے ہیں۔
بہر حال انگلینڈ نے تیسرے دن ہر سیشن میں 100 سے زیادہ رنز بنائے اور دن کے کھیل کے اختتام پر اس کا سکور 544 سات وکٹوں کے نقصان پر تھا اور اس نے 186 رنز کی سبقت حاصل کر رکھی ہے۔ اس وقت کپتان سٹوکس 77 اور لیام ڈاسن 21 رنز پر کھیل رہے ہیں۔
انڈین ٹیم کی اس کارکردگی پر انڈین پرستار گوتم گمبھیر کو ہیڈ کوچ کے عہدے سے ہٹانے کی مانگ کر رہے ہیں۔
آئی ایم لکشے نامی ایک صارف نے محمد شامی، ایشانت شرما اور امیش یادو کی ہرشا بھوگلے کے ساتھ بات چیت کی ایک کلپ ڈالتے ہوئے لکھا کہ 'انڈیا ان تینوں عظیم بولرز کو مس کر رہا ہے۔ گوتم گمبھیر نے محمد شامی کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے اور وہ بیرون ملک کے کنڈیشن کے اچھے بولر ہیں۔'
اس کے ساتھ انڈین کرکٹ بورڈ کو ٹیگ کرتے ہوئے گوتم گمبھیر کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی بات کہی ہے۔
انکت شرما نامی ایک صارف نے لکھا: 'گوتم گمبھیر کرکٹ تاریخ کے سب سے خراب کوچ ہیں۔ ان کے خراب فیصلے ہوتے ہیں اور ٹیم کی کارکردگی پر ان کا کوئی اثر نہیں نظر آتا ہے۔'
ڈرامائی آخری اوور، تلخ کلامی اور وقت ضائع کرنے کے الزامات: ’اس ٹیسٹ میں ایکشن، ڈرامہ، تھیٹر اور ہر وہ چیز ہے جو آپ چاہتے ہیں‘'دل دل شبھمن گِل‘: انگلش ٹیم انڈین کپتان کے رنز اور آکاش دیپ کی وکٹوں تلے دب گئی، ایجبیسٹن میں 337 رنز سے شکست’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘وکٹوں کی جانب سرکتی گیند اور محمد سراج کا غم: پانچ روزہ صبر آزما کرکٹ کے بعد انگلینڈ 22 رنز سے فاتح
راجیو نامی ایک صارف نے لکھا: 'گوتم گمبھیر 12 میں سے 9 ٹیسٹ ہارنے والے ہیں جس میں لگاتار تین سیریز میں شکست شامل ہے جس میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم گراؤنڈ میں 0-3 کی ہال آف فیم شکست بھی شامل ہے۔ اس طرح کی بے عزتی انڈین کرکٹ نے گذشتہ 30 سالوں میں نہیں دیکھا۔ اگر گوتم گمبھیر کو برطرف نہیں کیا گیا تو بی سی سی آئی پر تف ہے۔'
شوم اروڑہ نامی ایک صارف نے اس کے جواب میں لکھا کہ ساری غلطیاں گوتم کی ہی نہیں ہیں۔ آپ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ ان کی ہی قیادت میں انڈیا نے چیمپیئنز ٹرافی جیتی ہے اور ٹی 20 کے بیشتر میچز جیتے ہیں۔ تاہم انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کو تسلیم کیا ہے۔
اسی طرح سے لوگ انشل کمبوج کو ٹیم میں شامل کرنے پر انڈین مینجمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
Getty Imagesانڈین ٹیم نے تیسرے دن رنوں کی رفتار کو روکنے میں کامیابی حاصل کی
بوریا مجمدار نے لکھا: 'جس نے بھی انشول کمبوج کو ٹیسٹ ڈیبیو کرانے کا فیصلہ کیا اس نے اس نوجوان کو نقصان پہنچایا۔ یہ انڈیا کے لیے ایک خراب کال ثابت ہوئی اور ہو سکتا ہے کہ بولر کو ہمیشہ کے لیے داغدار کر دے۔ سچ کہا جائے تو وہ اس مرحلے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ وہ اس ٹیم کا حصہ نظر نہیں آتے اور ایسا لگتا ہے کہ پانی سے باہر ایک مچھلی ہیں۔ وہ جیٹ لیگڈ اور ان فٹ بھی ہو سکتے ہیں۔ 125 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اوسط سے گیند کرنے والا اس سطح پر نئی گیند کرنے والا باؤلر نہیں ہو سکتا اور اس کی شمولیت نے انڈین بولنگ اٹیک کا توازن مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔'
ہو از واہنی نامی ایک صارف نے لکھا: 'میں گوتم گمبھیر کو پسند نہیں کرتا۔ کبھی نہیں کیا۔ وہ انڈین کرکٹ کے لیے اچھا نہیں ہے۔ وہ انا پرست، منفی سوچ اور سیاست کرنے والا ہے۔ وہ کوچ کے لائق نہیں۔ اس کی قیادت میں ٹیم اتنی جلدی بکھر گئی۔ ایسا ڈریسنگ روم جس میں یقین کی کمی ہے۔ اگر انھیں برطرف نہ کیا گیا تو انڈین کرکٹ تباہ ہو جائے گی۔'
کئی لوگ لکھ رہے ہیں کہ بی سی سی آئی ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے میٹنگ کرنے والی ہے۔
بہر حال اس کے برعکس لوگ جو روٹ کی تعریف کر رہے ہیں۔ جب روٹ نے رکی پونٹنگ کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا تو وہ سکائی ٹی وی پر اس میچ کی کمنٹری انڈین سابق کھلاڑی روی شاستری کے ساتھ کر رہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’مبارکباد جو روٹ کے لیے۔ شاندار، اب آپ دوسرے نمبر پر ہیں، اور اولڈ ٹریفورڈ کے تماشائی کرکٹ کی بہت سمجھ رکھتے ہیں اور وہ انھیں خراج تحسین پیش کر رہےہیں۔
’اب ان کے سامنے صرف تندولکر کا ریکارڈ ہے جس سے وہ ابھی ڈھائی ہزار رنز پیچھے ہیں لیکن گذشتہ چار پانچ سالوں میں جس طرح کی کرکٹ انھوں نے کھیلی ہے ان سے بعید نہیں کہ وہ اس ریکارڈ کو بھی توڑ دیں۔‘
واضح رہے کہ پانچ سال قبل جولائی 2020 تک جو روٹ کی 17 سنچریاں تھیں اور اب ان کی 38 سنچریاں ہیں لیکن وہ ابھی تندولکر سے سنچریوں کے معاملے میں بہت پيچھے ہیں۔
ایل سمگو نامی ایک صارف نے لکھا: ’جو روٹ اب تک کے بہترین بلے باز ہوں گے۔ بہترین میں سے ایک نہیں۔ بلکہ دی بیسٹ۔ وہ ازسرِنو تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ بے عیب تکنیک۔ برفانی سرد مزاج۔ سینکڑے ایسے لگا رہے ہیں جیسے یہ ان کے پٹھوں کی یادداشت ہو۔ جینئس فنکار۔‘
گل اور راہل کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ادی ایف سی بی نامی ایک صارف نے ایکس پر لکھا: صفر پر دو وکٹیں گرنے کے بعد چھ گھنٹے تک بغیر وکٹ کھوئے بیٹنگ کرنا کوئی چھوٹا کارنامہ نہیں ہے اور وہ بھی اس وقت جب آپ 311 رنز پیچھے ہوں۔
بہر حال اب آخری دن کا کھیل باقی ہے۔ انڈیا چاہے گا کہ اس ٹیسٹ کو کم سے کم ڈرا کر کے آخری ٹیسٹ میں جائے تاکہ اس کے پاس سیریز برابر کرنے کا موقع ہو جبکہ انگلینڈ بقیہ آٹھ وکٹیں لے کر ٹیسٹ کو جیت کر سیریز اپنے نام کرنا چاہے گا۔۔۔
وکٹوں کی جانب سرکتی گیند اور محمد سراج کا غم: پانچ روزہ صبر آزما کرکٹ کے بعد انگلینڈ 22 رنز سے فاتح’لیجنڈز‘ کا میچ منسوخ ہونے پر شاہد آفریدی کا جواب: ’ایک کھلاڑی کی وجہ سے ساری انڈین ٹیم مایوس ہوئی‘ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم کا 27 رنز پر آؤٹ ہونے کا ریکارڈ: ’مچل سٹارک کی 15 گیندوں پر پانچ وکٹیں، کوئی سرفراز نواز کو یاد نہیں کر رہا‘ڈرامائی آخری اوور، تلخ کلامی اور وقت ضائع کرنے کے الزامات: ’اس ٹیسٹ میں ایکشن، ڈرامہ، تھیٹر اور ہر وہ چیز ہے جو آپ چاہتے ہیں‘جنوبی افریقہ کے نوجوان کپتان جنھوں نے ’احتراماً‘ برائن لارا کا 400 رنز کا ریکارڈ قائم رہنے دیا'دل دل شبھمن گِل‘: انگلش ٹیم انڈین کپتان کے رنز اور آکاش دیپ کی وکٹوں تلے دب گئی، ایجبیسٹن میں 337 رنز سے شکست