"میری زندگی کچھ مخصوص لوگوں کے گرد گھومتی ہے جن میں میرے بچے اور شوہر شامل ہیں، لیکن ایک وقت ایسا آیا جب میں اپنی زندگی کے حوالے سے بہت الجھن کا شکار تھی۔ یہ وہ وقت تھا جب میں نے شادی کی، شوبز کو چھوڑا اور 16 سال تک ایک ایسی شادی میں پھنسی رہی جو میں نہیں چاہتی تھی۔ شادی کے فوراً بعد ہی مجھے یہ احساس ہوا کہ اب کیا کرنا ہے، کیسے آگے بڑھنا ہے؟ لیکن انہی سوچوں میں میں نے اپنی زندگی کے 16 قیمتی سال گزار دیے۔ اب میں اپنی بیٹی اور تمام لڑکیوں سے کہتی ہوں کہ اگر آپ اپنے پارٹنر کے ساتھ خوش نہیں ہیں تو آگے بڑھ جائیں، کیونکہ میں نے اپنی زندگی کا سنہری وقت ایک ناپسندیدہ رشتے میں ضائع کر دیا۔ شوبز سے تعلق رکھنے والوں کے لیے طلاق اور دوسری شادی کو لوگوں کے سامنے لانا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ معاشرہ باتیں بناتا ہے، اور یہ سب کچھ بچوں کے لیے بھی تکلیف دہ ہوتا ہے۔"
یہ جذباتی الفاظ اداکارہ نازلی نصر نے سما ٹی وی کے مارننگ شو ’’صبح کا سما‘‘ میں ادا کیے جہاں وہ اپنی پہلی شادی، طویل خاموشی اور زندگی کے کٹھن فیصلوں پر کھل کر بولیں۔
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر اداکارہ نازلی نصر، جنہوں نے پی ٹی وی کے شہرہ آفاق ڈرامے ’’دھواں‘‘ سے شہرت حاصل کی، حال ہی میں ایک جذباتی انٹرویو میں اپنی پہلی شادی کی تلخ حقیقت بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ انہوں نے 16 سال تک ایک ایسے رشتے کو نبھایا جو دل سے قبول نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرتی دباؤ، بچوں کی فکر اور خود پر اعتماد کی کمی نے انہیں اس شادی سے نکلنے کا حوصلہ نہ دیا۔
"دوسری شادی کا فیصلہ آسان نہیں ہوتا"
نازلی نصر نے انٹرویو میں یہ بھی اعتراف کیا کہ شوبز سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے اپنی ذاتی زندگی کو عوامی سطح پر لانا آسان نہیں ہوتا، کیونکہ لوگوں کی باتیں نہ صرف ان کے لیے بلکہ ان کے بچوں کے لیے بھی اذیت ناک بن جاتی ہیں۔
سابق شوہر، بچے اور آج کا سفر
نازلی نصر کی پہلی شادی پاکستان کے سابق اداکار اور ریڈیو ہوسٹ حسن سومرو سے ہوئی تھی، جن سے ان کے دو بچے ہیں جو اب امریکہ میں مقیم اور اپنی زندگیوں میں سیٹل ہیں۔ آج نازلی نصر، ہدایتکار محسن مرزا کے ساتھ خوشحال ازدواجی زندگی گزار رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر ملا جلا ردِعمل
اداکارہ کی اس سچی گفتگو نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے۔ بہت سی خواتین نے ان کی باتوں سے اتفاق کیا اور کہا کہ آج کی عورت کے لیے فیصلہ لینا نسبتاً آسان ہو گیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا: "اب تو طلاق لینا عام ہو گیا ہے، اپنی خوشی مقدم ہے۔" ایک اور نے کہا: "ہم نے بھی معاشرتی دباؤ کے باعث 20 سال فیصلہ نہیں کیا۔"
تاہم کچھ صارفین نے ان کے مؤقف سے اختلاف بھی کیا۔ ایک مداح نے لکھا: "یہ اپنے بچوں کو کیا سکھا رہے ہیں؟ اکیلا رہنا یا ہر مشکل سے بھاگ جانا؟" جبکہ ایک اور کا کہنا تھا: "اصل بات تو مسائل کا حل نکالنا ہے، رشتہ توڑ دینا نہیں۔" نازلی نصر کی کہانی ایک ایسی عورت کی کہانی ہے جو خود کو دوبارہ ڈھونڈنے کے سفر پر نکلی، معاشرتی جکڑبندیوں سے لڑ کر اپنے لیے ایک نئی راہ بنائی۔ ان کی یہ ایماندارانہ گفتگو بہت سی عورتوں کے لیے امید اور ہمت کا باعث بن سکتی ہے۔