معروف پاکستانی گلوکارہ عینی خالد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی سات سالہ بیٹی "عیشا" کو رواں سال جنوری میں محض آٹھ گھنٹوں کے اندر دو بار دل کا دورہ پڑا، جس کے نتیجے میں بچی کو شدید آکسیجن کی کمی، فالج اور کئی اعضا کی ناکامی جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑا۔
عینی خالد نے انسٹاگرام پر ایک جذباتی پوسٹ میں اپنی بیٹی کی زندگی اور موت سے جڑی جدوجہد کو بیان کیا۔ انہوں نے لکھا کہ 23 جنوری 2024 کی تاریخ ان کی زندگی میں ہمیشہ کے لیے نقش ہو گئی ہے۔ اس دن ان کی صحت مند، خوش باش اور متحرک بیٹی کو ایک نہیں بلکہ دو مرتبہ دل کا دورہ پڑا۔ آکسیجن کی کمی کے باعث عیشا کے دماغ اور دیگر اعضا کو شدید نقصان پہنچا۔ لگاتار 45 منٹ تک آکسیجن نہ ملنے کے باعث اس کے جسم کے کئی حصے مفلوج ہو گئے اور ڈاکٹروں نے عینی کو بتایا کہ ان کی بچی کو مصنوعی سانس، ڈائلیسس اور دل و پھیپھڑوں کی مشین سے زندہ رکھا جا رہا ہے۔
گلوکارہ کے مطابق، عیشا کی حالت اس قدر نازک تھی کہ وہ چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہی اور اب وہیل چیئر اس کی زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ عیشا کو "پیریفرل نیوروپیتھی" ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر چلنے کے قابل نہیں رہی۔
اس دردناک لمحے کے باوجود عینی نے حوصلہ نہیں چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ جب دوا کام نہیں کرتی، تو دعا کام آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اللہ کی رحمت پر کامل یقین رکھتی ہیں اور یہی ایمان ان کی بیٹی کے لیے معجزہ بن کر آیا۔ ان کے بقول، ڈاکٹروں کو اب بھی یقین نہیں ہو رہا کہ عیشا زندہ کیسے بچی، کیونکہ اس کی حالت ناامیدکن تھی، لیکن اللہ نے کرم کیا۔
عینی خالد نے اپنی پوسٹ کے اختتام پر تمام فالوورز سے اپنی بیٹی کی صحتیابی کے لیے دعاؤں کی اپیل کی اور کہا کہ وہ یقین رکھتی ہیں کہ ایک دن ان کی بیٹی دوبارہ خود اپنے قدموں پر چلنے لگے گی۔ عیشا اس وقت ہنس رہی ہے، مسکرا رہی ہے، زندگی کی طرف لوٹ رہی ہے، اور یہی اس کا سب سے بڑا حوصلہ ہے۔
یہ کہانی صرف ایک ماں کی بے بسی کی نہیں، بلکہ اس یقین کی بھی ہے جو مشکل ترین وقت میں انسان کو اللہ کی رحمت سے جوڑتا ہے۔