خیبرپختونخوا اسمبلی نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے ایکشن ان ایڈ آف سول پاور ریگولیشن 2011 اور آرڈیننس کو بنیادی حقوق کے خلاف قرار دے دیا۔
یہ قرارداد حکومتی رکن داؤد شاہ نے پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ قوانین آئین میں درج بنیادی حقوق سے متصادم ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ پہلے ہی ان قوانین کو بنیادی حقوق کے خلاف قرار دے چکی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ صوبے کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر اپیل واپس لی جائے۔
اسمبلی نے صوبائی حکومت کو سفارش کی ہے کہ ان قوانین کا صوبے بشمول ضم اضلاع میں اطلاق نہ کیا جائے اور انہیں عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی سمجھا جائے۔