سینیٹ قائمہ کمیٹی کا ادویات قیمتوں، سی سیکشنز، ایم ڈی کیٹ امتحان اور پی ایم ڈی سی اصلاحات پر غور

ہماری ویب  |  Sep 09, 2025

اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کا اجلاس چیئرمین سینیٹر عامر ولی الدین چشتی کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں سینیٹر سید مسرور احسن، سینیٹر عرفان الحق صدیقی، سینیٹر فوزیہ ارشد، سینیٹر روبینہ خالد، سینیٹر دلاور خان، سینیٹر سرمد علی، سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور، سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر مرزا محمد آفریدی اور وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں سب سے پہلے سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی تیمور کی جانب سے پیش کیے گئے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ترمیمی) بل 2025 پر غور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے عام عوام کے لیے علاج معالجہ مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے، خاص طور پر حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔

وزارت صحت کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کئی ادویات درآمد کی جاتی ہیں جس کے باعث ان کی قیمت زیادہ ہے، جبکہ جعلی ادویات کی فروخت بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں ادویات کی قیمتوں پر تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔

وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کمیٹی کو بتایا کہ میڈیکل ڈیوائسز کی درآمد کے حوالے سے آن لائن پورٹل قائم کر دیا گیا ہے تاکہ ریگولیٹری امور کو شفاف اور سہل بنایا جا سکے۔ اس پورٹل کے ذریعے اب تک 180 کیسز نمٹائے جا چکے ہیں۔

سینیٹر دنیش کمار نے عوامی اہمیت کے نکتے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کل ہر حمل کو سی سیکشن کے ذریعے کروایا جا رہا ہے جو خواتین کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض ڈاکٹر مریضوں کو غیر ضروری ادویات تجویز کرتے ہیں تاکہ انہیں کمیشن کی شکل میں بیرون ملک دوروں اور دیگر مراعات سے فائدہ پہنچے۔

سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے اس نکتے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت سنگین معاملہ ہے اور سفارش کی کہ ہر ڈاکٹر کے دورانِ ملازمت کیے گئے سی سیکشنز کی تفصیلات جمع کی جائیں۔ چیئرمین کمیٹی نے وزارت کو ہدایت دی کہ وفاقی و صوبائی اسپتالوں سے سی سیکشنز کے اعداد و شمار اکٹھے کر کے آئندہ اجلاس میں پیش کیے جائیں۔ اس معاملے پر مزید تحقیقات کے لیے ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دینے کی منظوری دی گئی۔

سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے ایم ڈی کیٹ امتحان کے شیڈول پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ تباہ کن سیلاب کے باعث غریب اور متاثرہ علاقوں کے طلباء کے لیے امتحان میں شرکت مشکل ہے، لہٰذا امتحان کو مؤخر کیا جائے تاکہ سب کو برابر موقع مل سکے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ اس حوالے سے کل ٹیسٹ کنڈکٹ کرنے والے ادارے سے اجلاس ہوگا اور کمیٹی کو فیصلے سے آگاہ کیا جائے گا۔

سینیٹر فوزیہ ارشد نے اسلام آباد میں ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز پر فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا جبکہ سینیٹر روبینہ خالد نے نشاندہی کی کہ قمبر اور دیگر متاثرہ علاقوں کے عوام کو حالیہ سیلاب کے بعد سنگین طبی مسائل کا سامنا ہے، جنہیں فوری طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

سینیٹر فوزیہ ارشد نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے پی ایم ڈی سی سے دو سوالات کیے تھے لیکن جواب نہیں ملا جبکہ پی ایم ڈی سی پورٹل کی بندش نے طلبہ کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پورٹل کو دوبارہ فعال کیا جائے تاکہ شفافیت اور سہولت یقینی ہو۔

آخر میں سینیٹر مسرور احسن اور سینیٹر فوزیہ ارشد نے گزشتہ اجلاس کی سفارشات پر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت کی رپورٹ طلب کی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More