پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف آج دوحہ میں ہونے والے ہنگامی عرب اسلامی سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ گئے ہیں۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق پاکستان اور قطر کے زیر اہتمام ہونے والا یہ اجلاس دوحہ پر اسرائیلی حملوں اور اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے حوالے سے فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں طلب کیا گیا ہے۔
اجلاس میں سربراہان مملکت و حکومت اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) ممالک کے اعلٰی حکام کی شرکت متوقع ہے۔
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ اور پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اتوار کو عرب اسلامی سربراہ اجلاس کی تیاری کے وزارتی اجلاس میں شرکت کی۔
عرب نیوز کے مطابق اجلاس میں شامل ہونے والے رہنماؤں میں ایرانی صدر مسعود پیزشکیان اور عراق کے وزیراعظم محمد شیعہ السوڈانی بھی شامل ہوں گے جبکہ فلسطین کے صدر محمود عباس اتوار کو دوحہ پہنچے۔
اس طرح ترکیہ کے میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ صدر رجب طیب اردوغان کی بھی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
اتوار کو ہنگامی عرب اسلامی سربراہ اجلاس کی تیاری کے وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل کو اسلامی ممالک پر حملہ کرنے اور لوگوں کو بلا خوف و خطر قتل کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
اتوار کو نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار تیاری اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تھے۔
پاکستان کے سرکاری ریڈیو کے مطابق اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ ’ایک عرب اسلامی ٹاسک فورس تشکیل دی جائے جو خطے میں اسرائیلی عزائم پر نظر رکھے اور اسرائیلی توسیع پسندانہ عزائم کو روکنے کے لیے موثر دفاعی اور جارحانہ اقدامات مربوط انداز میں اختیار کرے۔‘
انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی اقوامِ متحدہ کی رکنیت کو معطل کرنے کی کوشش کریں۔