"میری زندگی کا سب سے بڑا افسوس یہ ہے کہ میں اپنے والد کو وہ آسائشیں نہیں دے سکا جن کے وہ حقدار تھے۔ وہ اُس وقت دنیا سے رخصت ہوگئے جب میں نے اس انڈسٹری میں قدم جمانا شروع کیا تھا۔ میری خواہش تھی کہ وہ دیکھتے میں کہاں تک پہنچا اور میری کامیابیوں کا لطف اٹھاتے" – نبیل ظفر
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے سینئر اداکار اور پروڈیوسر نبیل ظفر، جنہیں "بلبلے" میں نبیل کے کردار سے ہر گھر میں پہچان ملی، حال ہی میں وصی شاہ کے شو میں مدعو ہوئے۔ اس دوران وہ اپنی زندگی کے سب سے کٹھن لمحات اور اپنے والدین کی یاد میں جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔
نبیل ظفر نے بتایا کہ ان کے والد نے ہمیشہ مالی مشکلات کے باوجود اپنی اولاد کے لیے قربانیاں دیں۔ مگر ان کی زندگی کا سب سے بڑا پچھتاوا یہی ہے کہ جب وہ اپنے والد کو سہولتیں دے سکتے تھے، تب تک والد دنیا سے جا چکے تھے۔ وہ چاہتے تھے کہ والد ان کی کامیابیوں کے گواہ بنتے اور ان کے ساتھ سکون کی زندگی گزارتے۔
نبیل ظفر نے اپنی والدہ کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ والدہ کراچی میں ان کے ساتھ رہنے آئی تھیں جب انہیں دل کا دورہ پڑا۔ ان کی انجیو پلاسٹی ہوئی لیکن ایک کلاٹ دماغ میں چلا گیا اور وہ چل بسیں۔ نبیل نے روتے ہوئے کہا کہ ان کی ماں کو ہمیشہ ان پر اعتماد تھا۔ انہوں نے اپنی بہو سے یہاں تک کہا تھا کہ اگر انہیں کچھ ہوا تو وہ خوش ہیں کہ نبیل کے پاس ہیں کیونکہ وہ ہی ان کا خیال رکھ سکتا ہے۔
نبیل نے ایک واقعہ یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب وہ کالج میں تھے تو موٹر سائیکل لینا چاہتے تھے لیکن والد کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے۔ وہ دل شکستہ ہوگئے تھے، مگر چند دن بعد والد نے انہیں سترہ ہزار روپے دیے اور کہا جا کر بائیک لے لو۔ نبیل کے لیے یہ لمحہ انمول تھا کیونکہ انہیں احساس ہوا کہ والد ان کی خواہش کو سمجھتے ہیں۔ لیکن جب برسوں بعد انہوں نے اپنی پہلی کار خریدی، اُس دن والد کی کمی شدت سے محسوس ہوئی کیونکہ وہ ان خوشیوں کے لمحے میں ساتھ نہ تھے۔
یہ گفتگو سن کر نہ صرف وصی شاہ بلکہ دیکھنے والے ہر ناظر کی آنکھیں نم ہوگئیں۔ نبیل ظفر کی کہانی ہر اُس شخص کے دل کو چھو لیتی ہے جس نے اپنے والدین کو کھویا ہو اور دل ہی دل میں یہی دعا نکلتی ہے کہ اللہ والدین کو صحت، عزت اور لمبی زندگی عطا کرے۔