Getty Imagesعالمی آبادی کا 3.6 فیصد حصہ تارکین وطن یا 'ایکسپیٹس' پر مشتمل ہے
پانامہ کے جنگلات سے ویتنام کے زندہ دل شہروں تک یہ پانچ ممالک تارکین وطن کے لیے سستی، اپنے پن سے بھرپور اورمعیاری زندگی کی بہترین تصویر پیش کرتے ہیں۔
ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ لوگ اب اپنے اصل ملک سے باہر رہ رہے ہیں: ورلڈ مائیگریشن رپورٹ کے مطابق عالمی آبادی کا 3.6 فیصد حصہ تارکین وطن یا ’ایکسپیٹس‘ پر مشتمل ہے۔
اپنا ملک چھوڑ کر بیرون ملک رہنے کے چیلنجز اور فائدے دونوں ہی ہوتے ہیں لیکن ایک حالیہ سروے سے پتا چلتا ہے کہ ایک پہلو ایسا ہے، جو اس وقت غیر ملکیوں کی خوشی میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے اور وہ ہے پیسہ۔
بیرون ملک مقیم اور کام کرنے والے لوگوں کی ایک عالمی کمیونٹی ’انٹرنیشنز‘ نے 172 ممالک کے 10,000 سے زیادہ غیر ملکیوں سے سروے کیا ہے۔
اس سال مجموعی خوشی کے معاملے میں سب سے زیادہ سکور کرنے والے ممالک، اس سروے کے پرسنل فنانس انڈیکس میں بھی سرفہرست ہیں جبکہ ان ہی ممالک میں معیار زندگی اور یہاں بسنے میں آسانی کے حوالے سے نتائج بھی خاصے مثبت رہے ہیں۔
ہم نے ان پانچ بہترین ممالک میں رہنے والے تارکین وطن سے بات کر کے یہ سمجھنے کی کوشش کی ہے کہ وہاں رہنے کی سب سے بہترین بات کیا ہے اور وہ ایسے لوگوں کو کیا مشورہ دیتے ہیں جو اپنا ملک چھوڑ کر کسی دوسرے ملک منتقل ہونا چاہتے ہیں۔
1۔ پانامہ
مجموعی طور پر 46 ممالک میں سب سے پہلے نمبر پر آنے والا ملک پانامہ اس سروے کے پانچ انڈیکس میں سے تین میں سرفہرست رہا: پہلا انڈیکس بیرون ملک کام، دوسرا بیرون ملک رہنے کے لیے ہاؤسنگ اور تیسرا انڈیکس معیار زندگی اور مالی معاملات کے حوالے سے تھا۔
فری لانسرز، ڈیجیٹل خانہ بدوشوں اور ملازمت سے ریٹائر ہونے والوں میں مقبول ملک پانامہ ایسے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے جو اس کی قدرتی خوبصورتی اور آوٹ ڈور سرگرمیوں کے پرستار ہیں۔
کیری میککی امریکی شہری ہیں لیکن وہ پانامہ میں ایک ریزورٹ کی مالک ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’میں لفظوں میں بیان نہیں کر سکتی کہ مجھے سرسبز جنگل میں رہنا کتنا پسند ہے، جہاں ہم ہر روز بندر، تتلیاں اور پرندوں کو دیکھتے ہیں۔‘
’ہمارا علاقہ اتنا دور دراز ہے کہ ساحل پر ہمارے ریزورٹ میں رہنے والے مہمانوں کے علاوہ شاذ و نادر ہی کوئی نظر آتا ہے۔‘
تاہم میککی خبردار کرتی ہیں کہ جنگلات کی کٹائی ایک مسئلہ ہے اور تارکین وطن کو ماحول کی عزت کرتے ہوئے اس معاملے میں احتیاط برتنی چاہیے۔
’بہت سے لوگ پانامہ آتے ہیں اور درخت کاٹنا شروع کر دیتے ہیں اور پھر ہم اس ماحولیاتی نظام کو ہمیشہ کے لیے کھو دیتے ہیں۔‘
وہ کہتی ہیں کہ بیوروکریسی بھی ایک مسئلہ ہے اور پروفیشنل مدد جیسے وکیل کی خدمات لینا بھی ایک طویل عمل ہو سکتا ہے حتیٰ کہ گاڑی کی لائسنس پلیٹ کی تجدید کروانے میں بھی بہت پیچیدہ کاغذی کارروائی ہوتی ہے۔
پانامہ کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے میککی سیرو ہویاس نیشنل پارک جانے کا مشورہ دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ ’اس پارک میں پودوں اور جانوروں کی ایسی انواع اقسام بھی موجود ہیں جن کے بارے میں انھیں علم نہیں تھا۔ یہ پرندوں کے شوقین افراد کے لیے ایک خواب، ہائیکنگ کرنے والوں کے لیے چیلنج ہے اور ہر جگہ موجود آبشاورں کی وجہ سے یہ انتہائی متاثر کن تجربہ بن جاتا ہے۔‘
2۔ کولمبیا
دوسرے نمبر پر موجود ملک کولمبیا نے سب سے زیادہ سکور پرسنل فنانس (ذاتی معاشی حالت) اور ایز آف سیٹلنگ (وہاں بسنے میں آسانی) سے متعلق انڈیکس میں۔
پانچ میں سے چار تارکین وطن کا کہنا ہے کہ وہ یہاں اپنی مالی حالت سے خوش ہیں۔ 80 فیصد لوگ جن سے بات کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں ان کا استقبال کیا گیا اور انھیں اپنے گھر کا احساس ہوا۔
پورشیا ہارٹ دس برس قبل برطانیہ سے یہاں منتقل ہوئی تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ کولمبیا کے لوگ گرم جوشی سے ملتے ہیں اور متجسس طبیعت کے مالک ہیں جس وجہ سے وہ شاندار ہمسائے اور دوست بن جاتے ہیں۔
’یہاں زندگی کا سب سے حسین پہلو خاندان کے گرد گھومتا ہے، اس لیے میری تجویز ہے کہ ایک بڑا سا خاندان دیکھیں جو آپ کو گود لے۔ آپ جتنی جلدی ’ایکسپیٹ‘ کا لیبل خود سے اتار دیں گے، یہاں گھلنا ملنا اتنا ہی آسان ہو جائے گا۔‘
وہ کہتی ہیں کہ یہاں حقیقی معنوں میں مقصد اور مواقع موجود ہیں۔ ’کولمبیا کی پیچیدہ جدید تاریخ کی وجہ سے یہاں ایک بہتر مستقبل کے لیے امید اور اجتماعی کوششوں کا جذبہ موجود ہے۔‘
وہ مزید کہتی ہیں کہ مہمان نوازی نے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں مواقع اور ترقی پیدا کی، جو زندگی کو بامعنی بناتے ہیں۔
چھٹیاں گزارنے کے لیے ان کی پسندیدہ جگہ باریچارا ہے، جو شمال مشرقی کولمبیا کا ایک محفوظ دیہی علاقہ ہے۔ یہ علاقہ سال بھر اپنے بہترین موسم اور ملک کے کچھ بہترین ریستورانوں کی وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہتا ہے۔
وہ لاس لانوس کے میدانی علاقوں میں گھڑ سواری کا مشورہ بھی دیتی ہیں جہاں زیادہ سیاحت نہیں ہوتی۔
کام کرنے اور رہنے کے لیے بحرین اور ملائیشیا سمیت دنیا کے پانچ بہترین ممالک کون سے ہیں؟دنیا کے ’محفوظ ترین ممالک‘ جہاں لوگ گھروں کے دروازے بند نہیں کرتے اور پولیس ہتھیار نہیں رکھتیکاروبار شروع کرنے کے لیے دنیا کے 10 بہترین ممالک کون سے ہیں؟رہائش کے لیے دنیا کے پانچ بہترین شہر کون سے ہیں؟3۔ میکسیکوGetty Imagesمیکسیکو میں سیاحتی مقامات پر انگریزی بولی جاتی ہے لیکن کمیونٹی کا حصہ بننے کے لیے ہسپانوی زبان سیکھنا ضروری ہے
میکسیکو اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے اور اس کی وجہ اس کا انتہائی دوستانہ کلچر ہے۔ تارکین وطن کا خیال ہے کہ دنیا کے باقی ممالک کے مقابلے میں یہاں کے لوگ انھیں زیادہ ویلکم کرتے ہیں اور یہاں رابطے بنانا خاصا آسان ہے۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والے ڈیوڈ بی رائٹ یہاں ایک مارکیٹنگ ایجنسی چلاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’یہاں کے لوگ، کلچر، کھانا، خوبصورتی، ہیلتھ کیئر یہاں رہنے کے لیے تمام بہترین وجوہات ہیں۔ میں کہیں سے بھی کام کر سکتا ہوں تو کیوں نہ جنت میں رہا جائے۔‘
وہ کہتے ہیں کہ سیاحتی مقامات پر انگریزی بولی جاتی ہے لیکن کمیونٹی کا حصہ بننے کے لیے ہسپانوی زبان سیکھنا ضروری ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک اور زبان سیکھنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ایک نئے انداز سے دنیا کو دیکھنے کا طریقہ سیکھ رہے ہیں۔‘
’اگر آپ یہاں پانچ، دس یا بیس برس کے لیے رہ رہے ہیں اور آپ نے بنیادی چیزوں کے علاوہ کچھ نہیں سیکھا تو اس کا مطلب ہے کہ آپ امید کر رہے ہیں کہ لوگ آپ کے ساتھ ایڈجسٹ کر لیں گے لیکن دراصل آپ دوسروں میں ایڈجسٹ ہونے کی خواہش ظاہر نہیں کر رہے۔‘
ان کے لیے سب سے بڑی مشکل نل کا پانی پینا تھا اور وہ کہتے ہیں کہ بہت سے پرانے گھروں میں چھوٹے پائپ ہوتے ہیں اس لیے آپ ٹوائلٹ پیپر بھی فلش نہیں کر سکتے۔
انھوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ یہاں وقت کی قدر کا اظہار مختلف طریقے سے کیا جاتا ہے۔ ’منانا‘ کا مطلب لازمی طور پر ’کل‘ نہیں بلکہ اس کا مطلب آئندہ صبح اور دو ہفتوں کے درمیان کوئی بھی یا اس سے زیادہ وقت بھی ہو سکتا ہے۔
یہاں رہنے والی ایک اور امریکی لین پیریس کہتی ہیں کہ میکسیکو کئی امریکی شہروں کے مقابلے میں بہت سستا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ اگر آپ خوش قسمت ہیں تو آپ کو بہت کم دام میں سمندر کے نظارے والا گھر مل سکتا ہے۔ وہ یہ بھی کہتی ہیں کہ قابل بھروسہ انٹرنیٹ تک رسائی کی وجہ سے آپ آسانی سے ریمورٹ کام بھی کر سکتے ہیں اور اسی لیے حالیہ برسوں میں بہت سے ڈیجیٹل خانہ بدوش یہاں منتقل ہوئے۔
رائٹ سیاحوں کو جزیرہ نما علاقے یوکاتان جانے کا مشورہ دیتے ہیں جبکہ پیریس مغربی ساحل کابو کو اس کی سمندری حیات اور ساحل سے وہیل کے نظارے کی وجہ سے ’دنیا کا ایکویریم‘ قرار دیتی ہیں۔
4۔ تھائی لینڈ
چوتھے نمبر پر تھائی لینڈ ہے اور اس کی وجہ خوشی کے حوالے سے انڈیکس اور پرسنل فنانس میں اچھا سکور ہے۔
غیر ملکیوں کے مطابق یہاں بسنا اور مقامی لوگوں سے دوستی کرنا بھی خاصا آسان ہے۔
پھوکٹ میں مارکیٹنگ ایجنسی چلانے والی نتاشا ایلڈرڈ کہتی ہیں کہ ’میں کسی دوسرے ملک کے بارے میں نہیں جانتی جو اتنا محفوظ اور خوبصورت ہو اور آپ کا استقبال کرے۔‘
ان کے نزدیک پھوکٹ کا انفراسٹرکچر جیسے ہسپتال، سکول، دکانیں اور ایک ہوائی اڈہ اور اس کے ساتھ ساتھ جنگل میں پیدل سفر اور پرسکون ساحل تک آسان رسائی اسے رہنے کے لیے ایک مثالی جگہ بناتے ہیں۔
ایمی پولٹن، جو بلاگ پیج ’ٹریولر‘ لکھتی ہیں اور کورونا وائرس کی وبا کے دوران بنکاک میں کام کرتی رہی ہیں، اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ تھائی لینڈ کی ’ایکسپیٹ‘ کمیونٹی بڑی اور مدد کرنے والی ہے۔
وہ مزید کہتی ہیں کہ گرم موسم، کھانا، دوستانہ لوگ اور آرام دہ طرز زندگی کی وجہ سے وہ فوکیٹ کی طرف کھینچی چلی آئیں۔
یہاں انگریزی زبان زیادہ بولی جاتی ہے۔ بیرون ملک سے آنے والے خبردار کرتے ہیں کہ یہاں کی ثقافت سے متعلق آگاہی سب سے اہم چیز ہے۔ پولٹن نے کہا 'تھائی ورک کلچر کافی حد تک ایک ضابطے میں بندھا ہوا ہے۔'
غیر ملکیوں کی تنخواہیں عام طور پر مقامی لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہیں اور وہ ملک کے سخت قوانین اور معاشرتی اقدار سے زیادہ متاثر نہیں ہوتے ہیں۔
پولٹن کے مطابق ’میرے تھائی دوست اس وقت بہت خفا ہوتے ہیں جب بیرون ملک سے آنے والے تھائی لینڈ کو بہت شاندار ملک کہہ کر پکارتے ہیں جبکہ مقامی افراد مختلف صورتحال سے دوچار ہوتے ہیں۔ آپ کو اس بارے میں علم ہونا چاہیے کہ آپ کا جو یہاں رہنے کا تجربہ ہے وہ مقامی آبادی سے خاصا مختلف ہے۔‘
ایلڈرڈ یہ مشورہ دیتے ہیں کہ بہتر یہی ہے کہ ’مغربی ثقافت کے خواب آپ گھر چھوڑ کر ہی یہاں کا رخ کریں۔ یہاں کے مقامی کلچر کا احترام کریں، یہاں کی بادشاہت سے کا احترام کریں اور یہاں رہتے ہوئے بڑا دل اور کھلا دماغ رکھیں۔'
5۔ ویتنام
ویتنام پانچ بہترین ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ ملک فی کس معاشی خوشحالی سے متعلق پہلے جبکہ مجموعی طور پر خوشحالی کے حوالے سے فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے۔
ویتنام پرسنل فنانس انڈیکس کے حساب سے پہلے اور مجموعی خوشحالی کے اعتبار سے آٹھویں نمبر پر رہا۔ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے جہاں بڑی تعداد میں تارکین وطن رہ رہے ہیں جو یہاں پائی جانے والے جوش اور گہما گہمی سے متعلق ایک واضح اشارہ ہے۔
انڈونیشیا سے یہاں منتقل ہونے والی اور نیو ورلڈ پھو کوک ریزورٹ میں کام کرنے والی برتھا پیسک کا کہنا ہے کہ یہاں زندگی تیزی سے آگے بڑھتی ہے، ہر جگہ بہت زیادہ ترقی ہوتی ہے اور لوگ ناقابل یقین حد تک پرجوش اور مددگار ہوتے ہیں۔
پیسک خاص طور پر یہاں کے کھانوں کو ان کی تازگی، سلاد اور سبزیوں کی کثرت اور کم سے کم تیل کے استعمال کی وجہ سے پسند کرتی ہیں۔
ان کے پسندیدہ مقامی کھانوں میں 'بون چا' ڈش بُھنے ہوئے گوشت کے ساتھ چاول نوڈلز، جڑی بوٹیوں اور ڈپنگ چٹنی پر مشتمل ہوتی ہے۔
بان کون، ابلی ہوئی چاول کے رولز کی ایک ڈش ہے جو پسے ہوئے گوشت اور مشروم سے بھرپور ہوتی ہے۔
یہ ملک کافی سے محبت رکھنے والوں کے لیے بھی خاص منزل ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ ویتنامی کافی پینا بہت ضروری ہے، یہ بہت خوش ذائقہ کافی ہوتی ہے اور نمکین کافی تو پھر یہاں کی ایک اور ہی پیشکش ہے جو مجھے بہت پسند ہے۔
کام کرنے اور رہنے کے لیے بحرین اور ملائیشیا سمیت دنیا کے پانچ بہترین ممالک کون سے ہیں؟کاروبار شروع کرنے کے لیے دنیا کے 10 بہترین ممالک کون سے ہیں؟دنیا کے ’محفوظ ترین ممالک‘ جہاں لوگ گھروں کے دروازے بند نہیں کرتے اور پولیس ہتھیار نہیں رکھتیرہائش کے لیے دنیا کے پانچ بہترین شہر کون سے ہیں؟2023 میں سیاحت کے لیے دنیا کے پانچ بہترین گاؤں کون سے ہیں؟دنیا کا سب سے کم پُر امن ملک کون سا؟