پاکستان کرکٹ ٹیم کا انڈین حملوں کے متاثرین کے لیے میچ فیس عطیہ کرنے کا اعلان

اردو نیوز  |  Sep 30, 2025

پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنی میچ فیس انڈین حملوں سے متاثر ہونے والوں کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اتوار کو دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ انڈین حملوں میں ہمارے عام شہری اور بچے متاثر ہوئے تھے۔

جب ان سے انڈین ٹیم کے ٹرافی وصول نہ کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ کر کے انہوں نے ہماری نہیں کرکٹ کی توہین کی۔

دبئی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے فائنل کے بعد پریس کانفرنس میں جب ان سے ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’ہم بیٹنگ اور بولنگ میں اچھا آغاز کیا مگر اختتام اچھا نہیں کر سکے۔‘

انہوں نے انڈین کھلاڑیوں کی جانب سے ہاتھ نہ ملانے کو بھی گیم کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹورنامنٹ میں جو کچھ ہوا وہ بہت مایوس کن تھا۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ ایشیا کپ میں ٹیم کی کارکردگی کو کامیابی کے طور پر دیکھتے ہیں یا ناکامی کے طور پر، تو ان کا کہنا تھا کہ یہ پورا ایونٹ ہی رولر کوسٹر کی طرح تھا۔

تاہم انہوں نے کچھ اچھی باتوں اور خامیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اچھی چیزوں کو مزید اچھا کرنے اور خامیوں پر قابو پانے کی کوشش کریں گے۔

جب ان سے حارث رؤف کی خراب بولنگ کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ آپ کسی ایک کھلاڑی کی وجہ ہارتے یا جیتتے نہیں بلکہ بطور ٹیم ہی ایسا ہوتا ہے۔

’حارث رؤف ہمارے بیسٹ بولر ہیں، پچھلے میچز میں انہوں نے اچھا کردار کیا، اگر انہوں نے آج اچھی کارکردگی نہیں دکھائی تو بدقسمتی کسی کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے اور ہارنے پر ایسی باتیں ہوتی ہیں۔‘

مئی کے پہلے عشرے میں پاکستان اور انڈیا نے ایک دوسرے پر حملے کیے تھے (فوٹو: روئٹرز)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کو زیادہ رنز بنانا چاہیے تھے۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ ایونٹ کے دوران بابر اعظم اور محمد رضوان کو مس کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہی ٹیم تھی جس نے اچھی کارکردگی دکھائی اور کئی ٹیموں کو ہرایا۔ ہم بطور ٹیم چلتے ہیں اور ایسی کوئی بات نہیں کہ انفرادی طور پر کسی کو مس کریں۔

سلمان آغا کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی طرف سے سپورٹس مین سپرٹ کا مظاہرہ کیا۔

جب ان سے بار بار انڈین ٹیم کی جانب سے ٹرافی وصول نہ کیے جانے کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے تو ان کا کہنا تھا کہ جو ہوا غلط ہوا، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا اور جن لوگوں نے ایسا کیا میرے خیال میں یہ سوالات ان سے ہونا چاہییں۔

 

سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ ’ہم نے بولنگ اور بیٹنگ دونوں میں اچھا آغاز کیا مگر اختتام اچھا نہ کر سکے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

 انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ انڈین کھلاڑیوں نے شاید وہی جس کی ان کو ہدایات ملی تھیں۔

ان کے مطابق ’سخت الفاظ استعمال نہیں کرنا چاہتا مگر جو ہوا وہ کھیل کے لیے اچھی بات نہیں کوئی بھی اس کی حمایت نہیں کرے گا۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ ساری ٹیموں کے خلاف اچھی کارکردگی کے باوجود صرف انڈین ٹیم کے خلاف کارکردگی کیوں خراب ہے؟

اس کے جواب میں سلمان علی آغا نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کہ ہم ان کے مقابلے میں اچھی کرکٹ نہیں کھیل رہے۔

’شاید ان کا ایرا چل ہے جیسے 90 کی دہائی میں ہمارا ایرا تھا، ہمارا دور پھر آئے گا اور ان کو ہرائیں گے۔‘

کھیل میں جنگ کو گھسٹینا مایوسی کو ظاہر کرتا ہے: محسن نقوی کا نریندر مودی کو جواب

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر جنگ انڈیا کے لیے فخر کا معیار ہے تو تاریخ پاکستان کے ہاتھوں اس کی ذلت آمیز شکست کو محفوظ کر چکی ہے اور کسی میچ سے یہ حقیقت بدل نہیں سکتی۔

 ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان سے جیتنے پر انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ایکس پر پوسٹ لکھا کہ ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور، نتیجہ وہی، انڈیا جیت گیا۔‘

محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ’کھیل میں جنگ کو گھسیٹنا صرف مایوسی کو ظاہر کرتا ہے اور اس سے کھیل کی روح مجروح ہوتی ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More