پاکستان کے سیالکوٹ ایئرپورٹ پر اُس وقت دلچسپ مگر پریشان کن صورتحال دیکھنے کو ملی جب ایئر سیال کی ایک پرواز سعودی عرب سے مسافروں کو تو پاکستان لے آئی لیکن ان کا سامان دمام میں ہی چھوڑ آئی۔جمعے کی صبح ایئر سیال کی پرواز پی ایف 841 سعودی عرب کے شہر دمام سے سیالکوٹ پہنچی۔ جیسے ہی مسافر ایئرپورٹ پر اُترے اور ’بیگیج کلیم ایریا‘ کی جانب بڑھے تو اطلاع دی گئی کہ ان کا سامان تو ساتھ لایا ہی نہیں گیا۔
یہ خبر سنتے ہی مسافر گھبرا گئے اور انہوں نے ایئرپورٹ پر احتجاج شروع کر دیا۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ان کے بیگز میں قیمتی سامان موجود تھا جو ایئر لائن کی غفلت کے باعث سعودی عرب میں ہی رہ گیا۔ایک مسافر انور علی نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’ہم محنت مزدوری کر کے وطن واپس آئے ہیں، ہمارے بیگز میں نہ صرف کپڑے اور ذاتی اشیا ہیں بلکہ تحائف اور قیمتی سامان بھی تھا۔ ایئر لائن کی کوتاہی نے ہمیں ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے۔‘احتجاج کے دوران مسافروں کا غصہ اُس وقت مزید بڑھ گیا جب ایئر لائن کے مقامی عملے نے کاؤنٹر بند کر دیا۔ مسافروں نے شکوہ کیا کہ ’ایئر سیال کے عملے نے ہماری بات سننے کے بجائے کاؤنٹر بند کر دیا اور کسی نے یہ تک زحمت نہیں کی کہ ہمیں سامان کی واپسی کا کوئی واضح وقت بتا سکے۔‘ایئر سیال انتظامیہ کا ابتدائی موقف ہے کہ سامان اگلی پرواز سے سیالکوٹ پہنچایا جائے گا، تاہم اس حوالے سے متاثرہ مسافروں کو کوئی حتمی شیڈول نہیں دیا گیا۔ایئرپورٹ پر کئی مسافر اپنی شکایات لے کر ایوی ایشن حکام کے پاس پہنچے اور مطالبہ کیا کہ ایئر لائن کو اس غفلت پر جواب دہ بنایا جائے۔ایئر سیال کے ترجمان کے مطابق معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور کمپنی جلد ہی مسافروں کا سامان ان کے حوالے کر دے گی۔ترجمان نے مسافروں کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ اس نوعیت کے مسائل سے بچنے کے لیے ایئر لائن اپنی آپریشنل حکمت عملی کا ازسرِ نو جائزہ لے رہی ہے۔ ادھر سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے حکام نے بتایا ہے کہ مسافروں کی شکایات موصول ہو گئی ہیں اور اس واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کی جا رہی ہے۔’اگر ایئر لائن کی کوتاہی ثابت ہوئی تو اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔‘