حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدہ طے، ’یہ پاکستان، کشمیر اور جمہوریت کی فتح ہے‘

اردو نیوز  |  Oct 04, 2025

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں چھ دن سے جاری احتجاج کے بعد حکومتی ٹیم اور جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔

جمعے اور سنیچر کی شب دیر گئے (چار بجے کے قریب) مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور وفاقی برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک بیان میں معاہدہ طے پانے کی تصدیق کی ہے۔

احسن اقبال نے اپنے بیان میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے کو ’پاکستان، کشمیر اور جمہوریت کی جیت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ’  آزاد جموں کشمیر کے عوام ہمیشہ پاکستان کے قومی کاز کے فرنٹ لائن پر کھڑے رہے ہیں اور ان کی آواز میں بہت زیادہ وزن ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے ہفتوں کے دوران، ہم نے عوامی تحفظات کی وجہ سے ایک مشکل صورتحال کو ابھرتے دیکھا۔ یہ مقامی اور قومی قیادت کی دانش مندی اور بات چیت کا جذبہ تھا جس نے ہمیں اس رکاوٹ کو پرامن طریقے سے تشدد اور تقسیم کے بغیر اور باہمی احترام کے ساتھ حل کرنے کے قابل بنایا۔‘

’یہ قرارداد ایک فریق کی دوسرے پر فتح نہیں بلکہ یہ آزاد جموں و کشمیر کے عوام، پاکستان اور جمہوریت کی فتح ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ جب حکومت سنتی ہے اور جب لوگ تعمیری انداز میں مشغول ہوتے ہیں تو ہم مل کر حل تلاش کر سکتے ہیں۔‘

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ ’جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے شہریوں کی آواز اٹھائی اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے ان آوازوں کو سنجیدگی سے لیا۔ ہم نے محاذ آرائی کے بجائے مشاورت کا انتخاب کیا۔ انا کے بجائے ہم نے ہمدردی کا انتخاب کیا۔ ہم آزاد جموں و کشمیر میں گڈ گورننس اور ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کا عہد کرتے ہیں۔‘

دوسری جانب اس احتجاج کو منظم کرنے والی جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے رکن شوکت نواز میر نے بھی ایک ویڈیو بیان میں معاہدے کو کشمیر کے عوام کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم نے اپنے بیش تر مطالبات حاصل کر لیے ہیں۔ عوام مطمئن رہیں کہ ہم فتح یاب ہوئے ہیں۔‘

عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما شوکت نواز میر نے کہا کہ ’عوام مطمئن رہیں کہ ہم فتح یاب ہوئے ہیں‘ (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)انہوں نے کہا کہ ’ہمارے احتجاج کے دوران جان سے جانے والی ساتھیوں کی وجہ سے ہم غمزدہ ہیں۔ ہم کل جشن یا اظہار تشکر ریلیاں نہیں نکالیں گے بلکہ ریاست بھر میں تین روزہ سوگ منایا جائے گا۔‘

Alhamdulillah!Agreement signed with Joint Action Committee. Pakistan, AJK & Democracy wins.The people of Azad Jammu & Kashmir have always stood at the frontlines of Pakistan’s national cause, and their voice carries immense weight. Over the past weeks, we saw a difficult… pic.twitter.com/DMGdVDbr0s

— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) October 3, 2025

اس سے چند گھنٹے قبل پاکستان کے وزیراعظم کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر سے معاملات طے پا گئے ہیں۔ جلد حتمی معاہدے پر دستخط متوقع ہیں۔‘

کمیٹی کے ایک اور رکن احسن اقبال نے جمعے کی رات کو جاری بیان میں کہا تھا کہ ’بڑے پیمانے پر خونریزی اور بدامنی کی خواہش رکھنے والے ناکام ہو گئے۔ معاہدے پر اصولی اتفاق ہو چکا ہے۔ بہت جلد باضابطہ دستخط ہوں گے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ جیت پاکستان، آزاد کشمیر کے عوام اور جمہوریت کی ہے۔ بہتر گورننس کے لیے عوامی احساسات کو مدنظر رکھنا ہوگا۔ امور کشمیر کے وزیر کی سربراہی میں کمیٹی ہر 15 روز بعد اجلاس کرے گی۔‘

قبل ازیں انہوں نے نجی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئینی ماہرین کی کمیٹی تمام پہلوؤں کا جائزہ لے گی۔  کمیٹی کے جائزے کے بعد جو فیصلہ ہوگا وہ سب کے لیے قابلِ قبول ہوگا۔ 

جمعرات کو وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر اسلام آباد سے مظفرآباد پہنچنے والی مذاکراتی ٹیم نے عوامی ایکشن کمیٹی کے ارکان کے ساتھ مذاکرات شروع کیے تھے۔ 

گزشتہ رات مذاکرات کے پہلے دور کے بعد عوامی ایکشن کمیٹی نے اپنے دیگر ارکان سے مشاورت کے لیے مذاکرات کو روک دیا تھا۔

جمعے کی شام کوہالہ میں موجود جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے سرکردہ رہنما شوکت نواز میر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اب ہم کمیٹی کے ارکان الگ بیٹھ کر آپس میں مشاورت کریں گے۔ آپ کو انتظار کرنا ہو گا، آپ یہیں بیٹھے رہیں گے اور ہمارے درمیان جو بھی اتفاق رائے ہو گا اس کے مطابق اگلے لائحۂ عمل سے آپ کو آگاہ کریں گے۔‘شوکت نواز میر دیگر دو ارکان کی موجودگی میں حکومت کی ٹیم سے مذاکرات کا دوسرا دور مکمل کر کے مظفرآباد سے کوہالہ پہنچے تھے۔

مذاکراتی کمیٹی کے رکن طارق فضل چوہدری نے پیش رفت کی تصدیق کی۔ فوٹو: حمزہ نصیردونوں اطراف کی مذاکراتی ٹیمیں

مظفرآباد پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کی بھیجی گئی مذاکراتی ٹیم میں وزیر امور کشمیر امیر مقام، رانا ثناء اللہ، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، احسن اقبال، راجہ پرویز اشرف، قمر الزمان کائرہ، سردار محمد یوسف، پاکستان کے زیرانتطام کشمیر کے سابق صدر مسعود خان شامل ہیں۔ جبکہ مظفرآباد حکومت کے دو وزرا فیصل ممتاز راٹھور اور دیوان علی چغتائی بھی اس ٹیم کا حصہ ہیں۔

عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے اس کی کور کمیٹی کے تین ارکان راجہ امجد علی خان ایڈووکیٹ، شوکت نواز میر اور انجم زمان اعوان مذاکرات کر رہے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More