فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے طلبہ کی کارکردگی کو جدید تعلیمی معیار کے مطابق پرکھنے کے لیے نیا گریڈنگ فارمولا جاری کر دیا ہے۔ یہ نظام مرحلہ وار نافذ ہوگا۔ میٹرک کے امتحانات میں 2026 سے جبکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں 2027 سے اس کا اطلاق کیا جائے گا۔
بورڈ حکام کے مطابق اس نئے نظام کا مقصد طلبہ کے نتائج کو زیادہ شفاف، منصفانہ اور بین الاقوامی تعلیمی معیار کے مطابق بنانا ہے۔ نئے گریڈنگ فارمولا کے تحت طلبہ کو نمبروں کے بجائے کارکردگی کی سطح کے مطابق گریڈز دیے جائیں گے۔
نئے گریڈنگ سسٹم کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
اے++ گریڈ: 96 تا 100 فیصد نمبر حاصل کرنے والے
اے + گریڈ: 91 تا 95 فیصد نمبر
اےگریڈ: 86 تا 90 فیصد نمبر
بی++ گریڈ: 81 تا 85 فیصد نمبر
بی + گریڈ: 76 تا 80 فیصد نمبر
بی گریڈ: 71 تا 75 فیصد نمبر
سی+ گریڈ: 61 تا 70 فیصد نمبر
سی گریڈ: 51 تا 60 فیصد نمبر
ڈی گریڈ: 40 تا 50 فیصد نمبر حاصل کرنے والے
جبکہ 40 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کو 'Ungraded' تصور کیا جائے گا یعنی وہ امتحان میں ناکام شمار ہوں گے۔ تاہم ایسے طلبہ کو دوبارہ امتحان دینے کا موقع دیا جائے گا اگر وہ دیگر شرائط پوری کرتے ہوں۔
فیڈرل بورڈ کے ترجمان کے مطابق اس نظام سے امتحانی نتائج میں شفافیت اور اعتبار میں اضافہ ہوگا کیونکہ اب توجہ صرف نمبروں پر نہیں بلکہ طلبہ کی حقیقی سیکھنے کی صلاحیت اور تعلیمی معیار پر دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق نیا گریڈنگ فارمولا تعلیمی ماہرین، اساتذہ اور بین الاقوامی تعلیمی اداروں کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس نظام کے نفاذ سے پاکستان کا تعلیمی ڈھانچہ عالمی معیار کے قریب آ جائے گا اور طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے لیے بین الاقوامی مواقع حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔