شاہین آفریدی پاکستان کی ون ڈے ٹیم کے نئے کپتان: ’اب 2027 کے ورلڈ کپ تک وقت بھی دیں‘

بی بی سی اردو  |  Oct 21, 2025

Getty Imagesشاہین شاہ آفریدی پاکستان ون ڈے ٹیم کے 32 ویں کپتان ہیں

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جنوبی افریقہ کے خلاف جاری دوسرے ٹیسٹ کے دوران گذشتہ روز ون ڈے سیریز کے لیے نئے کپتان کا اعلان کیا اور شاہین شاہ آفریدی کو یہ ذمہ داری سونپ دی۔

عاقب جاوید کی سربراہی میں پی سی بی نے وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کی جگہ 25 سالہ فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کو فیصل آباد میں جنوبی افریقہ کے خلاف 4 نومبر سے شروع ہونے والی تین میچوں کی سیریز سے قبل 32ویں ون ڈے کپتان کے طور پر نامزد کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر پاکستان میں کپتانی کی تبدیلی کو ’میوزیکل چیئر کے کھیل‘ سے تعبیر کیا جا رہا ہے اور اس فیصلے کے بعد جہاں چیف سیلیکٹر عاقب جاوید کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہیں رضوان کے بطور کپتان ریکارڈ کو بھی پیش کیا جا رہا ہے۔

شاہین شاہ نے اس سے قبل ٹی20 انٹرنیشنل میں پاکستان ٹیم کی کپتانی کر رکھی ہے لیکن نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد ان کی جگہ سلمان آغا کو یہ ذمہ داری سونپ دی گئی۔

شاہین شاہ کی قیادت میں لاہور قلندرز نے دو پی ایس ایل ٹائٹل جیتے اور یہ ان کا بڑا کارنامہ کہا جائے گا۔ جبکہ محمد رضوان نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں میزبان ٹیموں کے خلاف سیریز میں تاریخی فتوحات حاصل کیں لیکن چیمپیئنز ٹرافی، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز میں حالیہ شکستوں کی وجہ سے ان کی ساکھ متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی۔

لوگ اس بات پر بھی حیرت میں ہیں کہ اس تبدیلی کی کوئی وضاحت بھی پیش نہ کی گئی۔ درحقیقت، آفیشل بیان میں وکٹ کیپر بلے باز کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔ پی سی بی کے مطابق یہ فیصلہ اسلام آباد میں سلیکشن کمیٹی اور وائٹ بال کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے درمیان ہونے والی میٹنگ کے بعد کیا گیا۔

Getty Imagesمحمد رضوان نے آسٹیریلیا اور جنوبی افریقہ کو ان کے گھر میں شکست دی تھیبابر کی جگہ کپتان بننے والے رضوان جنھیں ایک موقعے پر لگا تھا کہ ’میرا کریئر ختم ہوچکا ہے‘رفتار پہلے جیسی ہے، اللہ نہ کرے میرے جیسی انجری کسی کو ہو: شاہین شاہ آفریدیپاکستان اور جنوبی افریقہ کی ون ڈے سیریز: ’محمد رضوان کا سرپرائز اور انجریز سے ہلکان حریف‘پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: 38 سالہ آصف آفریدی کا ڈیبو، بابر اعظم ایک بار پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام

محمد رضوان نے 20 ونڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کی قیادت کی ہے جس میں انھیں 9 میچوں میں فتح جبکہ 11 میں شکست کا سامنا رہا۔ لیکن آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسی ٹیم کو ان کے عروج پر ان ہی کے گھر میں شکست دینے کا سہرا بھی ان کے سر جاتا ہے۔

انھوں نے کپتان کی حیثیت سے 41 رنز فی اننگز سے زیادہ کی اوسط سے رنز بنائے۔ انھوں نے دو ٹیسٹ میچز میں کپتانی کی لیکن دونوں میں انھیں شکست ہوئی اور چار ٹی-20 انٹرنیشنل میں بھی شکست کا منھ دیکھنا پڑا۔

اگر شاہین شاہ آفریدی کا ریکارڈ دیکھا جائے تو انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی-20 میں کپتانی کی اور پانچ میچ کی سیریز ایک کے مقابلے چار میچز سے ہار گئے۔

بہر حال پاکستان کرکٹ میں کپتانی کی تبدیلی ٹیم میں عدم استحکام کی نشاندہی کرتی ہے اور وہ بھی اس وقت جب ٹیم 2027 کے ون ڈے ورلڈ کپ کی تیاری کر رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر شور

پاکستان کرکٹ میں ہر فارمیٹ کے لیے الگ الگ کپتان رکھنے کا نیا رجحان جاری ہے۔ لیکن اس تبدیلی کو لوگ ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔

پاکستان میں کپتانی کو میوزیکل چیئر کا کھیل کہتے ہوئے ایک صارف نے 2023 کے بعد کی فہرست جاری کی ہے۔ کال می شیری-1 نامی ایک صارف کے مطابق:

نومبر 2023 - بابر اعظم نے کپتانی سے استعفیٰ دے دیا۔نومبر 2023 - شاہین آفریدی کو ٹی-20 انٹرنیشنل کپتان مقرر کیا گیا۔نومبر 2023 - شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا۔مارچ 2024 - شاہین کو کپتانی سے ہٹا دیا گیا۔مارچ 2024 - بابر کو دوبارہ ٹی-20 انٹرنیشنل کپتان مقرر کیا گیا۔اکتوبر 2024 - بابر اعظم نے دوبارہ استعفیٰ دے دیا۔اکتوبر 2024 - رضوان کو سفید گیند کا کپتان مقرر کیا گیا۔مارچ 2025 - سلمان علی آغا کو ٹی-20 انٹرنیشنل کا کپتان مقرر کیا گیا۔اکتوبر 2025 - رضوان کو ون ڈے سے ہٹا دیا گیا۔اکتوبر 2025 - شاہین آفریدی کو ون ڈے کپتان مقرر کیا گیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’جب رضوان کو وائٹ بال کرکٹ کا کپتان بنایا گیا تھا تو انھوں نے کہا تھا کہ ان کی نظر 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی کے ساتھ 2026 کے ٹی20 ورلڈ کپ اور اولمپکس پر ہے۔ لیکن اب انھیں ہٹا دیا گيا ہے۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ 27 اکتوبر 2024 کو رضوان کو وائٹ بال کپتان بنایا گیا، ’پانچ ماہ میں پانچ میچز کے بعد ٹی20 کی کپتانی سے ہٹا دیا گيا اور 11 ماہ میں 22 میچز کے بعد ون ڈے کی کپتانی سے بھی ہٹا دیا گيا۔‘

بہت سے صارفین یہ لکھ رہے ہیں کہ انھیں رضوان کے لیے افسوس ہو رہا ہے۔ ’انھوں نے آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں اور جنوبی افریقہ کو جنوبی افریقہ میں ان کی بلندی کے زمانے میں شکست دی۔ اگرچہ انھیں 2027 ورلڈ کپ تک کے لیے کپتان مقرر کیا گیا تھا لیکن انھیں بغیر کسی وجہ کے ہٹا دیا گيا۔‘

واضح رہے کہ شاہین شاہ آفریدی سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے داماد ہیں تاہم بعض صارفین کی جانب سے حمایت بھی سامنے آ رہی ہے۔

عبداللہ نامی صارف نے لکھا: ’مجھے یاد ہے کہ کس طرح انھوں نے صرف ایک سیریز کے بعد انھیں ذلت آمیز طریقے سے کپتانی سے ہٹا دیا۔ وہ واپس گئے اور اپنے کھیل کو بہتر کیا، ایک اور ٹرافی اپنے نام کی اور دوبارہ پاکستان کی قیادت کرنے کے لیے واپس آئے ہیں۔‘

کچھ لوگ شاہین شاہ کے کپتان بننے کے بعد سلمان آغا کے لیے پریشان ہیں اور لکھ رہے ہیں کہ سلمان آغا جنوبی افرقیہ اور سہ فریقی ٹورنامنٹ میں بہت دباؤ میں ہوں گے۔ اگر انھوں نے رنز سکور نہ کیے تو شاہین شاہ ان کی بھی جگہ لے لیں گے۔

ویسے اگر دیکھا جائے تو شاہین شاہ آفریدی نے گذشتہ دو برسوں میں 22 میچوں میں شرکت کی ہے اور 45 وکٹیں حاصل کی ہیں اور انڈیا کے فاسٹ بولر محمد شامی کے بعد ان کا ریکارڈ بہت بہتر ہے۔

ماہین نامی صارف نے لکھا کہ ’اب شاہین کو 2027 کے ورلڈ کپ تک وقت دیں بنا کسی سیاست کے۔‘

پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: 38 سالہ آصف آفریدی کا ڈیبو، بابر اعظم ایک بار پھر بڑی اننگز کھیلنے میں ناکامبابر کی جگہ کپتان بننے والے رضوان جنھیں ایک موقعے پر لگا تھا کہ ’میرا کریئر ختم ہوچکا ہے‘’سپن کے راج میں شاہین کی ریورس سوئنگ کمال کر گئی‘نعمان علی اور شاہین آفریدی کی شاندار بولنگ، پاکستان نے عالمی ٹیسٹ چیمپیئن جنوبی افریقہ کو 93 رنز سے ہرا دیاپاکستان اور جنوبی افریقہ کی ون ڈے سیریز: ’محمد رضوان کا سرپرائز اور انجریز سے ہلکان حریف‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More