نہ چھت پر آئینے اور نہ ہی شہوت انگیز تصاویر: برازیل کے سیکس موٹلز میں تبدیلیاں

بی بی سی اردو  |  Nov 08, 2025

Vitor Serrano/BBCبرازیل میں Só Prazer جیسے موٹل مقبول اور سماجی طور پر قربت کی جگہوں کے طور پر قبول کیے جاتے ہیں

برازیل کے شہر بیلیمکے ہوٹل ’سو پرازر‘ کے کمروں میں گول بیڈز اور شہوت انگیز تصاویر کی جگہ اب مکاؤ طوطوں، جیگوار اور نایاب پرندوں کی تصاویر آویزاں کی جا رہی ہیں۔

آنے والے دنوں میں ایک منی وین یورپی اور افریقی مہمانوں کو موٹل سے 20 کلو میٹر کے فاصلے پربیلیمکے مرکز تک لے جائے گی، جہاں برازیل 10 نومبر سے اقوامِ متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس ’کوپ 30‘ کی میزبانی کرنے والا ہے۔

موٹل کے مالک کرسٹیانو ریبیریو اس کانفرنس کو کاروبار چمکنے کا بہترین موقع قرار دیتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’سو پرازر‘ موٹل سنہ 2023 میں کھولا گیا تھا اور یہاں زیادہ تر وہ ٹرک ڈرائیور آتے تھے جو سفر کے دوران سیکس کے لیے یہاں رُکتے تھے۔

Vitor Serrano/BBCموٹل کی دیواروں میں ایمیزون وائلڈ لائف کی تصویر کشی کی گئی ہے، حالانکہ موٹل کے لوگو پر اب بھی دل بنا ہوا ہے

ایمازون کے برساتی جنگلات کے کنارے واقعبیلیم میں ’کوپ 30‘ کی وجہ سے ہوٹلز کے کرایوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اس کی وجہ سے یہ خدشات جنم لے رہے ہیں کہ افریقہ اور غریب ممالک سے آنے والے مندوبین کے لیے یہ بہت مہنگے ہوں گے۔

چند ماہ پہلے برازیلی میڈیا میں کچھ ہوٹلز میں فی رات اور کچھ روز قیام کے نرخ بھی سامنے آئے تھے۔ اس فہرست میں ایسے ہوٹلز بھی تھے جہاں سوٹس میں ایک رات کا کرایہ 1200 ڈالر اور 11 راتوں کے لیے اپارٹمنٹس کا کرایہ ایک لاکھ 85 ہزار ڈالرز سے زائد تھا۔

کئی ممالک کے نمائندوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر قیمتیں زیادہ رہیں تو ایونٹ کو دوسرے شہر میں منتقل کر دیا جائے۔

برازیل کا اصرار ہے کہ وہ بیلیم میں کوپ 30 کانفرنس منعقد کرے گا تاکہ ایمازون کے برساتی جنگلات کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کرائی جا سکے۔ برازیلی حکومت نے غریب ممالک کے نمائندوں کے لیے کم نرخوں پر کمرے پیش کرنے پر رضا مندی بھی ظاہر کی ہے۔

ریبیریو کہتے ہیں کہ یہ ربڑ کی 19 ویں اور 20 صدی کے اوائل میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مانگ کی طرح ہے جس نے بیلیم کی معیشت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

لیکن ’کوپ 30‘ کے فوائد اس حد تک حاصل نہیں ہوئے جس کی ہوٹل مالکان نے توقع ظاہر کی تھی۔

انڈونیشیا کے سیکس سے متعلق نئے قوانین: ’میں بہت پریشان ہوں، میرا تو گزر بسر ہی سیاحت کے شعبے سے جڑا ہوا ہے‘اسرائیل: زخمی فوجیوں کی جنسی صلاحیت کی بحالی کے لیے سیکس سروگیٹ تھیراپی کا استعمال’شیطانی سانس‘: وہ شہر جہاں امریکی سیاح ’سیکس اور نشے کی تلاش میں‘ اپنی جانیں گنوا رہے ہیںالفائد پر الزامات: ’مجھے بطور سیکس پارٹنر بھرتی کیا گیا، انٹرویو میں پوچھا گیا کہ کیا میں کنواری ہوں‘Getty Imagesبرازیل نے کہا ہے کہ بیلیم میں کوپ 30 کی میزبانی ایمیزون کے جنگلات کو درپیش مسائل کو اجاگر کرے گی

سنہ 2023 میں بیلیم میں ہوٹل انڈسٹری کو فروغدینے کے لیے ریاست پارا کی حکومت نے نیا فرنیچر خریدنے پر ہوٹل انڈسٹری کو ٹیکس میں چھوٹ دی تھی۔

کئی موٹلز نے ہر قسم کے صارف کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کمروں میں سے شہوت انگیز تصاویر ہٹا کر کمروں کی نئے سرے سے تزئین و آرائش کی۔

برازیل میں موٹلز کی اصطلاح مختصر وقت کے لیے جنسی تعلق قائم کرنے کی جگہ کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔

یہ سیکس کی جگہوں کے طور پر مقبول اور سماجی طور پر قابل قبول سمجھے جاتے ہیں، اکثر ایسے جوڑے استعمال کرتے ہیں جنھوں نے حال ہی میں ڈیٹنگ شروع کی ہے، یا جو اپنی شادی شدہ زندگی سے ہٹ کر باہر کسی کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرتے ہیں۔

ان موٹلز کو اس نوعیت کے جذبات کو بڑھاوا دینے کے لیے تیار کیا جاتا ہے اور مختلف تصاویر اور کمرے میں موجود چیزوں کو رومانوی رنگ دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔

ریبیریو کہتے ہیں کہ ’میں نے دیواروں پر نیا پینٹ کرایا ہے۔۔واش رومز، گدوں کو تبدیل کیا ہے۔۔گول بیڈز کو ہٹا دیا ہے کیونکہ وہ رات بھر قیام کے لیے موزوں نہیں ہیں۔‘

مسٹر ربیریو نے ایسے صوفے بھی ہٹا دیے ہیں جن پر مختلف سیکس پوزیشنز والی تصاویر بنی ہوئی تھیں بلکہ اس کی جگہ نئی چادریں، تولیے اور نئے باتھ ٹب خریدے ہیں۔

مختلف سیکس پوزیشنزمختلف جنسی پوزیشنوں کو سہارا دینے کے لیے بنائے گئے شہوانی، شہوت انگیز صوفوں کو ہٹا دیا ہے، اور نئی چادریں، تولیے اور گرم ٹب خریدے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہاں آنے والے مہمان آرام کے ساتھ بیٹھ کر کانفرنس سے متعلق اپنی رپورٹس تحریر کر سکیں گے۔

ریبیریو کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے یہاں کے روایتی پکوان بشمول موسمی سلاد اور سیلمن مچھلی کی تیاری کے لیے کچن کے عملے کو خصوصی تربیت دی ہے۔

Pousada Acrópoleبعض موٹلز کی بیرونی دیواروں کا رنگ بھی تبدیل کر دیا گیا ہے

وسطی بیلیم کے ایک اور موٹل کو سرخ دیوار کو پینٹ کر دیا گیا ہے جبکہ اس کے اُوپر درج تحریر ’آئیں اور اپنے ساتھ اپنے پیار کرنے والے کو بھی لائیں‘ کو بھی مٹا دیا گیا ہے۔

اس موٹل کی باہر کی دیوار اب سرمئی ہے۔ اندر، کمروں سے چھت کے آئینے ہٹا دیے گئے ہیں۔

سو پراز موٹل کے 33 میں سے چھ کمرے کینیڈا، فن لینڈ اور تنزانیہ سے آنے والے مہمانوں کے لیے بک کیے گئے ہیں۔

یہ کمرے فی رات 240 ڈالرز میں 15 روز کے لیے بک کیے گئے ہیں.

ربییریو کا کہنا ہے کہ عام طور پر وہ 18 ڈالر فی گھنٹہ کے حساب سے کمرہ کرایے پر دیتے رہے ہیں جب کہ مزید سہولیات والا لگزری سوٹ، گرم ٹب کے ساتھ 93 ڈالر میں بک ہوتا رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے زیادہکرایہ لینے کا فیصلہ کیا کیونکہ ہمیں خصوصی سروس فراہم کرنی ہوگی۔ ہم ہوٹل نہیں ہیں، لیکن ہم ایک ہوٹل کی طرح کام کریں گے۔ اور مہمانوں کو بہترین سروس ملے گی۔‘

پوساڈا ایکروپول میں، نیدرلینڈز کے چار مہمانوں نے کوپ 30 کے لیے بکنگ کی ہے۔ لیکن مالک البرٹو براگا کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اب بھی 22 کمرے خالی ہیں۔

Vitor Serrano/BBCSó Prazer موٹل کے کمروں سے شہوانی، شہوت انگیز تصاویر اور صوفے ہٹا دیے گئے ہیں

پارا میں برازیلین موٹل ایسوسی ایشن (ABMotéis) کے ریجنل ڈائریکٹر ریکارڈو ٹیکسیرا نے بی بی سی کو بتایا کہ گریٹر بیلیم کے موٹل کے ایک چوتھائی کمروں کو کوپ 30 کے لیے ڈھال لیا گیا ہے، لیکن ان میں سے نصف سے بھی کم سمٹ کے لیے بک کیے گئے ہیں۔

اُن کے بقول ہوٹلز کی بات کی جائے تو یہاں بہت کم کمرے باقی ہیں۔ ہوٹل ایسوسی ایشن کے مطابق نومبر کے ایونٹ کے لیے 97 فیصد ہوٹل بک ہو چکے ہیں۔

شہر میں عام طور پر صرف 18,000 ہوٹلوں کے بستر ہوتے ہیں، لیکن COP30 کے منتظمین کا کہنا ہے کہ سمٹ کے دوران 53,000 بستر دستیاب کرائے گئے ہیں - جو مندوبین کی متوقع تعداد سے قدرے زیادہ ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان میں سے 14,500 ہوٹلوں اور موٹلز میں ہیں، جب کہ 22,500 ایئر بی این بی میں ہیں، 10,000 سٹیٹ ایجنٹوں کے ذریعے کرائے پر ہیں اور دیگر 6,000 کروز جہازوں پر ہیں۔

کوپ 30 انتطامیہ کے مطابق تین نومبر تک 159 ممالک کے مندوبین نے اپنی رہائش کا انتظام کر لیا ہے، تام 28 ممالک کے نمائندے اب بھی کرایوں سے متعلق بات چیت کر رہے ہیں۔

Vitor Serrano/BBC

دونوں موٹل مالکان، براگا اور ریبیرو کا کہنا ہے کہ وہ آخری منٹ کی بکنگ کی امید کر رہے ہیں۔ مستقبل میں، وہ اب بھی گھنٹے کے حساب سے کمرے کرائے پر لینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

لیکن، براگا کا کہنا ہے کہ، ’ہم ایک مختلف ماحول کے ساتھ، ایک ہوٹل کی طرح بننے کے لیے تبدیل ہو رہے ہیں‘۔

ربیرو کا کہنا ہے کہ وہ ’نئی موٹل انڈسٹری کے رجحان کی پیروی کرنا چاہتے ہیں، بشمول شہوانی، شہوت انگیز تھیمز کے بغیر کمرے اور زیادہ آرام‘۔

’اب، اس کا مقصد ان جوڑوں کے لیے ہے جو اپنے رشتے میں کچھ مختلف چاہتے ہیں - جو کچھ ان کے گھر میں ہے اس سے بہتر ہے۔‘

الفائد پر الزامات: ’مجھے بطور سیکس پارٹنر بھرتی کیا گیا، انٹرویو میں پوچھا گیا کہ کیا میں کنواری ہوں‘خواتین کے ساتھ رات گزارنے اور انھیں ’حاملہ‘ کرنے کی نوکری: سینکڑوں مرد پیسے اور سیکس کے لالچ میں آ کر کیسے لُٹے؟’شیطانی سانس‘: وہ شہر جہاں امریکی سیاح ’سیکس اور نشے کی تلاش میں‘ اپنی جانیں گنوا رہے ہیںاسرائیل: زخمی فوجیوں کی جنسی صلاحیت کی بحالی کے لیے سیکس سروگیٹ تھیراپی کا استعمالانڈونیشیا کے سیکس سے متعلق نئے قوانین: ’میں بہت پریشان ہوں، میرا تو گزر بسر ہی سیاحت کے شعبے سے جڑا ہوا ہے‘’مجھے دبئی سے سمگل کر کے انڈیا میں سیکس ورکر بننے پر مجبور کیا گیا۔۔۔‘ دلی کی ازبک خاتون کی کہانی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More