تھائی لینڈ میں جاری مس یونیورس کا مقابلہ منتظمین میں شامل ایک اعلی عہدادار کے مبینہ توہین آمیز رویّے کے سبب تنازعے کا شکار ہو گیا ہے۔
اس مقابلے میں تنازعے کی وجہ بننے والے شخص مس یونیورس آرگنائزیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نوات اِتسر اگریسل ہیں۔ جن کا تعلق تھائی لینڈ سے ہے۔
ہوا کچھ یوں کہ چند روز قبل ’سیش تقریب‘ کے دوران مس یونیورس آرگنائیزیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نوات اِتسرا گریسل نے مس میکسیکو فاطمہ بوش کو سب کے سامنے ’ڈمی‘ قرار دے دیا اور وضاحت دینے پر سکیورٹی کو بلوا کر انھیں چپ رہنے کے لیے کہا گیا۔
مقابلہ حسن کے لیے دنیا بھر سے آنے والی امیدواروں نے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر ناوت اِتسرا گریسل کے رویّے پر احتجاج کیا اوراُن خلاف مشترکہ طور پر تقریب سے واک آؤٹ کیا۔
مس یونیورس کے مقابلے میں شامل حسینائیں اپنے اپنے آبائی ممالک میں قومی مقابلوں کے فاتح ہیں۔ منگل کو مقابلے کی ایک ویڈیو میں کچھ لوگوں کو نوات کے رویے پر چیختے ہوئے سنا جاسکتا ہے ، جب انھوں نے فاطہ بوش کو ڈانٹنے کے لیے اپنی آواز بلند کی اور بار بار ان سے بات کرنا بند کرنے کو کہا۔
بہت سی حسینائیں فاطمہ بوش حمایت کے لیے کھڑی ہو گئیں جس پر نوات نے ان سے کہا 'اگر کوئی مقابلہ جاری رکھنا چاہتا ہے تو بیٹھ جائے۔ اگر آپ باہر نکلتی ہیں تو باقی لڑکیوں کا مقابلے جاری رہے گا۔ '
اس کے باوجود ویڈیو میں خواتین کی اکثریت کھڑی دکھائی دیتی ہے ، بہت سی دروازے کی طرف بڑھ رہی ہیں۔
منگل کو تقریب چھوڑنے کے بعد فاطمہ بوش نے پریس کو بتایا کہ 60سالہ ایگزیکٹو کا رویہ 'احترام نہیں کرتے' اور انھوں نے انھیں’بےوقوف‘ کہا تھا۔
تاہم نوات نے اس کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے الفاظ کو غلط سمجھا گیا ہے۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔ جس کے بعد مقابلہ مس یونیورستنظیم کے صدر نے اتسراگریسل کے رویے کو ’توہین آمیز‘ قرار دیتے ہوئے واقعے پر معذرت کی ہے۔
دوسری جانب اتسراگریسل نے ایک پریس کانفرنس میں مس میکسیکو کا نام لیے بغیر کہا کہ’اگر کسی کو برا لگا، اگر کوئی پریشان ہوا ہے تو میں ہر ایک سے معذرت کرتا ہوں۔‘
مس یونیورس 2025 کا فائنل 20 نومبر کو تھائی لینڈ میں ہو گا۔
EPAانڈین حسینہ کو 30 دن میں تاج لوٹانے کی ہدایت: ریچل گپتا کا مس گرینڈ انٹرنیشنل پر بدسلوکی اور باڈی شیمنگ کا الزام’جسم فروش کی طرح محسوس کروایا گیا‘: مس انگلینڈ انڈیا میں جاری عالمی مقابلۂ حسن بیچ و بیچ چھوڑ کر چلی گئیںمس یونیورس انڈونیشیا میں جنسی ہراسانی کی شکایت: ’جسم کا معائنہ بند کمرے میں کیا گیا لیکن وہاں مرد بھی موجود تھے‘مقابلۂ حسن میں شریک پاکستانی ماڈل روما مائیکل پرتنقید: ’آپ بکنی شو میں حجاب کی توقع کیوں کرتے ہیں‘تنازعے کی وجہ بننے والے ناوت اِتسر اگریسل کون ہیں؟
نوات اتسرا گریسل کا شمار تھائی لینڈ کے مشہور افراد میں ہوتا ہے۔
پہلے اُن کی وجہ شہرت سفری پروگرام یا ٹرویل پروگرامز تھے لیکن بعد میں انھوں نے اپنے شناخت خوبصورتی سے متعلق مختلف مقابلے یا بیوٹی پیجنٹ کے ایگزیکٹو کے طور پر بنائی۔
تھائی لینڈ چیمبر آف کامرس یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ سنہ 2007 سے 2013 تک مس تھائی لینڈ ورلڈ کے ڈائریکٹر اور ایگزیٹو پروڈیوسر رہے۔
2013 کے بعد نوات نے مس گرینڈ تھائی لینڈ اورمس گرینڈ انٹرنیشنل کے لیے اپنی فرنچایئز قائم کیں۔
رواں سال انھوں نے مس یونیورس مقابلے میں ایگزیٹو ڈائریکٹر کا عہدہ سنھبالا ہے۔
بیوٹی پیجنٹ مقابلوں سے وابستگی کے دوران اُن کے کئی تنازعات بھی سامنے آئے اور کئی مرتبہ ان پر بدسلوکی کا الزامات عائد کیے گئے۔
اس حالیہ تنازعے کے بعد بھی نوات نےاگرچہ اس پر معذرت کی ہے لیکن اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر انھوں نےناقدین کی رائے کو مسترد کیا ہے۔
نوات نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ ہے جس میں 1996 کی مس یونیورسایلیسیا ماچاڈو، نےانڈسٹری میں اپنے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی کھلے عام مذمت کی ہے، انھوں نے (نوات) پر الزام لگایا ہے کہ وہ ’بد تمیز‘ ہیں۔ویڈیو میں انھوں نے سوال کیا کہ مقابلے تھائی لینڈ میں کیوں منعقد کیے جا رہے ہیں؟
نوات نے سابق مس یونیورس کی ویڈیو پر طنزیہ جواب میں لکھا کہ ’مس یونیورس 1996 ایلیسا ماچاڈو آپ کا شکریہ، میں آپ کی رائے کو تسلیم کرتا ہوں۔ آپ مس یونیورس کے لیے ایک ناقابل یقین رول ماڈل ہیں۔ مجھے افسوس ہے کہ میرا ملک، تھائی لینڈ، آپ کے لیے کافی اچھا نہیں ہے۔‘
اپنے ایک اور پوسٹ میں نوات نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ’آزادی اظہار اہم ہے، لیکن اگر آواز جھوٹی ہے، تو اسے اظہار کی آزادی نہیں کہا جائے گا۔‘
اُن کی اس پوسٹ کو حالیہ تنازعے کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔
مس یونیورس کے صدر راؤل روچا نے عوامی طور پر ناوت کے اقدامات کی مذمت کی اور یقین دلایا کہ انھیں انتظامی اور قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انھوں نے کہا کہ تھائی عہدہدار ہمیشہ سے اُن کی نظروں میں تھے لیکن اب انھیں کوئی رعایت نہیں ملے گی۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ مقابلہ کی سرگرمیوں میں نوات کا کردار محدود ہو گا۔
EPA فاطمہ بوش مس میکسیکو ہیںنوات اور ماضی کے تنازعات
ماضی میں بھی نوات اتسراگریسل کے کئی تنازعات سامنے آئے ہیں۔ کبھی ان باڈی شیمنگ کا الزام عائد کیا گیا تو کبھی انھیں بدتمیزی کی وجہ سے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
رواں سال مئی میں تھائی لینڈ کا مس گرینڈ انٹرنیشنل مقابلہ جیتنے والی انڈیا کی ریچل گپتا نے بھی اس بیوٹی پیجنٹ پر ناروا سلوک کے ساتھ ساتھ ہراساں کرنے اور باڈی شیمنگ کے الزامات عائد کرتے ہوئے اپنے ٹائٹل سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
ریچل گپتا نے اپنی اس ویڈیو میں الزام عائد کیا کہ انھیں طے شدہ معاوضہ ادا نہیں کیا گیا اور انھیں نامناسب رہائش دی گئی اور باڈی شیمنگ کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
مس گرینڈ تھائی لینڈ اورمس گرینڈ انٹرنیشنل نوات اتسراگریسل کی فرنچایئزہیں۔
اس سے قبل مس آئس لینڈ 2015 نے الزام عائد کیا تھا کہ تھائی بزنس مین کی تنظیم نے انھیں کہا تھا کہ وہ ’بہت موٹی ہیں‘ اور انھیں ’وزن کم کرنے کی ضرورت ہے۔‘
یہ تمام الزامات 2016 میں لاس ویگاس میں ہونے والے مس گرینڈ انٹرنیشنل فائنل سے پہلے عائد کیے گئے تھے۔ کئی امیدوار فائنل میں پہنچنے سے پہلے ہی ’بدتعمیری اور تضحیک آمیز رویوں‘ کے سبب دستبرادار ہو گئی تھیں۔
جس کے بعد نوات نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جو کچھ کہا گیا وہ تجاویز تھیں تاکہ امیدوار کامیابی یقینی بنانے کے لیے اپنے آپ کو مزید بہتر کریں۔
2022 میں انھوں نے مس گرینڈ انٹرنیشنل کے آخری رؤانڈ پر مس ویتنام کو مقابلے سے خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کا دھڑ بہت لمبا اور ٹانگیں بہت چھوٹی ہیں۔
انڈین حسینہ کو 30 دن میں تاج لوٹانے کی ہدایت: ریچل گپتا کا مس گرینڈ انٹرنیشنل پر بدسلوکی اور باڈی شیمنگ کا الزاممس یونیورس مقابلے میں حصہ لینے والی 81 سالہ دادی: ’لوگ میری طرح جینا چاہتے ہیں‘مقابلۂ حسن میں شریک پاکستانی ماڈل روما مائیکل پرتنقید: ’آپ بکنی شو میں حجاب کی توقع کیوں کرتے ہیں‘’جسم فروش کی طرح محسوس کروایا گیا‘: مس انگلینڈ انڈیا میں جاری عالمی مقابلۂ حسن بیچ و بیچ چھوڑ کر چلی گئیں