اسرائیلی حملے کا خدشہ، پاسداران انقلاب اور حزب اللہ کے ارکان کی شام سے منتقلی

اے پی پی  |  Apr 18, 2024

اسلام آباد۔18اپریل (اے پی پی):اسرائیل کے جوابی حملے کے خدشے کے پیش نظر ایران کی پاسداران انقلاب کور نے مبینہ طور پر شام سے اپنے اعلیٰ فوجی مشیروں کو واپس بلا نا شروع کر دیا ہے۔ امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق ایران اسرائیلی حملے سے نمٹنے کی تیاری کر رہا ہے اور مبینہ طور پر اپنی فضائیہ کو حملوں کو روکنے کے لیے تیار کر رہا ہے جب کہ اس کی بحریہ کے جہاز بحیرہ احمر میں تجارتی ایرانی بحری جہازوں کی حفاظت کے لئے روانہ کئے جا رہے ہیں۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاسداران انقلاب کور کے ساتھ ساتھ لبنان کی حزب اللہ بھی شام میں اپنے سینئر افسران کی موجودگی کو کم کر رہی ہے جب کہ درمیانے رینکس کے فوجی اہلکار واپس اپنے ملک میں اپنے اصل مقامات سے منتقل ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں فوجی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ شام میں ایران سے منسلک تنصیبات اسرائیلی فضائی حملوں کا سب سے زیادہ ممکنہ اہداف ہو سکتی ہیں اور اسرائیل ان کو نشانہ بنا کر ایران کے ساتھ براہ راست تصادم سے گریز کر سکتا ہے۔

اگرچہ امریکا اور دیگر یورپی ممالک نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی نہ کرے اور اس کے بجائے مطمئن ہو کہ وہ ایرانی حملے کو پسپا کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے لیکن اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ اسرائیل اپنے فیصلے خود کرے گا اور اپنے دفاع کے لیے ہر ضروری اقدام کرے گا ۔

اسرائیلی حکام نے ابھی تک ممکنہ جوابی کارروائی کی نوعیت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن مبینہ طور پر اپنے امریکی اور یورپی شراکت داروں کو یقین دلایا ہے کہ اس ردعمل سے ان کی سلامتی کو خطرہ نہیں ہوگا اور ممکنہ طور پر اس کا دائرہ محدود ہوگا۔دوسری جانب ایران نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے جوابی حملے سے باز رہے۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران کے مفادات کے خلاف سب سے چھوٹی کارروائی کی صورت میں بھی یقینی طور پر اس کے تمام ذمہ داروں کو سخت، وسیع اور دردناک جواب دیا جائے گا ۔ایران نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ایران کے خلاف کوئی کارروائی کرے گا توایران اسرائیل کی سرزمین پر بڑا حملہ کرنے سے نہیں ہچکچائے گا اور اگر امریکا نے ایران کے خلاف کسی اسرائیلی فوجی کارروائی کی حمایت کی تو امریکی اڈوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا ۔

دریں اثنا اقوام متحدہ نے تازہ ترین کشیدگی کے درمیان مشرق وسطیٰ میں ایک دوسرے پر الزام تراشی پر مبنی بیان بازی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور تمام فریقوں سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ نیو عرب کی رپورٹ کے مطابق ایران نے ممکنہ اسرائیلی کارروائی کے خدشے کے پیش نظر اپنی متعدد جوہری تنصیبات کو بند کر دیا ہے اور عملہ کو وہاں سے نکال لیا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More