اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کے باعث ان اکاؤنٹس کی مجموعی تعداد آٹھ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور ان کے ذریعے پاکستان کو تقریباً دس ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا ہے۔
قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2025 کے اختتام تک ایسے اکاؤنٹس کی تعداد 8 لاکھ 5 ہزار سے زائد ہو گئی ہے جن سے 9.98 ارب ڈالر کی رقوم پاکستان منتقل کی جا چکی ہیں۔
یہ رقم ترسیلات زر کے علاوہ سرمایہ کاری، عطیات اور دیگر مالیاتی لین دین کی مد میں ملک میں آئی جس سے معیشت کو نمایاں سہارا ملا ہے۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سکیم کیا ہے؟
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سکیم کا آغاز ستمبر 2020 میں تحریک انصاف کی حکومت نے کیا تھا تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملکی بینکاری اور سرمایہ کاری کے نظام سے براہِ راست جوڑا جا سکے۔
اس اسکیم کے تحت اوورسیز پاکستانی بغیر کسی بینک برانچ یا سفارتخانے میں جائے، آن لائن اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں اور مکمل ڈیجیٹل بینکاری سہولت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
اس نظام کو پاکستان کے 15 بڑے کمرشل بینکوں کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے اور صارفین کو 10 مختلف بین الاقوامی کرنسیوں میں اکاؤنٹس کھولنے کی سہولت دی گئی ہے، جن میں امریکی ڈالر، یورو، پاؤنڈ اسٹرلنگ، سعودی ریال، اماراتی درہم، جاپانی ین، چینی یوان اور دیگر کرنسیاں شامل ہیں۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی خصوصیات و مراعات
روشن اکاؤنٹس کی خصوصیات میں سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ یہ صرف اکاؤنٹ کھولنے تک محدود نہیں بلکہ اس کے ذریعے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس، پاکستان سٹاک ایکسچینج، میوچل فنڈز، یونٹ ٹرسٹس اور ریئل اسٹیٹ جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے دروازے بھی کھلے ہیں۔ خاص طور پر نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کو روایتی اور اسلامی دونوں اصولوں کے مطابق جاری کیا گیا ہے، جن پر بینکوں کے مقابلے میں بہتر منافع دیا جاتا ہے۔
اکاؤنٹ ہولڈرز اپنی مرضی سے ان رقوم کو کسی پیشگی اجازت کے بغیر واپس بیرونِ ملک منتقل بھی کر سکتے ہیں، جس سے اعتماد اور سہولت دونوں کا پہلو نمایاں ہوتا ہے۔
اس سکیم میں ’روشن اپنی کار‘ اور ’روشن سماجی خدمت‘ جیسی ذیلی سہولتیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ روشن اپنی کار کے ذریعے اوورسیز پاکستانی اپنے اہلِ خانہ کے لیے پاکستان میں خصوصی شرائط پر گاڑیاں خرید سکتے ہیں، جبکہ سماجی خدمت کے پلیٹ فارم سے عطیات اور خیرات کی آسان، شفاف اور محفوظ ترسیل ممکن بنائی گئی ہے۔
اسی طرح ای کامرس، بلوں اور فیسوں کی ادائیگی، اور مقامی مالیاتی نظام سے مکمل ربط جیسی جدید سہولیات نے بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے ایک مؤثر اور مربوط مالیاتی پلیٹ فارم مہیا کیا ہے۔
وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک کے مطابق روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس نے پاکستان کو نہ صرف قیمتی زرِ مبادلہ کی فراہمی میں مدد دی بلکہ ایک ایسا نظام بھی تشکیل دیا جس نے اوورسیز پاکستانیوں کا اعتماد بحال کیا ہے۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سکیم کا آغاز ستمبر 2020 میں تحریک انصاف کی حکومت نے کیا تھا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
ملک کو درپیش معاشی مشکلات اور زرِ مبادلہ کی کمی جیسے چیلنجز کے تناظر میں یہ سکیم نہایت اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کو مزید بہتر، تیز تر اور وسیع بنانے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو سہولت بھی ملے اور ملکی معیشت کو بھی تقویت حاصل ہو۔
اکاؤنٹ کھولنے کا طریقہ
آپ اگر روشن پاکستان اکاؤنٹ کھلوانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے آپ کو سٹیٹ بینک کی آفیشل ویب سائٹ پر جانا پڑے گا جہاں آپ کو 'اکاونٹ اوپننگ فارم' کا آپشن نظر آئے گا۔
وہاں جا کر آپ کو سب سے پہلے 15 بینکوں میں سے کسی ایک بینک کو منتخب کرنا ہوگا۔ اس کے بعد آن لائن فارم کو بھرنے، دستاویزات اور تصاویر کو اپ لوڈ کرنا ہوگا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کو 48 گھنٹے کے اندر فعال کردیا جائے گا۔ جبکہ بینک کی جانب سے اکاؤنٹ کی تصدیق کے بعد بنا کسی روک ٹوک کے اکاؤنٹ کو استعمال کیا جاسکے گا۔ تاہم بینک اکاؤنٹ پاکستانی یا پھر غیر ملکی کرنسی میں بھی کھولے جاسکتے ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی جاری کردہ ہدایت کے مطابق ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے شرائط کچھ یوں ہیں: وہ شخص جس کے پاس پاکستانی پاسپورٹ POC، NIC یا پھر NICOP کے ساتھ وہ غیر مقیم پاکستانی ہو۔ وہ شخص جو کہ ملازمت، اپنا کاروبار، بے روزگار، گھریلو خواتین، گھریلو ملازمین، طلباء، بچے اور پنشنر ہوں۔ جبکہ کمپنیاں یا ادارے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھلوانے کے اہل نہیں ہوں گے۔