ٹوکری میں پڑے پڑے پُھوٹنے والے آلو، پیاز اور لہسن کھانا کتنا محفوظ ہے؟

بی بی سی اردو  |  Jun 17, 2025

Getty Images

مہنگائی کا دور ہو یا مصروفیت کی زندگی اکثر لوگ خصوصاً خواتین کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ گھر کا سودا سلف یا تو ہفتے بھر کے لیے لا کر رکھ دیں یا اتنا لے آئیں کہ پورا مہینے تک بازار کے چکروں سے بچ جائیں۔ خشک خوراک کے علاوہ اس ایک ساتھ خریداری میں پیاز، آلو اور لہسن وغیرہ بھی شامل ہوتے ہیں۔

لیکن اکثر یہ سب کم استعمال ہونے کی وجہ سے سبزی کو ٹوکری میں پڑے پڑے پھُوٹنے لگتے ہیں۔ یعنی ان پر ننھے ننھے پودے انہی سے خوراک لے کر اُگنے لگنے ہیں۔کچھ لوگ انھیں کاٹ کر سبزیاں استعمال کر لیتے ہیں جبکہ کچھ کے خیال میں یہ قابلِ استعمال نہیں رہتے۔

Getty Imagesکیا آلو پر اُگے پودوں کو کاٹ کر کھایا جا سکتا ہے؟

پیاز، آلو یا لہسن کے اس طرح اگنے کے بعد کھانا چاہیے یا نہیں اس پر لوگوں کی مختلف آرا ہیں۔

جہاں تک آلو کی بات ہے تو اکثر ایک آلو پر مختلف جگہ سے کئی پودے بننے لگتے ہیں۔ پودے میں تبدیلی کے اس عمل کے دوران آلو میں زہریلے گلائکوالکلائیڈز بڑھنے لگتے ہیں۔

گلائکوالکلائیڈز دراصل ننّھے پودے کو پھپھوندی اور کیڑوں سے بچاتے ہیں۔ ان مرکبات میں سے ایک مرکب سولانائن ہے، جو آلو کے علاوہ ٹماٹر، بینگن اور شملہ مرچ جیسے پودوں میں پایا جاتا ہے۔

آلو کو زیادہ دیر تک ذخیرہ کرنے سے بھی سولانائن کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس طرح پُھوٹا ہوا یا طویل عرصے تک ذخیرہ شدہ آلو نہ صرف انسان بلکہ جانوروں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔

پیاز ہمارے پکوانوں میں کب اور کیسے شامل ہوا؟ایسی غذا جو دو ہزار سال تک ٹھیک رہ سکتی ہےایک آلو نے دنیا میں کیسا انقلاب برپا کر دیا؟’سیوج کے پانی میں کاشت‘: چینی لہسن جسے امریکہ میں ’ملکی سلامتی کا خطرہ‘ قرار دیا جا رہا ہےGetty Imagesکیا ایسی اُگی ہوئی سبزیاں کھا سکتے ہیں؟

ڈاکٹر کرس بشپ ’پوٹیٹو پوسٹ تھارویسٹ‘ کے مصنف اور لنکن یونیورسٹی میں پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی میں ریڈر ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ایسے اُگے ہوئے آلوؤں میں موجود گلائیکوالکلائیڈز بہت خطرناک ہوتے ہیں۔ یہ آلو کو کڑوا بنا دیتے ہیں۔ انھیں کھانے سے قے ہو سکتی ہے۔‘

انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ آلو بالکل کھانے کے قابل نہیں ہیں اور یہاں تک کہ سبز آلو بھی نہیں کھانے چاہیں۔

کرس بشپ نے کہا کہ اگے ہوئے آلو میں گلائیکوالکلائیڈ کیمیکلز کی زیادہ مقدار ہونے کا امکان ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر آلو سبز ہو جائے تو اسے نہ کھانا بہتر ہے۔

تاہم برطانیہ کی فوڈ سٹینڈرڈ ایجنسی (ایف ایس اے) کا یہ کہنا ہے کہ اُگے ہوئے آلو کو کھایا جا سکتا ہے، بشرطیکہ چند چیزوں کو مدنظر رکھا جائے۔

ایف ایس اے نے کہا کہ ’اگر آلو اُگنے کے بعد مضبوط رہتا ہے اور سڑنے کے کوئی آثار نہیں دکھاتا ہے، تو اسے کھانا محفوظ ہے۔‘

تاہم، ایف ایس اے مشورہ دیتا ہے کہ اگر کوئی آلو سبز نظر آتا ہے، تو اسے پھینک دینا بہتر ہے۔ سبز رنگ زہریلے مادوں کی موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔

ایف ایس اے کا کہنا ہے کہ چھوٹے پودوں والے آلو کھائے جا سکتے ہیں۔ تاہم، اگر آلو بہت نرم یا خشک ہے، تو اس میں غذائی اجزاء کی کمی ہوگی اور پکانے پر ذائقہ اچھا نہیں ہوگا۔

Getty Imagesسولانائن کیا ہے؟

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ پُھوٹا ہوا آلو کھانے میں زیادہ محتاط رہنا بہتر ہے۔

یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کی پروفیسر کیتھی مارٹن کا کہنا ہے کہ جو آلو سبز اور پھُٹ چکے ہیں انھیں بالکل نہیں کھانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ آلو کو روشنی کے سامنے لانے سے (جس کی وجہ سے وہ پُھوٹتے ) زہریلے سولانائن کو بڑھاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ انسانوں اور جانوروں خصوصاً بلیوں اور کتوں کے لیے مہلک ثابت ہو سکتا ہے۔

'جو آلو کچے نہیں ہوتے ان میں سولانائن کی سطح کم ہوتی ہے۔ کسی کو کچا آلو نہیں کھانا چاہیے۔‘

پروفیسر مارٹن کا کہنا ہے کہ جو آلو سبز نہیں ہوتے ان میں بھی سولانائن کی سطح کم ہوتی ہے۔ اس لیے آپ کو کچا آلو نہیں کھانا چاہیے۔

'کیونکہ سولانائن زہریلا مادہ ہو سکتا ہے، اس سے فوڈ پوائزننگ کا خطرہ ہوتا ہے۔ اگرچہ شاذ و نادر ہی سولانائن سے فوڈ پوائزننگ کے کچھ واقعات سامنے آئے ہیں۔

1970 کی دہائی کے آخر میں، برطانیہ میں سکول کے 78 بچے سبز آلو کھانے کے بعد ہسپتال میں داخل ہوئے تھے۔

ایسے آلو کھانا جن میں سولانائن کی تھوڑی مقدار بھی ہو اس سے قے اور اسہال ہو سکتا ہے۔ یہ پیٹ کی شدید سوزش کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

لیکن سنگین صورتوں میں،چکر آنا، الجھن، کمزوری، اور دھندلا نظرآنے جیسے مسائل کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ بعض صورتوں میں سولانائن کی مقدار والے آلو کھاناشعور کے نقصان اور موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

مارٹن کا کہنا ہے کہ یہ علامات زہر آلود آلو کھانے کے چند منٹوں یا دنوں میں ظاہر ہو سکتی ہیں۔

Getty Imagesپھُوٹے ہوئے آلو کو ذخیرہ کرنے کے بارے میں اہم باتیں:

اگر پھُوٹا ہوا حصہ چھوٹا ہو تو اسے کاٹا جا سکتا ہے۔

اگر پھُوٹا ہوا آلو ایک انچ سے زیادہ لمبا ہو یا آلو نرم ہو گیا ہو تو اسے ضائع کر دینا چاہیے۔آلو کا سبز حصہ کاٹ دینا چاہیے کیونکہ یہ زیادہ زہریلا ہوتا ہے۔اگر آپ آلو پر سڑنے کے آثار دکھیں تو اسے پھینک دینا بہتر ہے۔اگر آپ پھُوٹے ہوئے آلو زمین میں بونا چاہتے ہیں تو آپ کو پھُوٹے ہوئے حصے کو کاٹنا نہیں چاہیے، بلکہ اس سمیت آلو بونا چاہیے۔حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی ماؤں، اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں کا اس قسم کے آلو کھانے سے گریز کرنا بہتر ہے۔تازہ آلو کو کیسے ذخیرہ کیا جائے؟آلو کو خشک، تاریک جگہوں پر تین سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک کے درجہ حرارت میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔انھیں ذخیرہ کرنے سے پہلے نہیں دھونا چاہیے۔ پہلے دھونے سے وہ جلد سڑ جائیں گے۔آلو کو پیاز سے دور رکھنا چاہیے۔ وہ گیس اور نمی دونوں چھوڑتے ہیں۔ اس سے انھیں تیزی سے اگنے میں مدد ملے گی۔Getty Imagesپھوٹے ہوئے پیاز اور لہسن کے ساتھ کیا کریں؟

پیاز اور لہسن کے پُھوٹنے کے مختلف حالات ہوتے ہیں۔

پروفیسر مارٹن کا کہنا ہے کہ پیاز اور لہسن کو عام طور پر آلو کے مقابلے میں زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگرچہ یہ پھوٹے ہوئے آلو کی طرح خطرناک نہیں ہیں۔

’وہ اپنے کاشوں میں ذخیرہ شدہ غذائی اجزا سے اگتے ہیں۔ تاہم، ان کا ذائقہ زیادہ تلخ اور ان کی ساخت نرم ہو سکتی ہے۔‘

ماہرین پیاز اور لہسن کو کچن میں ٹھنڈی، تاریک اور خشک جگہ پر ذخیرہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔انھیں پلاسٹک کے تھیلوں میں ذخیرہ کرنے سے گریز کریں۔ہوا کی گردش کے لیے ہوادار یا کاغذ کے تھیلے استعمال کریں۔آلو کی ہی طرح، ایسا پیاز یا لہسن کھانے سے گریز کرنا چاہیے جس میں سڑنے، نرمی یا بدبو کی علامات ظاہر ہوں۔ایسی غذا جو دو ہزار سال تک ٹھیک رہ سکتی ہےایک آلو نے دنیا میں کیسا انقلاب برپا کر دیا؟’سیوج کے پانی میں کاشت‘: چینی لہسن جسے امریکہ میں ’ملکی سلامتی کا خطرہ‘ قرار دیا جا رہا ہے’اردوغان نے پیاز کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا‘ٹماٹر کے بغیر کیا کریں؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More