ڈرامائی آخری اوور، تلخ کلامی اور وقت ضائع کرنے کے الزامات: ’اس ٹیسٹ میں ایکشن، ڈرامہ، تھیئیٹر اور ہر وہ چیز ہے جو آپ چاہتے ہیں‘

بی بی سی اردو  |  Jul 13, 2025

Getty Imagesشبھمن گل کی انگلی اٹھانے کی حرکت کو انگلینڈ میں پسند نہیں کیا گیا

’ٹیسٹ کے تیسرے روز کے آخری پانچ منٹ نے اس ٹیسٹ سیریز کا جامع خلاصہ پیش کر دیا ہے۔ اس میں ایکشن، ڈرامہ، تھیئٹر اور ہر وہ چیز ہے جو آپ چاہتے ہیں۔‘

یہ باتیں لارڈز کے میدان پر تیسرے دن کے آخری اوور کے بارے میں کرکٹ کمنٹیٹر نے ہنستے ہوئے کہی اور اس آخری اوور کے کلپ کو انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے اپنے ایکس ہینڈل سے شیئر کیا ہے اور اس کے ساتھ لکھا ہے کہ 'جب آپ کو کھیل کے اختتام پر ایک اور اوور کرنے کو نہیں ملتا ہے تو اسی طرح غصہ آتا ہے۔'

دراصل انگلینڈ نے لارڈز میں تیسرے دن ڈرامائی آخری اوور میں انڈین کپتان شبھمن گِل کی جانب سے وقت ضائع کرنے کے حربوں کا معاملہ اٹھانے کے بعد ان پر منافقت کا الزام لگایا ہے۔

جمعرات کو لارڈز میں شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں دونوں ٹیمیں ایک ایک میچ جیت کر پورے جوش میں ہیں اور ہر اعتبار سے سیریز میں برابر کی ٹکر نظر آ رہی ہے۔

انگلینڈ کی ٹیم جو روٹ کی سنچری کی بدولت پہلی اننگز میں 387 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جبکہ انڈین ٹیم بھی تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے سے ذرا پہلے کے ایل راہل کی سنچری کی بدولت 387 رنز ہی بنا کر آوٹ ہوئی جس کے بعد صرف چھ منٹ کا کھیل رہ گیا تھا اور انڈین ٹیم اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہ رہی تھی۔

کسی بھی ٹیسٹ میچ کے سیشن اور خاص طور دن کے اختتام سے قبل بولنگ ٹیم زیادہ سے زیادہ اوورز کروانا چاہتی ہے جبکہ بلے باز وقت ضائع کر کے ان کی اس کوشش کو ناکام بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔

انگلینڈ کی ٹیم جب اپنی دوسری اننگز کھیلنے اتری تو جسپریت بمرا کے سامنے زیک کرولی تھے۔ انھوں نے پہلی گیند کیپر کے پاس جانے دی، دوسری گیند پر کرولی نے دو رنز لیے جبکہ تیسری گیند سے قبل بولر کے پیچھے کوئی حرکت ہوئی جس کے بعد کرولی گیند کرائے جانے سے پہلے ہی وکٹ سے ہٹ گئے جس پر انڈین کھلاڑیوں نے تمسخر کے ساتھ حیرت کا اظہار کیا۔

پانچویں گیند کو دفاعی انداز میں روکنے پر کرولی کی انگلی پر بظاہر چوٹ آئی اور انھوں نے پویلین کی طرف ‌فیزیو کے لیے اشارہ کیا جس کے بعد انڈین ٹیم کے کئی فیلڈرز طنزیہ انداز میں تالیاں بجاتے ہوئے ان کی طرف چل پڑے۔

گِل اور کرولی کے درمیان گرما گرم الفاظ کا تبادلہ ہوا اور اس دوران انھوں نے ایک دوسرے پر انگلیاں بھی اٹھائیں۔

Getty Imagesکرولی نے بھی شبھمن گل کو انگلی دکھائی اور اس طرح کے رویے کو کرکٹ جیسے جنٹل مینس گیم میں پسند نہیں کیا جاتا

دن کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انگلینڈ کے بولنگ کوچ ٹم ساؤدی نے کہا کہ گِل کو وقت ضائع کرنے کی شکایت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ خود گل انڈیا کی فیلڈنگ کے دوران کئی منٹ لیٹے رہے تھے اور وہ وقت انھوں نے مالش کروانے میں گزارے تھے۔

پہلی اننگز میں انڈیا کی جانب سے سنچری بنانے والے کھلاڑی کے ایل راہل نے میچ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم دو اوورز کرنا چاہتے تھے کیونکہ کھیل میں چھ منٹ بچے تھے۔ اس میں کوئی دماغ لگانے کی ضرورت نہیں ہے کہ کوئی بھی ٹیم چھ منٹ بچے رہنے میں دو اوورز کرانا چاہے گی لیکن آخر میں کچھ ڈرامے بازی ہو گئی۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ یہ کتنا مشکل ہوتا ہے جب آپ پورے دن میدان میں ہوں اور پھر دو اوورز کے لیے آخر میں بیٹنگ کے لیے اترنا پڑے۔ دن کے کھیل کے اختتام پر ایک وکٹ ہمارے لیے بہترین ہوتی۔‘

انھوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں انگلینڈ کی جانب سے وقت ضائع کرنے کی بات سمجھ میں آتی ہے۔

سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مباحثہ جاری ہے۔ یہ سیریز کئی اعتبار سے تنازعے کا شکار رہی ہے۔ اس میں بار بار اننگز کے دوران گیند کو بدلنے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ تین دن میں سست اوور ریٹ کی وجہ سے ابھی تک 32 اوورز ضائع ہو چکے ہیں۔

Getty Imagesشبھمن گل نے انگلش ٹیم پر وقت ضائ‏ع کرنے کا الزام لگایابار بار گیند بدلنے پر تنقید

ٹم ساؤدی نے اس کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اوورز کا ضائع ہونا ’کبھی بھی مثالی نہیں، لیکن میرے خیال سے یہاں واضح طور پر گرمی ہے جس کی وجہ سے معمول سے زیادہ ڈرنکس بریک لیے جا رہے ہیں۔ گيند کے ساتھ بھی مسئلہ ہوا ہے اور ہاں ڈی آر ایس میں بھی وقت لگتا ہے لیکن اتنا وقت ضائع ہونا ذرا زیادہ ہی ہے۔‘

ٹیسٹ میچز میں 600 سے زیادہ وکٹ لینے والے سٹورٹ براڈ نے ٹیسٹ میں استعمال ہونے والے ڈیوکس بال کے وقت سے پہلے خراب ہونے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

انھوں نے ایکس پر لکھا: ’ہمیں گیند کے بارے میں بہت زیادہ باتیں کرنی پڑ رہی ہے کیونکہ اس کے ساتھ کوئی نہ کوئی مسئلہ ہے اور عملی طور پر ہر اننگز میں اسے تبدیل کیا جا رہا ہے۔۔۔ ڈیوکس کے ساتھ مسئلہ ہے۔ اسے ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک گیند کو 80 اوورز چلنا چاہیے نہ کہ 10 اوور۔‘

کئی لوگوں نے لکھا ہے کہ ڈیوکس کی جگہ کوکا بورا گیند استعمال کریں۔ بہت سے لوگوں نے براڈ کی تائید کی ہے اور گیند کے بار بار بدلنے پر اضطراب کا اظہار کیا ہے۔

'دل دل شبھمن گِل‘: انگلش ٹیم انڈین کپتان کے رنز اور آکاش دیپ کی وکٹوں تلے دب گئی، ایجبیسٹن میں 337 رنز سے شکستاٹلی کی کرکٹ ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر لیا: ’مطلب ہم ذہنی طور پر تیار رہیں؟‘’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘جنوبی افریقہ کے نوجوان کپتان جنھوں نے ’احتراماً‘ برائن لارا کا 400 رنز کا ریکارڈ قائم رہنے دیا

کرکٹ میگزن وزڈن کے مدیر لارنس بوتھ نے لکھا: 'وہ پھر گیند کو تبدیل کر رہے ہیں۔ یہ ایک مذاق بنتا جا رہا ہے اور پہلے سے ہی اوور ریٹ قابل رحم حالت میں ہے۔'

بہت سے لوگ ان سے متفق نظر آئے جبکہ بعض انڈین لکھ رہے ہیں کہ ’اب انگلینڈ کو میچ ہارنے کے بعد گیند کو بدلنے پر شور مچانے کا موقع مل گیا ہے۔‘

بہت سے لوگوں نے تاخیر کی شکایت کی ہے اور دن بھر میں 90 اوورز کے بجائے تقریبا 80 اوورز ہی پھینکے جانے کی شکایت کی ہے۔

انگلینڈ کے سابق کرکٹر جوناتھن ٹراٹ نے گل پر بات بڑھانے اور کرولی کی جانب جارحانہ انداز میں بڑھنے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان پر ایک سابق انڈین کپتان کے جارحانہ طرز اپنانے کا الزام لگایا ہے لیکن انھوں نے کوہلی کا نام نہیں لیا۔

Getty Imagesشبھمن گل فیزیو کی مدد لیتے ہوئے

جوناتھن ٹراٹ نے کہا کہ ’تھوڑا سا گیمز مین شپ ہونا چاہیے۔۔۔ ہمیں نہیں معلوم کہ جب انگلینڈ فیلڈنگ کر رہا تھا تو کیا ہوا لیکن مجھے شبھمن گل کی اداکاری پسند نہیں آئی۔ میں صرف ایک کپتان کے طور پر سوچتا ہوں، آپ لہجہ طے کرتے ہیں۔ جیسا کہ میں پہلے کہہ چکا ہوں کہ انگلیاں اٹھانا اور تھوڑی سی جھڑپ کرنا یہ بالکل پچھلے کپتان کی طرح ہے۔‘

سابق انڈین کپتان اور کوہلی کے زمانے میں ٹیم کے کوچ انیل کمبلے نے انگلینڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ تو آخر میں ایک اوور بھی کھیلنے کے موڈ میں نہیں تھے۔

انھوں نے کہا کہ ’ڈھائی ٹیسٹ کے اختتام پر، سیریز بالکل برابر ہے اور فرق کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے (کہ کون ٹیم برتر ہے)۔ اور ہاں آپ جانتے ہیں کہ انگلینڈ والے صرف ایک اوور کا سامنا کرنا چاہتے تھے۔ شاید وہ ایک اوور کا بھی سامنا نہیں کرنا چاہتے تھے کیونکہ جوفرا آرچر نے جب انڈیا کی آخری وکٹ حاصل کی تو وہ بھی مایوس ہو گئے کہ انھیں وکٹ مل گئی۔ اس لحاظ سے اگلے دو دنوں میں کیا ہوتا ہے یہ دیکھنا بہت اچھا ہو گا۔‘

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے ٹیسٹ میچ کے خصوصی پوڈ کاسٹ میں بتایا کہ ’اتنا اچھا وقت ضائع کرنے کا کمال میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

’انڈیا شکایت نہیں کر سکتا کیونکہ کل گِل ہیمسٹرنگ کے تناؤ سے لیٹے رہے تھے جبکہ راہل میدان سے باہر رہے تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ بیٹنگ کا آغاز نہیں کر پائيں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’کوئی بھی ٹیم شکایت نہیں کر سکتی لیکن زبردست ڈرامہ اور بہت اچھا دن رہا۔ ہم چوتھے اور پانچویں دن کے لیے پر جوش ہیں جو شاندار ہو گا۔‘

’ریکارڈ‘ بنانے کے باوجود انڈیا کو انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست: ’پہلی بار ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پانچ سنچریاں بنا کر بھی ہار گئی‘'دل دل شبھمن گِل‘: انگلش ٹیم انڈین کپتان کے رنز اور آکاش دیپ کی وکٹوں تلے دب گئی، ایجبیسٹن میں 337 رنز سے شکستانڈیا نے ٹیسٹ کرکٹ میں تاریخی زوال کو عروج میں کیسے بدلا؟ دنیا کا ’تیز ترین‘ پاکستانی بولر جو صرف پانچ ٹیسٹ میچ ہی کھیل پایااحمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے انڈین شائقین کے پتھراؤ پر فیلڈرز کو ہیلمٹ پہنا دیےبمراہ اور وقار یونس کا موازنہ: ’عجیب ایکشن والا‘ انڈین بولر جس کی قسمت ایک اتفاق نے بدل دی
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More