کبھی پتلی نہیں ہوں گی کیونکہ۔۔ شوبز میں اتنے وزن کے ساتھ رہنا آسان نہیں ! درِ فشاں پہلی بار موٹاپے کے متعلق بول پڑیں

ہماری ویب  |  Aug 05, 2025

"میں یہ نہیں کہوں گی کہ میرے وزن کے ساتھ اس انڈسٹری میں جینا سب سے آسان یا سب سے مشکل کام رہا، لیکن ایک بات شروع سے میرے ذہن میں بالکل واضح تھی. مجھے ہمیشہ خود کو سچ بولتے رہنا ہے۔ میرے لیے 'فٹ' ہونے کا مطلب کبھی دبلا پتلا ہونا نہیں تھا، بس صحت مند رہنا ہی کافی تھا۔ میری جسمانی ساخت تھوڑی بڑی ہے، یہی میری شناخت ہے، اور میں ساری زندگی ایسی ہی رہوں گی کبھی پتلی نہیں ہوں گی۔ میں وزن میں بار بار اتار چڑھاؤ برداشت نہیں کر سکتی۔ پاکستان کی زیادہ تر خواتین میری طرح ہی ہیں، اسی لیے لوگ مجھ سے جڑ جاتے ہیں۔ وہ اکثر کہتے ہیں، 'آپ اداکارہ جیسی نہیں لگتیں، آپ تو ہماری جیسی ہیں۔' محبت ہر شکل والے انسان کے ساتھ ہوتی ہے، ہر جسم والا انسان جذبات سے گزرتا ہے۔"

اداکارہ درفشاں سلیم نے حال ہی میں 'سمتھنگ ہاٹ' کے پروگرام *ہاٹ ٹاک* میں شرکت کی، جہاں میزبان آمنہ عیسانی سے گفتگو کے دوران انہوں نے پہلی بار کھل کر اپنے جسمانی وزن اور انڈسٹری میں اس سے جڑے تجربات پر بات کی۔

درفشاں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی طے کر لیا تھا کہ وہ کسی دباؤ یا معیار کو نہیں اپنائیں گی۔ ان کا ماننا ہے کہ پاکستان کی عام خواتین کی طرح ان کا جسمانی ڈھانچہ بھی فطری طور پر وسیع ہے اور وہ اسی میں پُر اعتماد اور خوش ہیں۔ درفشاں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک اداکارہ ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سب سے الگ دکھائی دے، بلکہ اگر لوگ خود کو اس سے جوڑ سکیں، تو یہی اصل کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں کئی اداکارائیں ہر وقت وزن گھٹانے یا فٹ نظر آنے کی دوڑ میں لگی رہتی ہیں، وہیں ان کا فوکس صرف صحت مند طرزِ زندگی پر رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ ضروری نہیں کہ اداکارہ صرف ایک خاص جسمانی معیار پر ہی پورا اترے، بلکہ وہ ہر شکل، ہر جسامت، ہر رنگ کی خواتین کی نمائندگی بھی کر سکتی ہے۔

درفشاں کا یہ بیان نہ صرف ان کے مداحوں کے لیے حوصلہ افزا ہے بلکہ پاکستانی میڈیا انڈسٹری کے ان غیرحقیقی حسن کے معیار پر بھی سوال اٹھاتا ہے جو خواتین کو ہمیشہ خود پر عدم اعتماد کا شکار بنا دیتے ہیں۔ ان کی باتیں ثابت کرتی ہیں کہ اصل خوبصورتی خوداعتمادی، حقیقت پسندی اور اپنے آپ کو قبول کرنے میں ہے۔

یہ گفتگو درفشاں سلیم کے مداحوں کے لیے ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوئی ہے, کیونکہ وہ صرف ایک چمکتی اسکرین پر نظر آنے والی چہرہ نہیں، بلکہ ان جیسی ہزاروں خواتین کے لیے ایک مضبوط آواز بن کر ابھری ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More