پاکستان کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ایتھلیٹ ارشد ندیم حالیہ ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں توقعات پر پورا نہ اترنے کے بعد سرکاری اداروں کی کڑی نگرانی اور پوچھ گچھ کی زد میں آ گئے ہیں۔
ارشد ندیم جنہوں نے پاکستان کے لیے اولمپکس اور متعدد عالمی مقابلوں میں تمغے جیتے، رواں چیمپئن شپ میں اپنی فارم برقرار رکھنے میں ناکام رہے اور جیولن تھرو کے فائنل میں دسویں پوزیشن حاصل کی۔ اس کے بعد پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ان کے کوچ سلمان بٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 اکتوبر تک مکمل وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
فیڈریشن نے کوچ سے کہا ہے کہ وہ ارشد ندیم کی ٹریننگ، سفر، کھانے پینے اور دیگر اخراجات کی تفصیل فراہم کریں۔ مزید برآں یہ وضاحت بھی طلب کی گئی ہے کہ حکومت کی جانب سے حالیہ تیاریوں کے لیے دی گئی ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کس طرح خرچ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق فیڈریشن نے جولائی میں ارشد ندیم کی پنڈلیوں کی سرجری کے اخراجات اور اس کے اثرات کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔
خیال رہے کہ ارشد ندیم نے گزشتہ برس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت کر پاکستان کا نام عالمی سطح پر روشن کیا تھا۔ اس سال انہوں نے ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں بھی سونے کا تمغہ حاصل کیا جبکہ اس سے پہلے 2023 ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ اور کامن ویلتھ گیمز میں سلور میڈلز اپنے نام کیے تھے۔