’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘: 80 اوورز کے میچ میں دو، دو اننگز، ’ایک دن کا ٹیسٹ میچ بھی کیسا ٹیسٹ ہو گا‘

بی بی سی اردو  |  Oct 17, 2025

انڈین سپورٹس سرمایہ کار اور ’ون ون سِکس نیٹ ورک‘ کے ایگزیکٹیو چیئرمین گورو بہیروانی نے روایتی ریڈ بال کرکٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو یکجا کر کے ’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘ کے نام سے کرکٹ کے ایک چوتھے فارمیٹ کا خیال پیش کیا ہے۔

جنوبی افریقہ کے جارح مزاج بلے باز اے بی ڈویلیئرز، انڈین آف سپنر ہربھجن سنگھ، ویسٹ اندیز کے سابق کپتان سر کلائیو لائیڈ اور سابق آسٹریلوی بلے باز میتھیو ہیڈن کے ساتھ ساتھ فرنچائز کرکٹ کے چند سابق عہدیداران بھی گورو بہیروانی کے اس منصوبے کا حصہ ہیں اور انھوں نے اس منصوبے سے اتفاق کیا ہے۔

اس منصوبے کی تقریب رونمائی جمعرات کو ایک آن لائن میٹنگ میں کی گئی جس میں گورو بہیروانی سمیت دیگر عہدیدار شریک ہوئے۔

’ٹیسٹ 20‘ کی ویب سائٹ کے مطابق اس کا پہلا مکمل سیزن جنوری 2026 میں ہو گا جس میں چھ فرنچائز ٹیمیں شامل کی جائیں گی۔ ان میں تین انڈین شہروں کے نام سے جبکہ ایک دبئی، ایک لندن اور ایک امریکی شہر سے منسوب ہو گی۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ میچز کہاں کھیلیں جائیں گے۔

ویب سائٹ کے مطابق ابتدائی مرحلے میں 13 سے 19 سال کے نوجوانوں کو ان فرنچائز ٹیموں میں شامل کیا جائے گا جس کے لیے بولی لگائی جائے گی۔

بی بی سی نے اس معاملے پر موقف کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ای میل کی ہے، تاہم اس خبر کی اشاعت تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

گو کہ اس حوالے سے بات چیت کئی ماہ سے جاری تھی، تاہم جمعرات کو اس منصوبے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا اور اس منصوبے کا حصہ بننے والے سابق کرکٹرز اور دیگر نے اس پر اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا۔

یہ منصوبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب بعض کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ آنے کے بعد ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ میں شائقین کی دلچسپی کم ہو رہی ہے۔

یہ منصوبہ پیش کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ ’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘ جلد کھیل کا چوتھا فارمیٹ بن جائے گا اور ٹی ٹوئنٹی کی طرح یہ بھی شائقین میں بہت مقبول ہو گا۔

ٹیسٹ 20: بیس، بیس اوورز کی دو اننگز

ویب سائٹ کے مطابق ’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘ کا ہر میچ مجموعی طور پر 80 اوورز پر مشتمل ہو گا اور اس کی چار اننگز ہوں گی۔ ہر ٹیم دو اننگز کھیلیں گی اور ٹیسٹ میچ کرکٹ کی طرح پہلی اننگز کی لیڈ دوسری اننگز میں جمع ہو جائے گی۔

اس فارمیٹ میں ٹیسٹ کرکٹ کی طرح ’فالو آن‘ اور ٹی ٹوئنٹی کی طرح پاوور پلے بھی ہو گا۔ ہر ٹیم پانچ بولر استعمال کر سکے گی اور ہر بولر دونوں اننگز میں مجموعی طور پر آٹھ اوورز کر سکے گا۔

اس فارمیٹ میں وائیڈ اور نو بالز کے لیے ٹی ٹوئنٹی والے قوانین لاگو ہوں گے، یعنی فری ہٹ بھی ملے گی جبکہ ٹائی کی صورت میں سپر اوور بھی ہو گا۔

منتظمین کے مطابق اس چوتھے فارمیٹ سے کھیل کو پانچ روز کے بجائے مختصر رکھنے میں مدد ملی گی، جس سے نہ صرف شائقین کا وقت بچے گا بلکہ یہ براڈ کاسٹرز کے لیے بھی فائدہ مند ہو گا۔

یہ خیال پیش کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس فارمیٹ میں ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ دونوں کے قوانین لاگو ہوں گے۔ نئے فارمیٹ میں کچھ ردوبدل کے ساتھ میچز ہار، جیت، ٹائی یا ڈرا پر ختم ہو سکتے ہیں۔ لہذا اس فارمیٹ میں ہر اوور اور ہر فیصلہ اہمیت کا حامل اور سنسنی خیز ہو گا۔

گورو بہروانی کا دعویٰ ہے کہ اس چوتھے فارمیٹ کے ذریعے کھیل کی میراث کو محفوظ رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ساتھ ہی یہ اس خوبصورت کھیل کے مستقبل کی جانب بھی یہ ایک اہم قدم ہے۔

ویب سائٹ کے مطابق دُنیا بھر سے 13 سے 19 برس کے نوجوان کرکٹر مستند کوچز کی سفارش کے ساتھ آن لائن رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔

منتظمین کے مطابق کھلاڑیوں کی مہارت اور میرٹ کی بنیاد پر ایک شفاف عمل کے ذریعے کرکٹرز کو منتخب کیا جائے گا۔

سابق کرکٹرز کیا کہتے ہیں؟

اے بی ڈویلیئرز، میتھیو ہیڈن اور کلائیو لائیڈ کو اس مجوزہ فارمیٹ کے ایڈوائزری بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

اے بی ڈویلیئرز نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’وہ ٹیسٹ ٹوئنٹی کی لانچنگ پر فخر محسوس کر رہے ہیں، اگر آپ 13 سے 19 سال کے نوجوان ہیں تو یہ آپ کے لیے موقع ہے۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ ’مجھے یقین ہے کہ یہ چوتھا فارمیٹ ہمارے کھیل میں ایک نئی جہت کا اضافہ کر سکتا ہے۔‘

میتھیو ہیڈن، کلائیڈ لائیڈ اور ہربھجن سنگھ نے بھی ٹیسٹ ٹوئنٹی کے اس مجوزہ منصوبہ کی تعریف کی ہے۔

'ون ون سِکس نیٹ ورک' کے گورو بہیروانی کی لنکڈ ان پروفائل کے مطابق اُن کی کمپنی لندن میں رجسٹرڈ ہے اور وہ کھیل اور موسیقی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرتی ہے۔

’ایک دن کا ٹیسٹ بھی کیسا ٹیسٹ‘

سوشل میڈیا پر بعض صارفین اس مجوزہ فارمیٹ کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں جبکہ بعض کا کہنا ہے کہ فی الحال اس کی ضرورت نہیں تھی۔

انجلی سنگھ لکھتی ہیں کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ’ٹیسٹ ٹوئنٹی‘ کے ذریعے لوگ سکرین سے جڑے رہیں گے، لیکن اس سے بہتر ہے کہ ڈومیستک کرکٹ پر پیسہ لگایا جائے۔ ایک دن کا ٹیسٹ بھی کیسا ٹیسٹ میچ ہو گا۔ ’لگتا ہے بھگوان نے ابھیشیک شرما کی سن لی۔‘

ہرش وردھن پٹیل نامی صارف لکھتے ہیں کہ ’کسی نے نیا فارمیٹ نہیں مانگا لیکن یہاں وہ ٹیسٹ ٹوئنٹی متعارف کروا رہے ہیں۔ دلچسپ۔‘

وجے کمار بوہرا کہتے ہیں کہ ’یہ کرکٹ کا ری مکس ہے۔ 80 اوورز کا میچ اور دو، دو اننگز۔ یہ ٹیسٹ میچ کے دباؤ اور ٹی ٹوئنٹی کی سنسنی کا امتزاج ہو گا۔‘

واضح رہے کہ اس سے قبل رواں برس کے آغاز پر ٹیسٹ کرکٹ میں ’ٹو ٹیئر‘ منصوبہ بھی موضوع بحث بنا تھا۔

’ٹو ٹیئر‘ منصوبہ موجودہ فیوچر ٹورز پروگرام کے اختتام پر سنہ 2027 میں پیش کیا جائے گا۔ انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے اس پر کہا تھا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ منصوبہ ہر صورت لاگو ہونا چاہیے جبکہ انڈیا کے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری نے ایس ای این ریڈیو کو بتایا تھا کہ سب سے اہم بات یہ ہو گی جو کہ کرکٹ کے لیے بھی بہترین بات ہو گی کہ ٹیسٹ کرکٹ کی بقا کو یقینی بنایا جا سکے۔‘

اسی طرح ماضی میں ون ڈے کرکٹ کو بھی 50 اوورز کے بجائے 40 اوورز کرنے اور اس میں بھی جدت لانے کی تجاویز سامنے آتی رہی ہیں.

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا آغاز بھی انگلینڈ میں ہوا تھا، جب سنہ 2003 میں انگلینڈ کی مختلف کاؤنٹیز کے درمیان ’ٹی ٹوئنٹی کپ‘ کھیلا گیا تھا۔

بعدازاں سنہ 2005 میں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کا آغاز ہوا تھا۔ پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 17 فروری 2005 کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان آکلینڈ میں کھیلا گیا تھا جس میں آسٹریلیا نے کامیابی حاصل کی تھی۔

اس فارمیٹ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے آئی سی سی نے سنہ 2007 میں جنوبی افریقہ میں پہلا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کرایا تھا جس کے فائنل میں انڈیا نے پاکستان کو شکست دی تھی۔

ٹیسٹ کرکٹ میں ’ٹو ٹیئر‘ منصوبہ ’لالچ‘ یا کھیل کی بقا کا واحد راستہ؟آئی سی سی کی آمدن میں انڈیا کا حصہ سب سے زیادہ کیوں اور پاکستان کو اس پر کیا اعتراض ہے؟ وہ تین کرکٹرز جو انڈیا اور پاکستان دونوں کے لیے کھیلے
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More