ذہنی دباؤ میں ہم زیادہ کیوں کھاتے ہیں اور اس کا حل کیا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Nov 20, 2025

Getty Imagesطویل مدت تک سٹریس میں مبتلا افراد کا وزن بڑھ جاتا ہے

ذہنی دباؤ یا ’سٹریس‘ آپ کی صحت کو برباد کر سکتا ہے۔ یہ سر اور پیٹ میں درد سمیت نیند کی کمی کا سبب بنتا ہے یہاں تک آپ کی کھانے کی عادات بھی بدل دیتا ہے۔

عموماً جب ہم ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں تو چاکلیٹ اور پیزا کھانا چاہتے ہیں یا پھر ہم بالکل کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں۔

سٹریس یا ذہنی دباؤ کیا ہوتا ہے؟

لیکن سوال یہ ہے کہ سٹریس یا دباؤ ہمارے کھانے پینے کی عادات پر کیوں اثرانداز ہوتا ہے اور کیا ہم اس بارے میں کچھ کر سکتے ہیں؟

امریکہ کی ییلز یونیورسٹی سے وابستہ کلینکل سائیکالوجسٹ پروفیسر راجھتا سنہا کا کہنا ہے کہ ’ذہنی دباؤ جسم اور دماغ کا وہ ردعمل ہے جو چیلنجز اوراپنی بے بسی محسوس کرنے پر سامنے آتا ہے۔‘

آپ کے اردگرد ماحول میں ہونے والے واقعات دماغ میں بے چینی پیدا کرتے ہیں اور جسم میں تبدیلیوں کا باعث بنتے ہیں جیسے زیادہ بھوک اور پیاس لگنا اور دماغ میں ایک چھوٹا سا خلیہ ’ہائیپوتھالیمس‘ زیادہ فعال ہو جاتا ہے۔ یہ ذہنی دباؤ کی صورت میں جسم کا ردعمل ہوتا ہے۔

پروفیسر سنہا کا کہنا ہے کہ یہ ’الارم سسٹم‘ جسم کے ہر خلیے پر کام کرتا ہے اور جسم میں اڈرینالین اور کورٹیسول جیسے ہارمونز ریلیز کرتا ہے جو دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو بڑھا دیتے ہیں۔

قلیل مدت میں سٹریس صحت کے لیے اچھا بھی ہے کیونکہ یہ کسی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے یا خطرے کو ٹالنے کے لیے تحریک بھی پیدا کرتا ہے لیکن طویل مدت میں ’دائمی‘ سٹریس نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

دائمی ذہنی دباؤ کے شکار افراد کے قریبی رشتے، کام اور مالیاتی امور متاثر ہوتے ہیں اور ڈپریشن سے وہ کم خوابی کا شکار ہوتے ہیں اور وزن بھی بڑھ جاتا ہے۔

Getty Imagesسٹریس کے شکار افراد کے کھانے پینے کی عادات بدل جاتی ہیں۔ سٹریس کھانے پینے کی عادات پر کیسے اثرانداز ہوتا ہے؟

سٹریس ہماری کھانا کھانے کی عادت کو یکسر بدل سکتا ہے۔

نیورو آپتھلمولوجیسٹ اور کتاب ’سٹریس پروف‘ کی مصنفہ ڈاکٹر مٹھو سٹورونی کا کہنا ہے کہ وہ جب کسی امتحان کے لیے تیاری کرتیں تو بیمار ہو جاتی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ ’اس بیماری کی ممکنہ طور پر ایک وجہ ہوتی تھی کیونکہ نظام انہضام، ہماری آنتوں اور دماغ کا براہِ راست تعلق ہے۔‘

سٹریس کی حالت میں دماغ اور معدے کے درمیان رابطہ قائم رکھنے والی ویگس نرو کی کارکردگی متاثر ہو جاتی ہے۔

دماغ اور آنتوں کے درمیان رابطہ رکھنے والی یہ ویگس نرو پیٹ بھرنے کا سگنل دماغ تک پہنچاتی ہے، جس کے نتیجے میں ہمیں کھانا روکنے کا احساس ہوتا ہے۔

ڈاکٹر سٹورونی کا کہنا ہے کہ ’بعض افراد میں یہ مواصلاتی نظام خراب ہو جاتا ہے اور انھیں بھوک ہی نہیں لگتی لیکن دوسری صورت میں آپ کھانا کھاتے رہتے ہیں کیونکہ دماغ کو زیادہ چینی چاہیے ہوتی ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ دوسری صورت میں بعض افراد ’اپنا ایندھن بڑھاتے رہتے ہیں‘ کیونکہ وہ لاشعوری طور پر کسی غیر متوقع صورتحال کی تیاری کر رہے ہوتے ہیں۔

دائمی تناؤ یا دباؤ کا اثر عارضی طور پر متلی یا میٹھی چیزیں کھانے کی طلب سے کہیں زیادہ نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

پروفیسر سنہا کا کہنا ہے کہ جب آپ کا جسم سٹریس کا شکار ہوتا ہے تو خون میں شوگر زیادہ ہوتی ہے جسے کنٹرول کرنے کے لیے جسم وقتی طور پر انسولین بناتا ہے، انسولین ایک ایسا ہارمون ہے جو خون میں گلوکوز کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے۔

یہ گلوکوز توانائی کے لیے استعمال ہونے کے بجائے خون میں گردش کرنے لگتا ہے اور خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔

دائمی تناؤ کے شکار افراد طویل مدت میں ہائی بلڈ شوگر اور انسولین کے خلاف مزاحمت کا شکار ہو جاتے ہیں جس سے نہ صرف وزن میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ ذیابیطس کا عارضہ بھی ہو سکتا ہے۔

جسم کے وزن میں اضافے سے زیادہ بھوک لگنے کا احساس ہوتا ہے اور وزن بڑھنے سے انسولین کے خلاف مزاحمت کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب کوئی شخص سٹریس میں مبتلا ہوتا ہے تو دماغ اور بھی زیادہ شوگر کا مطالبہ کرتا ہے۔

پروفیسر سنہا کہتے ہیں کہ ’ہم اسے فیڈ فارورڈ سائیکل کہتے ہیں، جو ایک دوسرے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ ہم اس چکر میں پھنس جاتے ہیں کیونکہ اسے توڑنا مشکل ہوتا جاتا ہے۔‘

ذہنی دباؤ سے موٹاپا کیوں ہوتا ہے؟ بے چینی آپ کی صحت پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے اور اس سے بچنے کا کیا طریقہ ہے؟کہیں آپ کے بچے بے جا پابندیوں کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تو نہیں؟نوجوان مردوں کو نفسیاتی مسائل کا سامنا مگر مدد مانگنے میں ہچکچاہٹ کیوں؟ سٹریس میں خوراک کو کیسے کنٹرول کریں؟

ڈاکٹر سٹورونی کا کہنا ہے کہ وقت سے پہلے ذہنی دباؤ کو ختم کرنا وہ بہترین طریقہ ہے جس کے سبب مصروف اوقات میں زیادہ کھانا کھانے سے بچا جا سکتا ہے۔

اس بات کو نہ بھولیں کہ سونا یا نیند پورا کرنا بہت اہم ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’میں یہ تجویز کروں گی کہ اپنی نیند پر توجہ دیں، یہ سب سے اہم ہے کیونکہ نیند کئی جسمانی اعضا کو آرام دیتی ہے جن کا ذہنی سٹریس کی صورت میں جسمانی ردعمل میں اہم کردار ہے۔‘

نیند سے دماغ کے چھوٹے غدور میں توازن آتا ہے اور وہ مزید سٹریس ہارمونز نہیں بناتے۔

ڈاکٹر سٹورونی کے مطابق ’اگر نیند پوری نہیں ہوتی ہے تو میٹھے اور مزید کھانے کی طلب بڑھ جاتی ہے کیونکہ نیند کی کمی کے سبب دماغ کو زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ورزش سٹریس کے شکار جسم کو اطمینان بخشتی ہے اور دماغ کی کارکردگی بہتر بناتی ہے۔

اگر آپ کو زیادہ دباؤ والے وقت کا سامنا ہے تو ان بنیادی عوامل پر توجہ دینے سے آپ غیر ضروری کھانے کی عادت سے بچ سکتے ہیں۔

پروفیسر سنہا کا کہنا ہے کہ سٹریس کی حالت میں میٹھا کھانے کو کنٹرول کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ ’جنک فوڈ‘ کی خریداری نہ کی جائے۔

انھوں نے کہا کہ ’ایسی چیزوں کو دور رکھا جائے کیونکہ آپ کا انھیں کھانے کا دل چاہے گا اور انھیں لینا آپ کے لیے مشکل ہو گا۔‘

Getty Imagesدوستوں کے ساتھ مل کر کھانا کھانے سے بھی سٹریس کم ہوتا ہے

انھوں نے کہا کہ ’دوسرا طریقہ یہ ہے کہ آپ دن بھر وقفے وقفے سے کھائیں تاکہ آپ کی خوراک اور طلب دونوں پوری ہو سکیں۔‘

ایسے کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے جو گلوکوز میں اضافہ کریں۔ پروٹین سے بھرپور غذائیں، جیسے گوشت، پھلیاں اور مچھلی یا صحت بخش کاربوہائیڈریٹ جیسے دال یا مکمل اجناس اچھے متبادل ہیں۔

ایک اور اہم چیز یہ ہے کہ شراب کا بھی محدود استعمال کریں جو عموماً لوگ سٹریس کی حالت میں زیادہ استعمال کرتے ہیں۔

ڈاکٹر سٹورونی کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ ایسے شخص ہیں جو سٹریس کے دوران زیادہ شراب پیتے ہیں تو اس سے دور رہنا اچھا ہے۔‘

آپ کا سوشل نیٹ ورک توازن برقرار رکھنے اور سٹریس سے بچنے میں مدد دے سکتا ہے۔

پروفیسر سنہا کا کہنا ہے کہ ’معاشروں نے سٹریس اور کھانے کے درمیان اس تعلق کو برقرار رکھنے کے اچھے اصول بنائے ہیں - چاہے ایک ساتھ کھانا ہو، چاہے کبھی ساتھ مل کر کھانا پکانا ہو۔‘

وہ کہتی ہیں کہ ’مجھے لگتا ہے کہ سٹریس اور خوراک کے درمیان اس تعلق کو ختم کرنے کے لیے ہمیں دوبارہ کچھ بنیادی اصولوں پر واپس جانے کی ضرورت ہے۔‘

سٹریس یا ذہنی دباؤ سیکس کے لیے مضر بے چینی آپ کی صحت پر کیسے اثر انداز ہوتی ہے اور اس سے بچنے کا کیا طریقہ ہے؟کہیں آپ کے بچے بے جا پابندیوں کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار تو نہیں؟ذہنی دباؤ سے موٹاپا کیوں ہوتا ہے؟آپ کی ناک کیسے بتاتی ہے کہ آپ اضطراب کا شکار ہیں؟ سیکس میں لذت بڑھانے کی غرض سے منشیات کا استعمال: ’پہلے پہل تو خوشگوار آزادی کا احساس ہوا، مگر پھر میں زندہ لاش بن گیا‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More