وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو غیرقانونی طور معطل کرنا اور اسے آبی جارحیت کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے کیونکہ پانی پاکستانی عوام کے لیے ریڈ لائن کی حیثیت رکھتا ہے۔پیر کو وزیراعظم آفس سے جاری کردہ بیان کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے زیرقیادت پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد سے ملاقات میں شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج دشمن کے خلاف ہر دم تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ انڈیا کی جانب سے کسی بھی جارحیت کے خلاف پوری قوم سیسہ پلائی دیوار کی مانند پاکستانی فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔’پاکستان خطے میں امن اور استحکام چاہتا ہے لیکن اپنے دفاع کی حفاظت کے حوالے سے منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کے بعد سے انڈیا کا اشتعال انگیز رویہ انتہائی افسوسناک ہے۔ پاکستان نے نا صرف پہلگام واقعے پر تشویش کا اظہار کیا بلکہ واقعے کی غیرجانبدارانہ اور آزادانہ تحقیقات کا بھی کہا۔
انہوں نے کہا کہ بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو واقعے سے جوڑنے کی انڈین کوششوں کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’انڈین جارحیت بے نقاب کرنے کے حوالے سے پاکستان بھرپور سفارتی کوششیں کر رہا ہے اور دنیا کو پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کرنے کے لیے میری کئی ممالک کے سفیروں سے ملاقات ہوئی ہے۔‘’پاکستان اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں بھی اس مسئلے کو بھرپور طور پر اٹھائے گا، تاکہ دنیا کو انڈیا کا مکروہ چہرہ دکھائے اور اس کے عزائم سے آگاہ کرے۔‘پیپلز پارٹی کے وفد میں راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ، وزیر اعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا شامل تھے۔پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کے دفاع اور حفاظت کے حوالے سے متحد ہیں۔وفد نے انڈین جنگی عزائم دنیا کے سامنے رکھنے پر وفاقی حکومت کی سفارتی کوششوں کی تعریف کی۔پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے انڈین جنگی عزائم دنیا کے سامنے رکھنے پر وفاقی حکومت کی سفارتی کوششوں کی تعریف کی۔ (فوٹو: وزیراعظم آفس) حکومت نے اپنی سب سے بڑی اتحادی جماعت کے ساتھ وفاقی بجٹ پر مشاورت کا بھی آغاز کر دیا ۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم تمام معاملات میں مشاورت کو ترجیح دیتے ہیں۔بیان کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2025-2026 کے حوالے سے تجاویز دیں۔ یہ بجٹ پر مشاورت کا پہلا دور تھا۔ حکومت کی تشکیل کردہ کمیٹی پیپلز پارٹی کے ساتھ مشاورت جاری رکھے گی۔ملاقات میں حکومت کی جانب سے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، احسن اقبال، اعظم نذیر تارڑ، عطا اللہ تارڑ، علی پرویز ملک، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، رانا مبشر اقبال، مشیر برائے وزیراعظم رانا ثنا اللہ، ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت عبدالرحمن کانجو اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طلحہ برکی بھی موجود تھے۔انڈیا کے ساتھ کشیدگی پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے: پی ٹی آئیپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ حکومت انڈیا کے ساتھ کشیدگی پر فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے۔پیر کو پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اے پی سی میں بانی پی ٹی آئی (عمران خان) سمیت تمام سیاسی رہنماؤں کو دعوت دی جائے۔پی ٹی آئی نے کہا کہ انڈیا کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا درحقیقت اعلانِ جنگ ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)پاکستان تحریک انصاف عوام کی امنگوں کی ترجمانی قومی اسمبلی سمیت ہر فورم پر کرے گی۔ پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا انڈین الزام سراسر جھوٹ ہے۔ انڈیا سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا چاہتا ہے۔ انڈیا یکطرفہ طور پر اس معاہدے کو نہ معطل کر سکتا ہے، نہ ختم، کیونکہ اس کا ثالث ورلڈ بینک ہے۔ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا درحقیقت اعلانِ جنگ ہے۔