گزشتہ شب کو بھارتی فوج نے رات کی تاریکی میں پاکستان کے مختلف شہروں پر اچانک میزائل حملے کیے۔ یہ حملے بہاولپور، کوٹلی، مظفرآباد، مریڈکے اور باغ جیسے شہروں میں کیے گئے، جن کے نتیجے میں کم از کم 9 شہری شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ ان حملوں کو پاکستان نے ایک "بزدلانہ کارروائی" قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل دیا۔
پاک فضائیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پانچ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے اور دشمن کے ایک اہم بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ اس جوابی کارروائی نے بھارت کو واضح پیغام دے دیا کہ پاکستان اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر حد تک جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کو جواب دے دیا گیا ہے اور یہ قوم اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھارتی حملے سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کے حق کو تسلیم کروا دیا ہے۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ خطے میں مکمل جنگ کی صورت حال نہ پیدا ہو۔
پارلیمنٹ میں حکومت و اپوزیشن نے اختلافات بھلا کر ایک آواز میں بھارت کے خلاف بھرپور ردعمل کا عزم ظاہر کیا ہے۔ پاکستان کی سیاسی قیادت، فوج اور عوام سب متحد ہو کر یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وطن عزیز پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔