مچل سٹارک کا آئی پی ایل کے لیے انڈیا واپس جانے سے انکار

اردو نیوز  |  May 16, 2025

آسٹریلوی بولر مچل سٹارک نے آئی پی ایل 2025 کے بقیہ میچز میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ 

آسٹریلوی نیوز ایجنسی اے اے پی کے مطابق مچل سٹارک نے اپنی ٹیم دہلی کیپیٹلز کو بتا دیا ہے کہ وہ آئی پی ایل کے بقیہ میچز کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔ 

آئی پی ایل کا آخری میچ دھرم شالہ میں کھیلا گیا تھا جسے ہنگامی بنیاد پر روک دیا گیا تھا اور انڈیا پاکستان کے درمیان کشیدگی کے باعث ٹورنامنٹ کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ 

مچل سٹارک کے اس فیصلے کا مطلب ہے کہ ان کے پاس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے لیے بغیر کسی خلل کے تیاری کا وقت ہوگا۔

سٹارک آئی پی ایل کے رواں سیزن میں دہلی کیپیٹلز کے سب سے کامیاب بولر رہے ہیں، جنہوں نے 11 میچز میں 26.14 کی اوسط سے 14 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

دوسری جانب ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ فاف ڈو پلیسی دہلی کیپیٹلز کا دوبارہ حصہ بنیں گے یا نہیں، البتہ ٹرسٹن سٹبز نے تصدیق کی ہے کہ وہ لیگ مرحلے کے باقی میچز کے لیے واپس آئیں گے، لیکن اس کے بعد ڈبلیو ٹی سی فائنل کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

دہلی کیپیٹلز کے جیک فریزر مگرک بھی انڈیا واپس نہیں آ رہے جن کی جگہ مستفیض الرحمان کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے۔ مستفیض الرحمان کی شرکت کے حوالے سے بھی ابہام برقرار ہے کیونکہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) کا کہنا ہے کہ انہیں اب تک کھلاڑی کے لیے این او سی کے لیے رجوع نہیں کیا گیا، جبکہ مستفیض اس وقت شارجہ میں یو اے ای کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کے لیے موجود ہیں۔

دیگر آسٹریلوی کھلاڑیوں میں پیٹ کمنز اور ٹریوس ہیڈ انڈیا واپس آ رہے ہیں تاکہ سن رائزرز حیدرآباد میں شامل ہوں سکیں، جو پلے آف کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے اور اپنا آخری میچ 25 مئی کو کھیلے گی۔ اس سے دونوں کھلاڑیوں کو ڈبلیو ٹی سی فائنل کی تیاری کا مناسب وقت مل جائے گا۔

جوش ہیزل ووڈ کندھے کی معمولی انجری کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کریں گے کہ وہ رائل چیلنجرز بنگلور کے لیے دوبارہ کھیلنے کے لیے واپس آئیں گے یا نہیں۔ 

جوش انگلیس نے بھی پنجاب کنگز کے لیے واپسی سے متعلق اپنا فیصلہ مؤخر کر دیا ہے، جبکہ مچل مارش لکھنؤ سپر جائنٹس کو دوبارہ جوائن کریں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More