بجٹ 26-2025 پر تاجر برادری نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا تاجرمخالف بجٹ سے گریز کیا جائے ورنہ سڑکوں پرہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے بجٹ 26-2025 کے حوالے سے تجاویز پیش کردیں۔
جس میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی ٹیکس آرڈینس اور ڈیجیٹل انوائسنگ کو بجٹ سے نکالا جائے، ترمیمی آرڈیننس کے ساتھ کاروبار کرنا مشکل ہو جائے گا ، ترمیمی آرڈینس سے تاجر اپنے اکاؤنٹس میں رقم نہیں رکھ سکیں گے۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ ایف بی آر فائلرز پر ٹیکس بڑھا کر ناانصافی کر رہا ہے، بینکنگ ٹرانزیکشن پر ٹیکس کی اسکیم پہلے ہی ناکام ہو چکی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کریڈٹ کارڈ کے بغیر پٹرول پر3 روپے کٹوتی ختم کی جائے۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر نے کہا کہ ڈیجیٹل انوائسنگ سے تاجروں پر 50 ہزار روپے ماہانہ بوجھ پڑے گا اور ڈیجیٹل انوائسنگ کرپشن کی نئی راہ کھولے گی۔
تاجر برادری کا کہنا تھا کہ پوائنٹ آف سیل سسٹم کرپشن کا ذریعہ بن چکا ہے، بجٹ میں تاجروں سے متعلق ٹیکنیکل زبان کا استعمال نہ کیا جائے۔
اجمل بلوچ نے خبردار کیا پاکستانی کاروباری طبقے کو مدِنظر رکھ کر بجٹ بنایا جائے اور تاجر مخالف بجٹ سے گریز کیا جائے ورنہ سڑکوں پر ہوں گے۔