آپ کی تنخواہ سے کتنا ٹیکس کٹے گا؟ آن لائن کیلکولیٹر سے خود معلوم کرنے کا طریقہ

ہماری ویب  |  Jun 11, 2025

وفاقی بجٹ 2025-26 میں پاکستان کے انکم ٹیکس نظام میں تنخواہ دار افراد کے لیے نمایاں اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، جو یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔ حکومت کا مقصد متوسط اور کم آمدنی والے افراد کو ریلیف فراہم کرنا ہے، جس کے لیے ٹیکس سلیبز میں ترمیم کی گئی ہے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

بجٹ 2025-26 میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف

حالیہ انکم ٹیکس اصلاحات ایک ترقی پسند نقطہ نظر کو ظاہر کرتی ہیں جس کے تحت کم آمدنی والوں پر بوجھ کم کیا گیا ہے جبکہ زیادہ آمدنی والے افراد سے زیادہ ٹیکس لینے کی حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔ سالانہ 6 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھا گیا ہے، لیکن درمیانی آمدنی کے لیے ٹیکس کی شرحوں میں واضح کمی کی گئی ہے۔

فنانس ایکٹ 2024 کے تحت، سالانہ 600,001 سے 1,200,000 روپے کمانے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح اب صرف 1 فیصد کر دی گئی ہے، جو پہلے 5 فیصد تھی۔ اسی طرح، 1,200,001 سے 2,200,000 روپے آمدنی والوں پر اب 11 فیصد ٹیکس لگے گا جو پہلے 15 فیصد تھا۔ تیسری سلیب یعنی 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے کی آمدنی پر ٹیکس شرح 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد کر دی گئی ہے۔

یہ اصلاحات خاص طور پر ان افراد کے لیے فائدہ مند ہیں جن کی ماہانہ آمدنی 50,001 روپے سے 183,333 روپے کے درمیان ہے، کیونکہ ان پر ٹیکس کا بوجھ کم ہو گیا ہے۔ اس کا مقصد مہنگائی کے اثرات کو کم کرنا اور عام شہری کی مالی حالت کو بہتر بنانا ہے۔

تنخواہ دار افراد کے لیے نئے انکم ٹیکس سلیبز 2025-

26

سالانہ 600,000 روپے تک (ماہانہ 50,000 روپے): کوئی ٹیکس نہیں

600,001 – 1,200,000 روپے: 600,000 سے زائد آمدنی پر 1 فیصد ٹیکس

1,200,001 – 2,200,000 روپے: 6,000 روپے + 1.2 ملین سے زائد آمدنی پر 11 فیصد

2,200,001 – 3,200,000 روپے: 116,000 روپے + 2.2 ملین سے زائد آمدنی پر 23 فیصد

3,200,001 – 4,100,000 روپے: 350,000 روپے + 3.2 ملین سے زائد آمدنی پر 30 فیصد

4,100,000 روپے سے زائد: 620,000 روپے + 4.1 ملین سے زائد آمدنی پر 35 فیصد

1 کروڑ سالانہ سے زائد آمدنی پر: انکم ٹیکس پر 10 فیصد سرچارج

یہ نئے ٹیکس سلیبز حکومت کی اس پالیسی کو ظاہر کرتے ہیں جو مالیاتی نظام میں توازن پیدا کرنے اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کی طرف ایک قدم ہے۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ

انکم ٹیکس اصلاحات کے ساتھ ساتھ سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد اضافے کی تجویز بھی دی گئی ہے، تاکہ مہنگائی کے اثرات کو جزوی طور پر کم کیا جا سکے۔ مثلاً، ایک سالانہ 10 لاکھ روپے تنخواہ لینے والے ملازم کو 15 فیصد اضافے کے بعد 11.5 لاکھ روپے تنخواہ ملے گی، جس پر نیا ٹیکس صرف 5,500 روپے ہوگا، جب کہ گزشتہ سال یہی ملازم 20,000 روپے ٹیکس ادا کرتا تھا۔

تنخواہ کا ٹیکس خود سے معلوم کرنے کے لیے آن لائن کیلکولیٹر

آپ اپنی آمدنی کے مطابق انکم ٹیکس کا تخمینہ لگانے کے لیے مندرجہ ذیل آن لائن پلیٹ فارمز استعمال کر سکتے ہیں:

TaxCalculator.pk

PakTaxCalculator.pk

Befiler.com

TaxationPk.com

Dawn.com

صرف اپنی سالانہ یا ماہانہ آمدنی درج کریں، اور یہ ویب سائٹس خود بخود آپ کو نیا ٹیکس اور کٹوتی بتا دیں گی۔

مثال:

سالانہ آمدنی: 2,400,000 روپے

ٹیکس: 116,000 + 23% × (2,400,000 – 2,200,000) = 162,000 روپے سالانہ

ماہانہ ٹیکس: تقریباً 13,500 روپے

بجٹ 2025-26 میں انکم ٹیکس سے متعلق اصلاحات تنخواہ دار طبقے کے لیے ایک خوش آئند قدم ہیں، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو درمیانی آمدنی کے زمرے میں آتے ہیں۔ جبکہ زیادہ آمدنی والے افراد پر اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے، مگر مجموعی طور پر نظام کو منصفانہ اور ترقی پسند بنایا گیا ہے۔

مکمل معلومات اور تفصیلات کے لیے ایف بی آر کی ویب سائٹ FBR.gov.pk یا مذکورہ ٹیکس پلیٹ فارمز پر رجوع کریں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More