معروف برطانوی گلوکار اور موسیقار باب وائلن نے سالانہ گلاسٹنبری میوزک فیسٹیول میں اسرائیل کے خلاف جرات مندانہ مؤقف اختیار کرتے ہوئے غزہ میں جاری مظالم کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق، پرفارمنس کے دوران باب وائلن اور ان کے بینڈ کے ارکان نے اسرائیلی فوج کے خلاف نعرے بازی کی۔
جس پر برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر اور فیسٹیول کی منتظمین نے اظہارِ افسوس کیا ہے۔
انگلینڈ میں منعقد ہونے والے سالانہ میلے گلیسٹونبری میں لندن کا مشہور بیند بوب وائلین اور آئرلینڈ کے تین ارکان پر مشتمل بینڈ کنیکیپ نے پرفارم کیا جہاں لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔
رپورٹ کے مطابق ہفتے کو بوبی وائلین اور بوبائی وائلین نے سالانہ میلے میں پرفارمنس کے دوران اسرائیلی فوج کا نام لے کر ’آئی ڈی ایف‘ مردہ باد (ڈیتھ، ڈیتھ، ٹو دی آئی ڈی ایف) کے نعرے لگائے تھے۔
اب وائلن کے اس عمل کے بعد فیسٹیول کی انتظامیہ نے انہیں اپنے میوزیکل گروپ سے خارج کر دیا، جبکہ امریکی حکام نے ان کا ویزہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
جس پر انسانی حقوق کے کارکنوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
اسرائیل کے خلاف بولنے پر پابندی اور سزا کو آزادیٔ اظہار کے خلاف قرار دیتے ہوئے مختلف عالمی تنظیموں نے باب وائلن کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
”میری آواز فلسطین کے لیے ہے اور میں یہ قیمت ادا کرنے کو تیار ہوں“ باب وائلن کا یہ بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔