کمپٹیشن کمیشن نے چینی کی قیمتوں کے تعین میں مبینہ گٹھ جوڑ کے کیس کی سماعت کے لیے تاریخیں مقرر کرتے ہوئے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور اس کی رکن ملوں کو نوٹس جاری کردیے۔
کمیشن نے شوگر کارٹلائزیشن کے کیس میں سماعتیں 4، 5، 6 اور 7 اگست کے لیے مقرر کی گئیں ہیں اور فریقین کو سماعتوں کے لیے اپنے نمائندگان نامزد کرنے کی ہدایت کی ہے جو مقررہ تاریخوں کو متعلقہ شواہد اور دستاویزات کے ہمراہ کمیشن میں اپنی دستیابی یقینی بنائیں۔
قبل ازیں مئی میں کمپٹیشن ایپلٹ ٹربیونل نے 44 ارب روپے کے جرمانے کے خلاف شوگر ملز اور ایسوسی ایشن کی دائر اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ دوبارہ سماعت کے لیے کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کو واپس بھجوا دیا تھا۔ ٹربیونل نے ہدایت کی تھی کہ یہ مقدمہ دوبارہ کمپٹیشن کمیشن کے چیئرپرسن یا کسی ایسے رکن کی سربراہی میں سنا جائے جو پہلے ان سماعتوں میں شامل نہ رہے ہوں۔ ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں کمیشن کو دوبارہ سماعت مکمل کر کے 90 دن میں فیصلہ جاری کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔
واضح رہے کہ 2021 میں کمپٹیشن کمیشن نے شوگر ملز ایسوسی ایشن اور شوگر ملز کو کارٹل بنا کر چینی کی قیمتوں کو فکس کرنے اور دیگر غیر مسابقتی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر انہیں 44 ارب روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔ بعدازاں شوگر ملز ایسوسی ایشن اور اس کی ممبر ملوں نے اس فیصلے کو ٹربیونل میں چیلنج کر دیا تھا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ کمیشن کے چار رکنی بینچ کی رائے دو، دو سے تقسیم تھی تاہم اس وقت کی چیئرپرسن نے فیصلہ میں تعطل ختم کرنے کے لیے کاسٹنگ ووٹ استعمال کرتے ہوئے فیصلے کو اکثریتی رائے میں تبدیل کردیا تھا۔