امریکی میڈیا ادارے ایکسی اوس سے بات کرتے ہوئے اوپن اے آئی نے بتایا کہ ان کا فلیگ شپ پروڈکٹ چیٹ جی بی ٹی کتنی تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہا ہے اور دنیا بھر میں عام ہوتا جا رہا ہے۔
اگرچہ گوگل کی پیرنٹ کمپنی ایلفا بیٹ روزانہ کی تلاش (سرچ) سے متعلق اعداد و شمار جاری نہیں کرتی، تاہم حالیہ انکشافات کے مطابق گوگل کو سالانہ 5 ٹریلین سرچز موصول ہوتی ہیں، جو روزانہ کی بنیاد پر تقریباً 14 ارب تلاشوں کے برابر بنتی ہیں۔ آزاد محققین بھی اس رجحان کی تصدیق کرتے ہیں۔
این پی ڈیجیٹل کے نیل پٹیل کے مطابق گوگل کو یومیہ 13.7 ارب سرچز موصول ہوتی ہیں، جبکہ SparkToro اور Datos جیسی ڈیجیٹل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مطابق یہ تعداد 16.4 ارب یومیہ تک پہنچ سکتی ہے۔
اس کے باوجود ChatGPT کی ترقی انتہائی تیز رفتار رہی ہے۔ دسمبر میں اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین نے کہا تھا کہ صارفین روزانہ 1 ارب سے زائد پرامپٹس ChatGPT کو بھیجتے ہیں۔ آلٹمین کے بیان کے مطابق، صرف آٹھ ماہ میں یہ تعداد دو گنا سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق مصنوعی ذہانت پر مبنی پلیٹ فارمز کی یہ تیز رفتار ترقی دنیا بھر میں انٹرنیٹ کے استعمال اور صارفین کے رجحانات میں بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہے۔